کینیڈا نے امریکا کیساتھ دھوکا کیا اور پکڑا گیا ٹرمپ کا دعویٰ

اس کینیڈی نے اپنی سے بڑھی ہوئی طاقت کو دیکھ کر، اب وہ امریکہ پر چل رہا ہے اور اس کی مدد سے اپنے مفاد کو بڑھانے کا ایک معقول طریقہ تلاش کر رہا ہے۔ لیکن یہ بات یقین نہیں کی جاسکتی کہ وہ یہ طاقت استعمال کرے گا، کھل کر بھی یہ بات بتایے گی کہ وہ تو اپنے مفاد کو پہچانتے ہوئے ایسا اور بھی کیا گیا ہے۔
 
یہ بات کتنا مشکل ہو گئی ہے، جس سے میں نے یہ سنایا ہے کہ امریکہ نے دھوکا دیا ہے؟ پہلی بار باتیں سے لے لیں، رونالڈ ریگن ٹیرف کے حامی تھے؟ میری جانب سے یہ بات قابلQuestion ہے کہ کس حد تک امریکہ نے دھوکا دیا ہو، اور کیہ وہ اس پر ایک منصوبہ بنا رہا ہے جو ٹیرف کو ملکی مفاد کیلئے ضروری سمجھاتا ہے؟ میرا یہ لگتا ہے کہ یہ بات بالکل نئی ہے اور جسے میں نے پہلی بار سنی ہے، مگر میں اس پر مزید تحقیق کرنا چاہوں گا.
 
امریکہ کے صدر نے یہ بات بھی کہی ہے کہ کینیڈا میں وارن انٹیلیجنس ایجنسیز پر کنٹرول کو منظم کرنا بھی اب اس کی پلیٹ کی جانب سے کیا جا رہا ہے, یہ بات کہیں بھی نہیں آئی کہ کینیڈا کی وارن انٹیلیجنس ایجنسیز نے امریکہ کو دھوکے دیئے، اب یہ بتانا کافی مشکل ہوگا کہ کس کی پھپھڑی میں چلا گیا ہے اور کیسے ۔
 
امریکہ کے صدر نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ رونالڈ ریگن ٹیرف کے مخالف تھے؟ یہ واضح طور پر غیرausible ہے!

اس بات کو اب تک جانتا تھا کہ امریکہ اور کینیڈا کے مابین تعلقات گریپ میں ہیں، لیکن اس نئے دھوکے سے اب یقین کرنا مشکل ہوگا!

اس بات پر یقین رکھنا چاہئیے کہ امریکہ اس میں ہار گیا ہوگا، کیونکہ وہ یہ دعویٰ کرنے والا پہلا نہیں ہے۔

امریکہ کے صدر کو اب اپنی بات کھیلنا ہوگی اور وہ جب تک کہیں دھوکے کی طرف لے گیا رہے گا، تو انہیں یقین نہیں ملے گا۔

اس بات کو اب تک کے تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ جب کسی ملک کو دھوکہ دیا جاتا ہے تو وہ ملک ناکام ہوگا!
 
یہ واضح طور پر کہ اس وقت بھی طاقت کی ایک طرف سے دوسری طرف کو دھोखا دینا اور بعد میں اپنے دعویٰ پر عمل کرنا اور یہ بات کو جھوٹے لیے استعمال کرنا ایسا ہی رہتا ہے جیسا کہ اس کے بارے میں لوگ کہتے تھے کہ امریکہ نے پچاس سالوں سے یہی کھیل کھایا ہے۔
 
واپس
Top