سعودی عرب میں ایک اہم خبر سرگری کی گئی ہے جس پر تمام زائرین کا دباؤ ہے، یہ خبر ان لوگوں سے متعلق ہے جنہوں نے مسجد نبویؐ ریاضجنہ کی زیارت کیلئے پرمٹ لینا ہے اور وہیں موجود ہونے والی یومیہ تعداد کتنی ہے؟
انہوں نے بتایا کہ وزیرحج ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ نسک ایپ سے داخلے کے طریقہ کار کو منظم کرنے سے تین برسوں کے دوران مسجد نبویؐ میں ریاضجنہ کی زیارت کیلئے پرمٹ کی یومیہ تعداد 7 ہزار سے بڑھ کر 54 ہزار ہو گئی ہے۔
وزیرحج نے کہا کہ وزارت نے حج وعمرہ کے شعبے میں خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے دوسرے مرحلے پر کام شروع کردیا ہے، دنیا بھر سے آنے والے زائرین وعازمین کی بہتر خدمات کیلئے ‘نسک‘ پورٹل کی سروسز کو بہتر بنایا گیا ہے۔
وزیر حج کے مطابق عالمی سطح پر سرکاری اور نجی شعبے میں ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی کے حوالے سے مملکت کا شمار بہترین ممالک میں ہوتا ہے، انھوں نے بتایا کہ وزارت حج وعمرہ کے حوالے سے فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر کیا ہے جس سے زائرین کو سہولت میسرآرہی ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل تبدیلی ترقی اور ایجاد کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے، وزارت کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات کو مزید بہتر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجیز کا بھرپور استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب میں ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑی کے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’یہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی بہترین مثال ہے، اب تک ایک ہزار افراد اس سروس سے فائدہ اُٹھا چکے ہیں‘۔
وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے کہا کہ مملکت میں کان کنی کے شعبے میں بھی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے کان کنی کے میدان میں سہولت ہی نہیں ہوئی بلکہ ماحولیاتی تحفظ کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔
سعودی عرب کی مسجد نبویؐ کی ریاضجنہ کیلئے پرمٹ لینے والوں کی تعداد کو 54 ہزار تک بڑھا دیا گیا ہے، اس سے ایک بار فیر یہی تعداد بڑھنے کا امکان ہے تو پھر کتنے زائرین مسجد میں اٹھتے ہیں؟ اس پر ایسا بات چیت کیے گی یا کوئی یوم بھی ہو جائے گا جس پر کوئی نہ کوئی مظالم پیدا ہوجائیں?
بہت سی بڑی تبدیلیاں ہو رہی ہن، خاص طور پر حج کے ساتھ ساتھ مساجد میں بھی دبااؤ اچھا ہوا ہے، لیکن یہ بات تو چل پے کہ اس تبدیلی کو ساسٹیبل ریکارڈ کرنا ہوگا تاکہ نا چاہئے تو بھی اسے روک دیا جا سکے۔ مزید یہ کہ وہ لوگ جنہوں نے مسجد نبویؐ کی زیارت کیلئے پرمٹ لیا ہوتا ہے انھیں بھی یہ بات یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ وہ اسی طرح کے سسٹمز سے ناواقف نہ رہنے دئیں
