مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں،صدر و وزیراعظم - Ummat News

خوابیدہ

Active member
جنوبی ایشیا میں امن کا امکان صرف وہ وقت ہے جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر لازم دھارنا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے اپنے مؤثر کردار کو ادا کریں۔

جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں ہوگا جتنی چلنا ہو کہ کشمیر کے مسئلے کی آئندہ رائے پر انحصار کیا جاتا ہے اور اس میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مل کر یقین اور ایمنگ ہونے کی ہمت ہوتی ہے۔

27 اکتوبر کو بھارتی افواج نے سری نگر پر قبضہ کر کے بین الاقوامی قانونوں کی خلاف ورزی کی، جس سے کشمیری عوام کو اپنا حقِ خودارادیت سے محروم کر دیا گیا، اور انہیں آٹھ دہائیوں سے بھرتی ظلم و جبر کا سامنا رکھتے ہوئے اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھ رہے ہیں۔

بھارت نے جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی 5 اگست سے، لیکن پاکستان ایسا کھیل جاری رکھتا ہے جو صرف کشمیری عوام کی جانب سے ہی ہو گا اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں ہوگا جتنی چلنا ہو کہ کشمیر کا مسئلہ اپنے آئندہ رائے پر چھوٹ کر نہیں جاتا۔
 
یہ ایسا لگتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن نہیںPossible ہو گا جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا 🤔। انہیں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو ایسا دھارنا ہوگا کہ وہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے اپنے مؤثر کردار کو ادا کریں گے। پھرہی، یہ ایسا لگتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ تو ہمیشہ سے موجود ہی رہا ہوگا اور اس کو حل کرنے میں بھی چونٹیوں اور پھر واپس آؤٹs، دھڑکنے کا سلسلہ جاری رہے گا।
 
جنوبی ایشیا میں امن کی طرف بھاپ لگانے والے ہیں، تاہم اس کے لیے انھیں کشمیر کا مسئلہ حل کرنا پڑے گا... ہر رات نیند نہیں آتی وہ چلتے رہتے ہیں جن کی راہ میں ان کا یہ مسئلہ اٹھا لیتا ہے... وہ ایسے لوگ ہیں جن کو اپنی خودارادیت کی لڑائی جاری رکھنا پڑتی ہے۔
 
ایس لگتا ہے یہ انصاف اور ایسا ہی کہنا ہو گا کہ جنوبی ایشیا کی امن سے متعلق بات چیت صرف وہ وقت لئے جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، یہ بھی لاجم ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو ایسے ہی کھیل کھیل کر یقین اور ایمنگ ہونے کی ہمت بھرنی پائی جائے، مگر وہ یہاں تک اس کے لیے کوئی کوشش نہیں کرتا تو یہ امن کا امکان صرف ایک دھن لگاتار رہتا ہے۔
 
میری وضاحت یہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن، صرف اسی وقت ہوتا ہے جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا? یہ بات تو سمجھائی جا چکی ہے... میری رائے میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان امن، آسان نہیں ہوگا! یہ بھی سمجھایا جا چکا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کی آئندہ رائے پر انحصار کیا جاتا ہے، لیکن میری بھی رائے میں یہ بات ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے سے پہلے، انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک طاقتور معاہدہ لگایا جاتا ہوگا!
 
ایس اور بات بھی ہے کیوں نہ ہو، جنوبی ایشیا میں امن کا امکان یقیناً اس وقت ہے جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، انہیں یقین رکھنا چاہئیے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنے مؤثر کردار کو ادا کرنا ہوگا۔

مگر یہ بات تو اس وقت سمجھنی پڑگی جب تک کشمیر کی آبادی کی جان و امال کو خطرہ نہیں دیکھایا جاتا، اور بھارتی افواج کے یہ قبضہ جو سری نگر پر ہوا ہے، اس میں سے ایک ہی بات ہے، یہ جاننا ہوگا کہ کشمیر کی آبادی کس طرح اپنے حقِ خودارادیت سے محروم کر رہی ہے۔

بھارت نے جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن یہاں ایک بات پچلی ہے، پاکستان کی جانب سے بھی یہی ہے، مگر یہ بات تو سمجھنی پڑگی جتنا چلنا ہو کہ کشمیر کا مسئلہ اپنے آئندہ رائے پر چھوٹ کر نہیں جاتا، اور یہی وجہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں ہوگا۔
 
