چین نے ایک اور حیرت انگیز پیشرفت کی، جس نے لیجیان-1 وائی 9 کیریئر راکٹ کامیابی سے خلائی مدار میں بھیج دیا۔ اس لانچ کے بعد اسے اس بات کا ایک علامت سمجھنا پڑ رہا ہے کہ چین نے اپنے خلائی پروگرام میں اہمیت حاصل کی ہے، اور وہ دنیا بھر میں اپنی تیز رفتار اور قوت پر فخر کرتے رہتے ہیں۔
لیجیان-1 وائی 9 راکٹ نے شمال مغربی چین کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر کے قریب ڈونگ فینگ کمرشل اسپیس انوویشن پائلٹ زون سے روانہ ہوا، اس کی سرنہیں ایک حیرت انگیز بات تھی جس نے دنیا کو دیکھا۔ اس لانچ میں دو ٹیکنิคل تجرباتی سیٹلائٹس شامل تھے جنہیں کامیابی سے مدار میں پہنچایا گیا، ان سیٹلائٹوں کی معلومات مستقبل میں چین کے خلائی مشنوں کے لیے ایک اہم کردار ادا کریں گے۔
یہ لانچ چین کے تجارتی خلائی پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد ملک میں تیار کردہ جدید راکٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے خلا میں سیٹلائٹس بھیجنے کے اخراجات کم کرنا اور مقامی سطح پر خلائی صنعت کو فروغ دینا ہے۔ اس لانچ نے چین کی نجی خلائی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو بھی نمایاں کیا، اور یہ بات بھی سامنے آئی کہ چین سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کو بھی خلائی دوڑ میں شراکت دار بنا رہا ہے۔
اس لانچ کے بعد، چین کی خلا میں سیٹلائٹوں کے لانچ کے اہمیت کو سمجھنے سے بڑھتا رہا ہے، اس نے دنیا کو دیکھایا کہ وہ ایک خلائی شہرت کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے بغیر وہ کچھ نہیں بناسکتا۔
لیجیان-1 وائی 9 راکٹ نے شمال مغربی چین کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر کے قریب ڈونگ فینگ کمرشل اسپیس انوویشن پائلٹ زون سے روانہ ہوا، اس کی سرنہیں ایک حیرت انگیز بات تھی جس نے دنیا کو دیکھا۔ اس لانچ میں دو ٹیکنิคل تجرباتی سیٹلائٹس شامل تھے جنہیں کامیابی سے مدار میں پہنچایا گیا، ان سیٹلائٹوں کی معلومات مستقبل میں چین کے خلائی مشنوں کے لیے ایک اہم کردار ادا کریں گے۔
یہ لانچ چین کے تجارتی خلائی پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے، جس کا مقصد ملک میں تیار کردہ جدید راکٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے خلا میں سیٹلائٹس بھیجنے کے اخراجات کم کرنا اور مقامی سطح پر خلائی صنعت کو فروغ دینا ہے۔ اس لانچ نے چین کی نجی خلائی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو بھی نمایاں کیا، اور یہ بات بھی سامنے آئی کہ چین سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کو بھی خلائی دوڑ میں شراکت دار بنا رہا ہے۔
اس لانچ کے بعد، چین کی خلا میں سیٹلائٹوں کے لانچ کے اہمیت کو سمجھنے سے بڑھتا رہا ہے، اس نے دنیا کو دیکھایا کہ وہ ایک خلائی شہرت کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے بغیر وہ کچھ نہیں بناسکتا۔