مودی حکومت پکڑ میں آگئی سنگین الزام لگ گیا

مرغابی

Active member
کرنالہ ضلع میں سوشل میڈیا کے ذریعے الیکشن کمیشن پر جھولپنا، یہ ایک مایوس کن واقعہ ہے جو ووٹر لسٹ میں نہایت بڑے پیمانے پر بدلाव اور نام حذف کرنے کا حامل ہے جس سے جمہوریت کی توہین کا خطرہ لگتا ہے۔

جھولپنے والوں کی تعداد میں تقریباً 75 موبائل نمبرز شامل تھے جو الیکشن کمیشن کے پورٹل پر جعلی اکاؤنٹس کے تحت درخواستیں دیں۔ اس کارروائی میں ضلع کالبرگی سے لیپ ٹاپ اور دیگر آلات بھی ضبط کیے گئے تھے جو یہ دکھاتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے خلاف ایسی منظم مہم چلائی جارہی ہے جس میں 80 روپے کی ادائیگی پر ووٹر کا نام حذف کیا جا رہا ہے۔

ریپورٹ کے مطابق ان مہم کو بھارت کی 2023 کے انتخابات کے موقع پر شروع کیا گیا تھا جس میں اس منظم کارروائی نے تقریباً 4.8 لاکھ روپئے کی معیار دی۔ اس دوران الیکشن کمیشن کو کل 6,018 جعلی درخواستیں مل گئیں جن میں صرف 24 ووٹر کی جانب سے کیں گئیں۔

بی جے پی کے رہنماؤں سبھاش گٹیدار، ہرشنند اور سنتوش کے گھروں سے بھی جھولپنے کی proves ملیں جن میں سات لیپ ٹاپس اور ایسی دستاویزات شامل تھیں جو یہ دکھاتی ہیں کہ بی جے پی کی حکومت نے الیکشن کمیشن کے خلاف اس کارروائی چلائی ہے۔

کانگریس رہنما رہول گاندھی نے اس رپورٹ کو ’ووٹ چوری‘ کا اعتراف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بلاک بی جے پی دور میں ہر ووٹر کو خریدوفروخت کا حصہ تھی جو جمہوریت کی توہین کا معاملہ ہے۔
 
اس کارروائی سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور یہ ایک بے پناہ ماحولیات ہے۔ اس سے 80 روپے کی ادائیگی پر ووٹر کا نام حذف کرنے والی منظم مہم نے انکار کر دیا ہے؟ یہ تو سچ میں بھی ہے کہ الیکشن کمیشن کے خلاف اس کارروائی کو شروع کیا گیا تھا لیکن پتا چلتا ہے کہ یہ ووٹر لیسٹ میں بدلاؤ کی طرف سے جاری ہوا جو جمہوریت کے دھ्वanstا پر چھایا جارہا ہے।

اس بات کو نہیں سمجھا جا سکتا کہ یہ ایک منظم مہم تھی یا صرف ایک انصاف کا حیرت انگیز واقعہ تھا۔ اب یہ پوچھنا مشکل ہوگا کہ الیکشن کمیشن نے اس کارروائی کو چلانا شروع کیا تھا اور اس سے کیا انصاف حاصل کرنے کی کوشش کیا تھا؟

یہ واضح ہے کہ جب بھی ایسا معاملہ اٹھتا ہے تو لوگ اس پر دھیان نہیں دیتے اور انصاف کی پابندی کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
 
اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ الیکشن کمیشن پر جھولپنا ایک بڑا مسئلہ ہے، یہ لوگ الیکشن کمیشن کا پورٹل فراز کر رہے ہیں اور ووٹر لسٹ میں بدلاوا رکھ رہے ہیں تو اچھا نہیں ہوتا ۔ یہی نہیں بلکیے یہ لوگ الیکشن کمیشن کے خلاف منظم مہم چلائی رہے ہیں جس میں ووٹر کے نام حذف کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ بھی توہین پہنچاتی ہے، بھارت کے انتخابات میں ایسا ہونا نہیں چاہئے
 
اس کی پوری کارروائی بہت غضبانی ہے! الیکشن کمیشن پر اس جھولپنے کا یہ واقعہ ووٹر لسٹ میں بدلاو اور نام حذف کرنے کے حوالے سے بھی مایوس کن ہے... 75 موبائل نمبرز کی تعداد جعلی اکاؤنٹس کے تحت درخواستیں دی گئیں، یہ بھی دکھاتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو بھارت کی 2023 کے انتخابات کے موقع پر اس منظم مہم چلائی جارہی ہے جو ووٹر کو 80 روپے کی ادائیگی پر نہا کر رہی ہے... 4.8 لاکھ روپئے کی معیار دی گئی!
 