میری رाय میں یہ کہ کشمیر کی صورت حال ایک بڑا مسئلہ ہے اور اسے حل کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا انفظار سے سماج کا دھچکا لگتا ہے. یہ یقیناً ایک بڑی چیلنج ہو گی اور یہ وقت ہے جب دنیا کی سب سے بڑی اقوام متحدہ کو اس صورت حال پر توجہ دینی ہوگی. پاکستان نے بھی اپنا کھیل جاری رکھا ہے اور یہ وقت ہے جب وہ اپنی جانب سے ایک اچھی پالیسی پیش کرنے کی ضرورت ہوگی. ہمیں یقیناً ان کی مدد کا انتظام کرنا چاہئیے، لیکن اس میں یہ بھی ضروری ہے کہ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لئے لڑنے کو ہمیشہ تیار رہنا چاہیے.
 
میری نظر میں یہ بات بہت اچھی ہے کہ لاکھوں لوگ ایک ساتھ آ ker ہیں تاکہ شان و Shame کی دھاری نہ ہو اور وہ جو بھی ہوا تو اس پر حل تلاش کرنے کا راستہ ہو۔

کشمیر کا مسئلہ صرف اس وقت ہی हल ہوسکتا ہے جب تک یہ آگے بڑھتا رہے تاکہ وہ لوٹنہ ہو اور یہ وارث نہ ہون۔ ہم اپنی برادری کے ساتھ مل کر ایک ساتھ چلنا چاہیں گے اور اس کے بعد کچھ سوچ سکتے ہیں اور اس پر حل تلاش کرنے کا راستہ بن سکے گا۔

ہم اپنی اور دوسرے کی بات کو سمجھنا چاہیں گے اور اپنی مخالفت کو جھٹلانا نہیں چاہیے۔ ہم ایک ساتھ آ ker کے راستے پر چلا کر اس کے حل تلاش کرنے میں معاونت کی جا سکتی ہے۔

میں یقین رکھتا ہوں کہ یہ ممکن ہے اور ہم اس کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
 
اس بات کو یقینانہ طور پر من لایا جا سکتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے امکانات صرف اس وقت تک کھلے رہتے ہیں جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا اور یہ بھی ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اپنے مؤثر کردار کو ادا کرنا چاہئے جس سے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے یقین اور ایمنگ ہونے کی ہمت ہو۔

اس کے علاوہ، بھارت نے جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن پاکستان اس میں کھیل جاری رکھتا ہے جو صرف کشمیری عوام کی جانب سے ہی ہو گا اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں ہوگا جتنی چلنا ہو کہ کشمیر کا مسئلہ اپنے آئندہ رائے پر چھوٹ کر نہیں جاتا۔

میں یہ سوچتا ہوا ہوں کہ بھارت اور پاکستان کو ایک دوسرے کی پناہ لینے سے نہیں چھپائی جا سکتی کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہوتا ہے، انہیں ایسا کرنا چاہئے جس سے وہ اپنے دوسرے مظالم کو کھونے کے لیے استعمال نہ کریں اور کشمیری عوام کی جانب سے ہی ہی اس کا مقابلہ کیا جائے تو شانتجیت حاصل ہوسکتی ہے۔
 
جنوبی ایشیا میں امن ہونے کا امکان صرف اس وقت ہوسکتا ہے جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا 🤔 وہ لگتا ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو ایسے کردار ادا کرنا چاہئے جو یہ سچائی بناتے ہیں۔ کشمیر میں عوامی خودارادیت کا حق برقرار رکھنا ہی ان کا اہم کام ہو گا۔
 
سچم بھارتی فوج کی ایسی کاروائیوں کو اس میں ہضم کیا نہیں جا سکتا جو کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو ٹھیک نہ کرنی چاہیے، انہیں خود کے حقوق کی واپسی کی پابندی دےنی چاہئیں اور اس مسئلے پر ایک حل تلاش میں ہمیشہ سے ہمیشہ یقین رکھنا چاہئیں۔
 
یہ بات تو واضح ہے ایسے میں بھی جاننی پڑتی ہے کہ آئین کی لانچ کی جائے تو پچاس میں چار کھانے بن سکتے ہیں اور پچیس میں پچس چار نہیں رہتے، یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ کوئی بھی معمار اپنے عمارت کی تعمیر میں دیکھ لیا ہو تو وہ جانتا ہے کہ ایک عمارت کی Construction میں دہائیوں کی لگتی ہیں اور دوسری عمارت کو ٹمب آ کر بنایا جاتا ہے تو اس کے لئے صرف نئے سسٹم کا need ہوتا ہے، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اچھی گلی بھی کسی جگہ کے لئے بنتی ہے نہیں؟
 
واپس
Top