چین کا پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھنے کا اعلان

بھیڑیا

Well-known member
چین نے پھر سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھیں گے اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کے بعد اس بات پر اصرار کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔

چین کے سفیر نے اسلام آباد میں خودکش حملے کی مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا، جس سے پاکستان میں دھمکاواں تھام گئیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، اور چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
 
چینیوں کی بات بہت ہی دلچسپ ہے! تو اس پر دکھ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی فوج کو کیسے استعمال کر سکتے ہیں؟ وہاں تک کہ وہ وفاقی وزیر داخلہ سے ملنے آئے، تو ابھی ان کی دھمکیوں کا خاتمہ بھی ہوا! چینیوں نے پہلے بھی پاکستان میں اپنی فوجی فورسز کی مدد لی تھی، تو اب اس پر بھی انھوں نے اپنے دل کا نشانہ بنایا ہے!
 
wow 😊 چینیوں کی بھی دھمکیوں پر غور کیا جانا چاہیے، پھر بھی یہ بات Interesting ہے کہ وہ پاکستان سے تعاون جاری رکھیں گے، انہیں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں بھی مزید اضافہ ہونا چاہیے 💡
 
ایسا تو لگتا ہے چینیوں کو دہشت گردی سے بہت زیادہ مشغولیت ہے؟ یار، پچاس سال پہلے اس میں ان کا کیا کامیاب رہا تھا? اور اب وہ بھرپور تعاون کرتے ہیں تو کیوں نہیں یہی دہشت گردی کو حل کرنے کا کمزور ذریعہ بن گیا؟ ملاقات میں ایسے منصوبے پر بات کی گئی، جن سے دہشت گردی کو تھاما جا سکتا ہے، لیکن کچھ ہیں پچاس سال پہلے اور اب کیا نئی بات ہے؟
 
چینیوں کی وہ بات بہت متعصب تھی، تو کیا اب انہیں ایسا کہنا پڑے گی کہ چینیوں نے دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہونے کی بھی بات کہی? پاکستان میں ہر کھلے दरवازے پر چینیوں کو آئے جائیں، لیکن دہشت گردی کا موڑ اس سے پہلے تو تھا، اب یہ بات کھیلتے ہیں۔
 
چین کی باتیں منظور کی ہیں، وہ تو دہشت گردی کو ایسے سمجھتے ہیں جو پاکستان کے لیے سب سے زیادہ خطرہ ہے؟ وہ پاکستان کا اس وقت بھی اچھا ساتھ دیگا جب یہ انفرادی کارروائیوں پر اچھا بھرosa ہوگا؟
 
چینیوں کی جانب سے بھی یہ بات کوئی نئی بات نہیں ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے پہلے بھی یہ بتایا تھا کہ وہ دہشت گردوں کے لیے جواب دہا رہتے ہیں اور اب انہوں نے پھر سے یہ بات دی ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ مگر کیوں؟ دہشت گردی ایسی problem ہے جو نہ تو ٹیکسٹ بک میں لپتایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی حل مل سکتا ہے۔ چینیوں کی جانب سے یہ بات تو دوسرے ملکوں کے لیے بھی applicable ہوتی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اچھا تعاون کرنے کا انعام لینے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
 
چین کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مزید اضافے کی بات سے ملک میں optimism محسوس ہوا ہoga, لیکن واضح رہے کہ دہشت گردی ایک چیلنج بنتی ہے جو کوئی بھی ممالک نہیں توجہ سے لینا چاہتا ہے, پچاس برس قبل بھی یہ بات ریکارڈ کی گئی تھی اور اب یہ بات دوسری بار آئی، اس لیے واضح رہے کہ ملک کو ان کے خلاف لڑائی جاری رکھنی ہوگی, اور بھرپور تعاون ملنے سے نا فرق پڑے گا. 🌟
 
چین کی جانب سے دہشت گردی کی بڑی تحریک میں اپنا حصہ ہے، لیکن یہ بات حقیقت ہے کہ کیا انہوں نے پوری حد تک اس سے نمٹنا شروع کیا ہے؟ پاکستان میں دھمکاواں تھامنے والی بھرپور مہم کی وجہ سے یہ सवाल پیدا ہوتا ہے۔ China اور Pakistan کے درمیان تعاون میں کمی نہیں آئی، اس حقیقت پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
 
چین کی یہ بات تو حقیقی ہوگی کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے میں ہم سے مل کر اچھی طرح کام کرتا ہے … اور اس سے پہلے بھی انہوں نے پاکستان کے ساتھ بہت سارے تعاون کیے تو کیا یہ نئی بات ہے؟… مگر یہ سوال ہوتا ہے کہ چین کی نئی پالیسی کس لیے لائی گئی؟ اور اس پر پاکستان کے ساتھ چھپنے کی کیا راز ہے؟
 
چینیوں کی یہ بڑی بات جسے ابھی تو صاف کرنا تھا اور اس پر پھر سے توجہ دینا شروع ہوا ہے، ایک خوشگوار وطن کے لیے ایسی گبھری بات کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ دہشت گردی خلاف کار نہیں کی جا سکتی بلکہ اس سے بھگتے لچकے اور پوری توجہ میں رہنا چاہئے کہ ہم اپنے دوسرے انسانوں کی ساتھی کرتوتوں کو بھگتنا چاہئیں یا انہیں ایسی جگہ پر پھنسایا جو دنیا کے سامنے نہ لائیں
 
چین کے اس دورے پر منظر اندرہ سے بہت کچھ نکلتا ہے... چینیوں کا یہ کہنا کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی تباہی کو روکنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں... لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ چینی سرکاری اداروں کو بھی اپنے ملک کی فوج کی مدد سے دہشت گردی کا تعلق رکھنا پڑتا ہے... اس بات کو تو یقیناً چینیوں نے اس دورے میں جالدی نہیں کرایا ہے... لیکن اچھا ہے کہ وہ اپنی طرف سے دہشت گردی کے خلاف بھی بات کر رہے ہیں...
 