بے شک یہ واضح ہے کہ الیکشن کمیشن پر جھولپنا بھی ایک گڑھا واقعہ ہے جو ووٹر لسٹ میں بدلाव اور نام حذف کرنے سے پوری جمہوریت کا خطرہ لگتا ہے 🤯

جھولپنے والوں کی تعداد بھی بتایا گئی ہے جن میں سے کچھ نے اپنی جائیدادوں کو اس کارروائی میں لگایا ہوا 80 روپے کی ادائیگی پر ووٹر کا نام حذف کرنے والی منظم مہم چلائی ہوئی ہے۔ یہ بھی دکھاتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ان کا سامنا کیا جانا پڑ رہا ہے اور جمہوری نظام پر اس طرح کی کارروائی سے ہونے والی نقصان کا تجزیہ کیا جا سکتا ہے 🤔
 
بے یقین ہو گیا ہے اس حد تک کہ ایک الیکشن کمیشن پر جھولپنا ایسے انتہائی مایوس کن واقعے کا حامل ہے جو ووٹر لسٹ میں بڑی تعداد میں بدلाव اور نام حذف کرنے سے لے کر جمہوریت کی توہین کو خطرے میں پھیلانے تک چلا گیا ہے۔ اب یہ سوال اس پر کیا جائے گا کہ الیکشن کمیشن کا کیا کام ہے؟

جبکہ یہ بات بھی ٹھہری ہے کہ ووٹ چوری ایسا واقعہ ہے جس کا خاتمہ اس حقدار انسان کو نہیں ممکن کیا ڈالتا جو ووٹ کے حق میں آتا ہے۔
 
یہ سچ نہیں کہ لوگ اپنے ووٹر لسٹ میں بدلاو کر الیکشن کمیشن پر جھولپ رہے ہیں؟ یہ ایک بڑا Problem ہے، بچوں کی عمر میں نہیں سوچتے کیا یہ سچ ہو گا۔ پھر یہ بھی دیکھنا ہے کہ ان مہمز کو کس کی مینجمنٹ میں شروع کیا گیا تھا اور اس پر کسی نے 80 روپے کی ادائیگی کرنے والوں کا نام حذف کروایا تھا? یہ بھی ایک جھولپنا ہے، کیا ان مینجمنٹ کو کوئی بناتا ہے جو لوگوں کو پوری دہلتے دیکھنے کو ملے؟
 
یہ دیکھنا بہت مایوس کن ہے کہ لوگ الیکشن کمیشن پر جھولپنے کی کارروائی کر رہے ہیں تو ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بدلाव آ رہا ہے، یہ واضح طور پر جمہوریت کی توہین کا شکار ہوا ہے، ایسے لوگ 80 روپوں میں بھی خریدوفروخت کرنے کا دाव رکھتے ہیں، یہ توہین پہلے سے ہی برتی ہوئی تھی، لگتا ہے کہ یہ کارروائی کمپنیوں کی طرف سے شروع کی گئی تھی اور اب جھولپنے والوں کا شمار بھی ان میں شامل ہوا ہے
 
اس کارروائی سے لگتا ہے کہ لوگ اپنے ووٹ کو انٹرنیٹ پر بھی فیکس کر دیں چاہیں... ڈاؤن لڈ (डاؤن لود) کا مطلب نہیں ڈیپریشن کی چھتا ہے! 😂🤣
 
اس کارروائی سے ایک بات سے لے لیں - جب ہم پٹھا بچاتے ہیں تو ایسے لوگ ٹالنے کے لئے باہر نکلتے ہیں... 🤦‍♂️

[Image of a person trying to do homework but getting distracted by their phone]

اس کارروائی سے پتھا تو نہیں بچا... 😅

[GIF of a person running away from a problem]
 
بھائی اس کارروائی سے بہت مایوس ہوں 😕، جیسا کہ میں پچھلے سے کہ رہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو نینم کیا جانا چاہیے اور اس پر ایسی چال آؤٹ کرنا چاہیے جس سے سوشل میڈیا پر جھولپنے کی کارروائیوں کا خاتمہ ہو سکے 🚫 ایک بات یقین رہے گی ان سب جھولپنے والوں کو پٹرول پر لیا جائے گا اور ووٹریسٹ لائسنس سے محروم کیا جائے گا 🚗
 
اس کارروائی سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ الیکشن کمیشن پر جھولپنے کیسے کر رہے ہیں؟ یہ ایک بہت حیران کن بات ہے، ان لوگوں کی تعداد میں جو جعلی اکاؤنٹس سے درخواستیں دے رہے ہیں، وہ سب سے اچھا بھی نہیں، اس میں معاشی تعلقات شامل ہیں ان کے پورے ادارے کا جھولپنا ایسا ہوتا ہے کہ یہ الیکشن کمیشن کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
 
واپس
Top