مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی

بھائی، یہ سنی ہوا کہ لوگ ایک دوسرے کی طرف غضب کے ساتھ نظر لگ رہے ہیں... 😕 بھائیو! آئین میں ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریتی حمایت درکار ہے تو ان کی رائے میں کوئی بات نہیں جو پوری نہیں... سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں کے رکن یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ ان کی رائے میں کوئی بھی بات نہیں جس سے دوسرا رکھ دیا جا سکے... اور یہ بات بھی تو چل کر آئی ہے کہ وہ جو اپنی پارٹی کی وجہ سے ٹوٹ پڑتے ہیں، ان کے رکن نے اجلاس میں شرکت نہ کی اور ان کی رائے پر ووٹ دیا... بھائیو! یہ تو سب کو ایک دوسرے کی طرف نظر لگاتے ہیں... 🤝
 
یہ بات تو بہت_easy ہے کہ قانون و انصاف کی ترمیم پر 2/3rd اکثریتی حمایت ضروری ہوگی ایسے میں تو کوئی نہ کوئی آپن ہی تھوڑا سا تلاش کرتا ہے لیکن جب یہ بات سامنے آگئی تو پتہ چل گیا کہ قانون و انصاف کی ترمیم پر 24 گھنٹوں کا ٹوئٹر بائیکاٹ کرلیا گیا اور اب یہ ہر کوئی اپنی توجہ دیکھ رہا ہے کہ وہ ان میں سے کون سي آپنے حق کی طرف ترجیح دی گئی ہے
 
ایسے میں تو وہ دو تہائی اکثریتی حمایت کی بات کر رہے ہیں، یقیناً یہ صرف ایک سیاسی منصوبے کا حصہ بن گیا ہے، نہ کہ قانون میں کسی بھی تبدیلی کے لیے ضروری ہو گی اور یہ وہ لوگ جو اپنی پارٹی کی رائے سے مختلف ہو کر ڈال دیتے ہیں، اس کو ایک سیاسی معاملے کے طور پر دیکھنا چاہئے اور کہنا چاہئے یہ کس کی نافذی ہو گی، اس لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں کو ایک دوسرے کے خلاف نہیں چلنا چاہئے بلکہ اپنی پارٹی کی رائے پر پڑھنا چاہئے اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ انہیں کس نے یہ معاملات میں مداخلت کی اور اس سے بعد کے چونکے وہ ایسے معاملات میں بھی مداخل ہو سکتے ہیں جو آج تک نہیں آئے تھے 🤔
 
واپس
Top