کینیڈا جاننے والے پاکستانیوں کی ایڈوائزری آئی آر سی سی نے جاری کر دی ہے، اس میں یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ وہ لوگ جو اپنے اپنے نام پر ویزا فراڈ کرتے ہیں اور ان کی واضح ہدایات کو نہ مانتے ہیں، انہیں مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ بھی ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ اس نئی ایڈوائزری میں وہ بات کروائی گئی ہے جو قبل سے بھی کہے جاتے تھے، اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کینیڈا جاننے والوں کو اپنی غیر ملکی شناخت کو اس طرح ظاہر کرنا نہیں چاہئے جس سے ان کی حقیقی شناخت پھسل جائے اور وہ لوگ جو خود کو کینیڈین ہکام کے ساتھ ملاپ کر کے فراڈ کرتے ہیں، انہیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
سوشل میڈیا پر یہ ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے، اور اس میں ایسے لوگوں کو بات کی گئی ہے جو غیر ملکی شہریاں ہونے کے ناتے ملاپ کر کے فراڈ کرتے ہیں، اور انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کینیڈین ہائی کمیشن میں رہائش پذیر ہو کر ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی شخص سے اپنی ای میل یا فون نمبر کا ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی شخص سے اپنی فون نمبر کا ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی شخص سے اپنی فون نمبر کا ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی شخص سے اپنی فون نمبر کا ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی شخص سے اپنی فون نمبر کا ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کینیڈا جاننے والوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کسی شخص سے اپنی فون نمبر کا ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے
عجیب، یہ ایڈوائزری ان لوگوں پر جاری کر دی گئی ہے جو اپنے نام پر ویزا فراڈ کرتے ہیں؟ کیوں نہیں اس کو پہلے سے بتایا گیا تھا? میں سوچتا ہوں کہ یہ ایڈوائزری ٹیکنالوجی میں بہت اچھی نہیں ہے، وہ لوگ جو اس پر عمل کرنے کا فائدہ اٹھاتے ہیں انھیں کیسے مجرم قرار دیا جائے گا؟
Wow! ایسے لوگوں کو مجرم قرار دینا اور انھیں جرمانہ ملنا، یہ بات تو بھی تو جاری ہونا چاہئیے ۔ سب سے آسان طریقے سے لوگ جاننے والوں کی ایڈوائزری میں سوشل میڈیا پر جاری کر دی جاتی ہے، تو یہ بات کیسے بتائی جاسکتی ہیں؟
یہ ایک بھیڑ ہے، میٹھی چٹانیوں کو کھیلنا تھی۔ پھر بھی اگر آپ نے ویزا فراڈ کیا تو مجرم قرار دیا جائے گا اور جرمانہ ملے گا۔
اس لیے یہ بات اچھی ہے کہ وہ لوگ جو غیر ملکی شہری ہونے کے ناتے ملاپ کر کے فراڈ کرتے ہیں انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
اب وہ لوگ جو اپنے نام پر ویزا فراڈ کرتے ہیں، انھیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا، ایسے میٹھی چٹانیوں کو کھیلنا اس وقت کی ضرورت نہیں تھی۔
اس نئی ایڈوائزری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے کہ لوگ اپنے نام پر ویزا فراڈ کر رہے ہیں اور پھر اس کی واضح ہدایات کو مانتے ہوئے بھی نہیں رہتے۔
کینیڈا جاننے والوں کے لئے یہ ایڈوائزری صرف ایک بات کے لیے ہے، جو ہے کہ وہ لوگ جو اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنے کے لیے فراڈ کرتے ہیں وہ مجرم قرار دیے جائیں گے اور انھیں جرمانہ بھی ملے گا۔
لیکن یہ بات تو اتنی تازہ نہیں ہے، اس کے بارے میں لگاتار واضح ہدایات دیتے رہتے ہیں اور اب پھر یہ ایسا ہی ہو گیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنے کے لیے فراڈ کر رہے ہیں اور پھر اس کی واضح ہدایات کو مانتے ہوئے بھی نہیں رہتے، اور اب کینیڈا جاننے والوں کے لئے بھی یہ ایسی ہی صورت حال تازہ ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنے کے لیے فراڈ کر رہے ہیں اور پھر اس کی واضح ہدایات کو مانتے ہوئے بھی نہیں رہتے، اور اب کینیڈا جاننے والوں کے لئے بھی یہ ایسی ہی صورت حال تازہ ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنے کے لیے فراڈ کر رہے ہیں اور پھر اس کی واضح ہدایات کو مانتے ہوئے بھی نہیں رہتے، اور اب کینیڈا جاننے والوں कے لئے بھی یہ ایسی ہی صورت حال تازہ
ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ یہ ایڈوائزری اپنی جانب سے بھی نہیں جاری کی جائے گی؟ وہ لوگ جو غیر ملکی شہریاں ہونے کے ناتے ملاپ کر کے فراڈ کرتے ہیں، انہیں بھی مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
کenyadane wale logon ko kaha gaya hai ki unhe apni hakiki shanakt kudar nahi chahiye, jo ki sach Hai. Aur woh log jinhen kisi tarha se apne bina mulaqat kar ke viza frad karte hain, unhe bhi majrmiya di jayegi.