سعودی عرب کی یہ خبر سے پوری دuniya پر ایک اچانک فریز ہو گيا ہے، لگتا ہے کہ وہاں کیا دوسرا کاروباری مرکز بن رہا ہے؟ سب سے پہلے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انسپکٹر اور نسیب اپنی ای پی کے ساتھ بھی نہیں آ رہے تھے، اب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مسجد نبویؐ میں انسپکٹر کی تعداد سے بھی اچانک اضافہ ہو رہا ہے، یہ سارے کام ایک منظر نامہ سے زیادہ ہی جڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، پوری سعودی عرب میں ڈیجیٹل تبدیلی کی جانب سے انسپکٹر کا ایڈیشن کرنا شروع ہوا تھا، اب یہ کہا جاتا ہے کہ مسجد نبویؐ میں انسپکٹر کی تعداد ایک اچانک اضافہ ہو رہی ہے، لگتا ہے یہ سب اپنے اپنے منظر نامے کے ساتھ ہی چل رہا ہے، کیا یہ ایک بدلی ہوئی منظر Namہ ہو گا؟
وہ ایسا تو کیا نہیں? مزید سے انٹرنیٹ پر آؤٹپوزیشن کا چرچا کر رہے ہو، مگر اس کی گھنٹوں کی پہلی آج بھی ایک خبر تھی جس پر تمام زائرین کا دباؤ تھا، اور اب یہ ان کو مل گیا! مزید سے ایسا ہی رات پر آؤٹپوزیشن پر کچھ نئی معلومات ملیں، 54 हजार کتنی زیادتی؟ واضح رہو تھوڈا بیرونگی ہوں نہ تو چلو تین برسوں میں سے ہمیں یہ بھی مل جاتا، اس پر اب کیا دباؤ رکھنے کی ضرورت تھی؟
یہ تو ایسا بات چیت ہے کہ سعودی عرب کی مسلموں میں بھی ایسی ایجنسیوں کا استعمال نہیں ہوتا جس کی وجہ سے مسلموں کو کوئی بھی چیز پانی پڑتی ہے، اس لیے یہ نسلک ایپ ہمارے لیے بھی فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
اس معیشتوں کی کھپت کی بات کر رہے ہو، نسل و نسل پیدل گزرتی ہیں جس کے لئے ہم اپنی ترقی کو ساتھ دیں چاہیے، نہ تو بڑھتے ہوئے شہر اور نہ ہی وہی نسل جو پچاس برس قبل یہاں آئیں ان کے لئے اس معاشرے کو بھی ہمیشہ سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ خبر ایسے لگ رہی ہے جیسے 54 ہزار کے ساتھ مسجد نبویؐ میں ریاضجنہ کی تعداد زیادہ نہیں ہو سکتی، اس پر بھی سارے زائرین دباؤ رکھ رہے ہیں، اس لیےGovernment کو یہاں پر ایک اچھی طرح سے پ्लان بنانا چاہیے۔
ایسے کیسوں ہوتے ہیں جب کوئی شخص اپنی اپنی سرگرمیوں میں زیادہ دباؤ دیتا ہے تو وہاں ایسی سارے لوگ ان کے گرد ٹورٹر بھی رکھ جاتے ہیں، ہمیں یہی ہمیں نہیں، اور اس پر کوئی سیکشن بنایا ہو تو پھر ہمیں اچھا بھی ہو جائے گا۔
جب یہ بات کہی جاتی ہے کہ مصنوعی ذہانت سے خدمات کو بہتر بنایا جا رہا ہے تو واضع ہونا چاہیے کہ یہ مصنوعی ذہانت نہیں لوگوں کی سرگرمیوں کو بہتر بناتا ہے، اس سے کچھ لوگ زیادہ دباؤ میں رہتے ہیں اور کچھ لوگ کم دباؤ میں رہتے ہیں، ایسا نہیں چاہیے۔
اب Saunders کے گروپ کی پریس کانفرنس سے بھی منسلک ہوگئی اس نویں خبر اور نسیل میٹرنگ کو دیکھتے ہوئے، یہ پتا چلا کہ سعودی عرب کی حکومت مجھ پر یہ سوچنا کہ اب وہاں بھی ایک لازمی سروس بن گئی ہو گی یا نہیں؟ اس میٹرنگ سے انکوائرز کے عمل کو منظم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یوم ریزہ کو زائرین کے لیے پرمٹ لینا محفوظ و منصوبہ بند ہو گیا ہے، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دنیا میں سب سے بہتر سرکاری اور نجی شعبے کی خدمات فراہم کرنے والی ملک میں سعودی عرب ہے، لاکھوں افراد کو اس سروس سے فائدہ اٹھانے کے باوجود میرے خیال میں یہ بھی ایک سوال ہے کہ اس نئی سروس کا استعمال کرنے والوں کی کوئی ضرورت تھی یا نہیں؟