چین کی بات سن کر لگتا ہے جواب دہ و بھرپور ہوگا اور جب چीन نے یہ بتایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے تو ابھی یہ کہنا مشکل ہوگا کہ ہم دہشت گردی سے بچ نہیں سکتے تو ہمارے لیے ایک اور ملک کی مدد کیسے ہوگी? :D
 
چینیوں سے بہت مشتگ ہو رہا ہے کہ وہ اپنی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں مزید اضافہ کرن گے اور پاکستان کو اس بات سے بھی یقین دیجئے ہوئے کہ وہ ہر مشکل وقت میں اپنا ساتھ دیتے رہیں گے، لیکن ان کی بات پر ایسا نہیں کر سکا جاسکتا، کہاں تک وہ پاکستان کو اس صورتحال سے نکلنے کی صلاحیت نہیں دیتی ہے؟
 
چینیوں کا یہ کہنا ہی بہت جاتا ہے کہ وہ دہشت گردی میں بھی رہنما بن چکے ہیں؟ ان کی باتوں پر اعتماد نہیں کر سکا جاسکتا، انھوں نے ایسے حملوں میں بھی حصہ لیا ہوگا جو کہ دہشت گردی کی وہ جانب سے بنائی گئیں؟
 
یہ بہت اچھی رائے ہے کہ چینیوں نے دوسروں کی جانوں پر حملے پر مذمت کی اور تعزیت منگائی ہے …… دوسری بات یہ ہے کہ دہشت گردی ایک بڑا مسئلہ ہے جو کوئی ملک نہیں سانس سکتا …… پاکستان میں چینیوں کا تعاون اچھا ہے لیکن اسے یہی کہنا چاہئے کہ دہشت گردی کو ملک بھر میں ساتھ نہیں دیا جائے ……
 
اس چینیوں کی بات تو پوری تھی کہ وہ ہمہ وقت ہمارا ساتھ دیتے رہتے ہیں اور ہمیں بھی مدد کرتے رہتے ہیں …… 🤷‍♂️ لیکن میں سوچتا ہوں کہ وہ دہشت گردی سے لڑنے کا حقدار نہیں۔ یہ بات تو چینیوں کو بھی معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان میں ان کی جان بھی جان جاتی ہے …… 💀 اور وہ اپنی جان لے کر بھی نہیں سکتے گا۔ دھمادوں کو ٹالنا یہاں تھینا پھینکنا اور وفاقی وزیر داخلہ کے الفاظ سے بھی یہ بات نہیں چلتی …… 🙅‍♂️ مگر انہوں نے ہمیں یہ غلط فہم بتانے کی کوشش کرتے تو چینیوں کا ایک رخ تو پاکستان سے دوسرے طرف ہوتا ہے …… 🌐
 
چینیوں کی بات سن کر لگتا ہے کہ وہ اچھی طرح سمجھ رہے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس پر توجہ دی جانی چاہئیے۔ وفاقی وزیر محسن نقوی کی بات سے مل کر لگتا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی سے نجات کے لیے چین کا تعاون اچھا ہو گا اور اس پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ چینی سفیر کی مذمت کی بات تو سمجھنا چاہئیے اور قیمتی جانوں کا ضیاع کے لیے تعزیت کہنی اچھی بات ہے۔ لگتا ہے کہ وفاقی وزیر کی بات سے مل کر پاکستان کو دہشت گردی سے نجات کے لیے ایک اچھا راستہ ملا ہو گا۔
 
ਬھائی، یہ چینیوں کا بھی کچھ کہنا ہوتا ہے اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے اور پاکستان کو ان کی مدد سے نکلنا ہوگا اس پریشانی سے۔ لاکھانہ لوگوں کے ساتھ دہشت گردی کا تعلق رکھنے والے انسفیلر گروپ کو سمجھنا چاہیے اور ان کے ساتھ بات کرنا چاہیے تاہم، یہ بات تو صاف ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری رکھے جانے چاہیے۔
 
چینیوں کی بہت سی غلطیوں کو تو بھول جاتے ہیں لیکن اس بار وہ انسaf Guard کی مدد سے دہشت گردی کا خلاف کارروائی میں شامل ہونے والی پلیٹ فارمز پر توجہ دی۔ نہیں تو وہ یہاں تک آئے ہیں کہ ان کی مدد سے پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوتا ہے، پھر یہ وہیں چلے جاتے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں اور ان کی مدد نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ ان پر بھی پورے خلاف کار کیمپین لگے جاتے ہیں۔
 
واپس
Top