Lekin yeh sawal hai ki yeh sab kaisa ho sakta hai? Kya kenyadane wale logon ko pata nahi chalta hai ki kaise unki hakiki shanakt kudar karte hain? Aur yeh bhi sawal hai ki kya inhen pahle se hi bata dene ka koi intezam tha?
Kya aapke paas kenyadane wale logon ke baare mein kuch information hai jo hume is muddhe ko samjhanay mein madad kar sakti hai?
یہ ایڈوائزری نہ صرف کسی person کو مجرم قرار دیتی ہے بلکھ اس بات کو بھی بتاتی ہے کہ جب آپ اپنی حقیقی شناخت سے دूर رہتے ہیں اور دوسرے person سے تعلقات قائم کر کے ایسا کرنا شروع کرتے ہیں تو آپکے جھوٹے کھیل کی پہچان میں آجاتی ہے... اور اس طرح آپ اپنی زندگی کو دوسرے person پر مشتمل کردیتے ہیں، پھر آپکا فائدہ بھی نہیں ہوتا...
اس ایڈوائزری سے مراد یہ بھی ہے کہ اگر آپ اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں تو آپکے اپنے نام پر ویزا فراڈ کرنے سے پہلے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپکے فائدہ سے کیا ہو گا...
آج کی دنیا میں لوگ انچارچ جب دوسرے person سے تعلقات قائم کر کے ایسا کرنا شروع کرتے ہیں تو یہ سب کچھ ایک دوسرے کو زخمی اور کامیاب نہیں رہتا...
ہمارے لیے، ویزا فراڈ کرنا دوسرے person سے بھالے ہونے کا ایک ذاتی طور پر جوہد ہوتی ہے اور اسے جتنا زیادہ دیر تک جاری رکھیں گے وہ زیادہ ہی خطرناک ہوتا جائے گا...
تجھے پata ہو گا کہ ایسے سارے لوگ ہیں جو آؤٹلک میں آیندہ ہوتے ہیں وہ اپنے ویزے کے لیے فراڈ کرتے ہیں، ان کی ایڈوائزری نہیں لگ رہی اور ان کو مجرم قرار دیا جائے گا!
یہ کہیں تک یقینی نہیں ہو گا کہ تمام ایسے لوگ جنے اس ایڈوائزری کو دیکھتے ہیں وہ سب ویزا فراڈ کرنے والے ہوں گے، جبکہ کچھ لوگ ان رائے کے ساتھ موافقت کرنے کے لئے ایسے بھی ہو سکتے ہیں جو اچھی طرح ویزا فراڈ نہیں کر رہے ہیں۔
اس ایڈوائزری کی بات اس وقت آرہی ہے جب ایسے لوگ جاننے کے لئے کینیڈا جان رہے ہیں جو ویزا فراڈ کرنا چاہتے ہیں؟ یہ بات تو انھیں پہلے سے ہی بتائی جاتی تھی، اور اب بھی ایسے لوگ ملاپ کرتے رہتے ہیں جنہوں نے ویزا فراڈ کرنا چاہیے؟ یہ سچائی کیسے جاری رہ سکتی ہے؟
یہ ایڈوائزری بھی چلے گا تو فراڈرز کو ہٹانے والی ہے؟ کینیڈا جاننے والوں کی ایڈوائزری میں وہ لوگ جو اپنے نام پر ویزا فراڈ کرتے ہیں اور ان کی واضح ہدایات کو نہ مانتے ہیں، انھیں مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
میرے خیال میں یہ ایڈوائزری کافی ضروری ہے جو لوگ ویزا فراڈ کرنے کی کوشش کرتے ہیں انھیں روکنا چاہئے اور انھیں مجرم قرار دینا بھی ضروری ہے۔
آج کل کینیڈا جاننے والوں کو ہمیشہ تو ایڈوائزری ملتی رہی ہے، لہذا یہ بھی ایک بار پھر بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو غیر ملکی شہریوں سے ملاپ کر کے ویزا فراڈ کرتے ہیں انھیں مجرم قرار دیا جائے گا اور انھیں جرمانہ ملے گا۔
آج کل کینیڈا جاننے والوں کی تعداد 2.5 کرودس لاکھ سے زائد ہے، جس سے اس نئی ایڈوائزری کو میٹنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ کینیڈا جاننے والوں نے کیا ہوتا ہے، انھیں اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنا نہیں چاہئے جس سے ان کی حقیقی شناخت پھلسے۔
آج کل کینیڈا جاننے والوں کی عمر 18 سال سے لے کر 60 سال تک پھیلتی ہے، جس سے اس نئی ایڈوائزری کو اچھی طرح سمجھا جا سکta ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کینیڈا جاننے والوں کی اکثرت سے انھوں نے اپنی غیر ملکی شناخت کو ظاہر کرنا ہٹا دیا ہے اور وہ اپنے حقیقی نمونے پر چل رہے ہیں۔