چین میں ایک سہی ماہرہ پہلے تو کھول دیا تھا اور اب وہی سہی ماہرہ پھانسی ہوگیا ہے، یہی 758 میٹر طویل ہونگ چی پل جس پر عوام نے کچھ ڈینو اور ایک سہی ماہرہ رکھا تھا اب بھی انڈیا کے لیے ایک پلیٹفارم بننا ہم میں نہیں دیتا۔
یہ پل چائناز سچوان صوبے میں واقع تھا اور اسے لوگوں کے لیے چند ماہ قبل کھولا گیا تھا، جس کے بعد 2 روز پہلے بھی انڈیا کی جانب سے ایک منہدم کے واقعات کا خطرہ محسوس کیا گیا تھا، لیکن اس وقت نہ ہونے دوں کی حقیقت پوری ہو گئی جب منگل کے دن اس پل کا ایک حصہ منہدم ہوگيا اور حال ہی میں اس پل کا ایک حصہ گر گیا تھا۔
ان حادثات نے لوگوں کو ایسا لگایا کہ یہ پلیٹفارم عوام کے لیے نہیں بن سکا، جب کہ اس پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر کی بھرپور خرچ کیا گیا تھا۔
اس حادثے میں کوئی جانवर کی جان لگنے یا انسان کی جان لگنے نہیں ہوئی، لیکن اسے دیکھ کر لوگوں کی خوفزدہی اور تrepidation پر پھسلتی ہے کہ یہاں کتنے سال تک سہی ماہرہ رکھنا چاہیے؟
یہ پل چائناز سچوان صوبے میں واقع تھا اور اسے لوگوں کے لیے چند ماہ قبل کھولا گیا تھا، جس کے بعد 2 روز پہلے بھی انڈیا کی جانب سے ایک منہدم کے واقعات کا خطرہ محسوس کیا گیا تھا، لیکن اس وقت نہ ہونے دوں کی حقیقت پوری ہو گئی جب منگل کے دن اس پل کا ایک حصہ منہدم ہوگيا اور حال ہی میں اس پل کا ایک حصہ گر گیا تھا۔
ان حادثات نے لوگوں کو ایسا لگایا کہ یہ پلیٹفارم عوام کے لیے نہیں بن سکا، جب کہ اس پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر کی بھرپور خرچ کیا گیا تھا۔
اس حادثے میں کوئی جانवर کی جان لگنے یا انسان کی جان لگنے نہیں ہوئی، لیکن اسے دیکھ کر لوگوں کی خوفزدہی اور تrepidation پر پھسلتی ہے کہ یہاں کتنے سال تک سہی ماہرہ رکھنا چاہیے؟