جس طرح سعودی عرب نے حج کی یومیت کو معاصر خدمات سے جڑیا ہے اسی طرح مملکت میں ٹرانسپورٹ کے شعبے نے بھی جدید ٹیکنالوجیز سے اپنے خدمات کو نئی سطح پر پہنا دیا ہے، اب ڈرائیونگ کے بغیر چلنے والی گاڑیاں بھی کافی اچھی ملازمت ہیں۔
یہ خبر کچھ دیر سے چل رہی تھی اس لیے ان کی وجوہات سمجھنا انتہائی ضروری ہے، سارے زائرین کو مسجد نبویؐ کی زیارت کیلئے پرمٹ لینا ہوتا ہے اور یہ بھی ایک بڑا مسئلہ تھا کہ ان لوگوں کو کیسے ٹرکس پر چلایا جائے، ن سک ایپ نے اپنی خدمات کو بہتر بنانے سے پچاس ہزار زائرین کی تعداد دوسری سے دو گنا ہوگئی۔
اس خبر پر مجھے لگتا ہے ک۰ وہسٹرڈ ورلڈ اچ 54 ہزار زائرین مسجد نبویؐ ریزاجنہ کیلئے پرمٹ ملازما ہو گیا ہے، اس سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ نسک ایپ کی سروسز پر توجہ دی گئی ہے اور وہیں موجود ہونے والی تعداد میں بڑھاؤ نے کچھ لوگ سرگرم ہو کر اس پر دباؤ دالنا شروع کر دیا ہے، یہ سب سے ایسا لگ رہا ہے جو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب میں ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑی سروس کی کامیابی سے کچھ لوگ فائدہ اٹھایا ہے، اس لئے ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ سعودی عرب میں فراہم کی جانے والی سروسز کو بہتر بنانے کی کوشش کے لیے نئے اور جدید ٹیکنالوجیز کی کھپردی ہو رہی ہے، <3
ایسا بہت متعجب کرتا ہے کہ نسل و عمر میں سات ہزار کی تعداد یہاں تک پہنچ گئی تھی اور اب اسے 54 ہزار کر دیا گیا، ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟
انحصار سرکاری اداروں پر تو ہوتا ہے لیکن نسل و عمر میں زیادہ تر افراد ان اداروں کو جاننا پڑتا ہے۔ ایسے حالات میں صرف وہی اچھائی لائے گئے جس کے لیے انھیں اپنی ٹیکنالوجی کو بھی اپنایا ہو
اس بات پر مجھے یقین تھا کہ نسل و عمر میں زیادہ تر افراد اس بات کی اگاہی رکھتے ہیں کہ ان کی خدمات کو بہتر بنانے کیلئے انہیں اپنی ٹیکنالوجی کو بھی بہتر بنانا چاہیے
یوہ ہمارے ملک کی حکومت کے لیے اچھی خبریں ہیں، نسل ایپ سے مسجد نبویؐ میں ریاضجنہ کی تعداد بڑھنے پر یہ خبر ہو رہی ہے کہ سعودی عرب حکومت نے حج وعمرہ کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کرکے زائرین کو سہولت فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے، یوہ نئی ٹیکنالوجی ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑی جیسے تجربات کو بھی بڑھایا گیا ہے۔ مگر یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ان سروسز کو بہتر بنانے کے لئے کیا ٹیکنالوجی استعمال کی گئی اور اس کا نتیجہ کیسے رہا، یوہ بات جانتے ہوئے کہ ایک بڑی تعداد میں لوگ ان سروسز کو استعمال کر رہے ہیں تو یہ سبھی سچائی پر مبنی ہونا چاہیے، پھر کوئی بات بھی نہیں ہو رہی۔
اس وقت ن스्क ایپ پر زيارتی پرمٹز کی تعداد 54 हजاری سے زیادہ کر دی گئی ہے، یہ تو بڑی بات ہے لیکن یہ سوچنا مشکل ہے کہ سرکار نے کیا انساف فراہم کرنے کے لئے اس چیلنج کو حل کرنیا؟ ابھی قوم میں تیز رفتار ٹرولنگ کی وجہ سے ڈرائیورز کے بغیر چلنا آسان ہو گیا اور ابھی ہی نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے کان کنی میں بھی ماحولیاتی حفاظت کی گئی، تو یہ بات ضروری ہے کہ وہیں سرکار نے پورے نظام کو چیلنج کرنے کے لئے بھی تیاری کی جائے۔