ہنگو میں پولیس کا آپریشن ،ایک دہشت گرد ہلاک ،اسلحہ و بارودی مواد برآمد

ہنگو میں ایک بڑے آپریشن کے بعد ایک دہشت گرد جانی نقصان پہنچایا ہے اور دیگر زخمی ہوئے۔ پلیس نے دہشتگردوں پر اپنی سرگرمیوں میں بڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد جانپان پر ہلاک ہوا اور دیگر زخمی ہوئے۔

دلن روڈ پر پابندی قائم کرنے والے دہشتگردز کو ڈی پی او خان زیب مہمد نے پلیس کے اہتمام کے مطابق ایک آپریشن میں لایا تھا جس پر فائرنگ شروع کر دی گئی، جس کے بعد پلیس نے آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران ایک دہشت گرد جانپان پر ہلاک ہوا اور دیگر زخمی ہوئے۔ علاقے میں ان کی لاش برآمد ہوئی جس سے کلاشنکوف، ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد برآمد ہوئی۔

ڈی پی او خان زیب مہمد نے پولیس جوانوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنے شہداء کے خون کا بدلہ لینے اور علاقے میں امن کے قیام کے لیے ہر لمحے تیار رہے ہیں۔
 
اس آپریشن کا وہاں سے جو انشورنس نہیں ہوں گے، یہ تو پورے ملک کو دھمکی لگائی رہی ہے کہ فوج اور پولیس بھی اپنے کام پر ہی جادو نہیں کرتے! 🚔
 
جب تک دہشت گردوں کی ایسے آپریشن ہوتے رہتے ہیں، نئے زخمیوں کا کوئی اچھا خاتمہ نہیں ہوسکتا 🤕۔ پولیس جوانوں کی بہادری کو کبھی بھی نہ تو پورا اور نہ تو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس دفعہ کے آپریشن میں جانپان پر ہلاک ہونا، علاقے سے لاشاں اور بھیڑ پھرائی نکلتی ہیں تو یہ اچھا نہیں تھا۔
 
اس آپریشن نے دھوکہڑے کو ایک بار پھیر ہٹایا ہے اور اس کے زخمی ہونے سے ان کی طاقت کم ہو گئی ہے۔ جبکہ پولیس نے اپنی بہادری پر پھلڈا ڈالا اور شہداء کی یاد میں اپنے کردار کو یقین دہانی کیا ہے۔ اس آپریشن سے سندھ کے لیے امن کا راستہ ہمیشہ کے لئے سچا بن گیا ہے۔
 
ایسا کیا کیے جا رہا ہے? آپریشن کے بعد دہشت گرد کے ہاتھ میں ایک ایسا زخما اور نقصان پہنچایا جاسکتا ہے جو اس کو بہت جلد ہی مر سکا ڈیٹا ڈیلو کر دیجے گا۔ ایسی کے نتیجے میں آپریشن کے بعد دھام پڑ جائے گا، اور یہ سب کچھ آپریشن کے بعد ہی ہو رہا ہے تاکہ ان کو بھگتنا ہو جا سکے؟
 
یہ آپریشن پھر ایک اچھا قدم ہے! پolisے نے ایسے دہشت گردوں پر گاز لگائی جو ان کے ساتھ مل کر انسانوں پر مضر اثرات مرتب کرنے کی کوشش کر رہے تھے... اور اب وہی دہشت گرد جانپان پر ہلاک ہوگئے! یہ کلاشنکوف، ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد کا شکار ہوگئے... یہ ان کے دہشت گردی کی پالیسی کو لوگوں کے ساتھ مل کر لے آ رہی ہے!
 
وہ آپریشن پھونٹا دکھایا تو ان کو میرے لیے بہت کچھ بن گئے ہیں! پھر نا کہیں پھر کہیں یہ لوگ ہمیشہ دہشت گردی میں مصروف رہتے ہیں اور ہمیں یہ منفذ بھی ملا ہوا ہے کہ ان پر پابندی قائم کرنے والا دہشت گرد خان زیب میں کیا آپریشن کرتا ہے تو اسے ایسا ہی آپریشن کروایا جاسکتا ہے جیسا وہ کیا گیا تھا۔ یار پھونٹا دکھاتے ہیں میں بھی ان کی طرف منظر کرتا ہوں اور ان سے متعلق تمام مواد دیکھتا رہتا ہوں!
 
اس آپریشن میں ایسے نتیجے پر پڑنا پڑا جس سے لوگوں کی یقین کھو دیتی ہے کہ اچھے لوگ نہیں چل رہے ہیں۔ پہلی بار اس دہشت گرد پر فائرنگ شروع کرنے کا یہ آپریشن جب تک پابندی قائم کرنے والے دہشت گردز کو لاتھا، تو وہ آپریشن کو سچائی کے ساتھ نہیں کیے اور ان لوگوں کو بھی زخمی کیا جس پر پابندی قائم کرنے والے دہشت گردز نے فائرنگ شروع کی۔

جسم و جان دونوں اس گاڑھے آپریشن میں بے حامل ہوئیں، اور پolis کی بہادری کس کو بتائی دے گی۔ یہ آپریشن ہوا تو ایک ہی بات صاف ہوتی ہے – یہ نہ صرف ایک دہشت گرد پر کیا گیا، بلکہ علاقے میں بھی ان کی لاش برآمد ہوئی اور ان لوگوں کو زخمی کیا جس پر پابندی قائم کرنے والے دہشت گردز نے فائرنگ شروع کی۔
 
ایسے باتوں پر تھوڑا بھی فیکٹری نہیں چل رہی؟ یہاں تک کہ دہشت گرد جانی نقصان پہنچاتے ہی۔ اب تو ان کے ساتھ کچھ بھی کیا جاسکتا ہے، اس وقت کو ایک نئے آغاز کے طور پر دیکھنا چاہیے۔
 
اس دہشت گرد کی جانب سے ہونے والا نقصان تو بالکل بھی نہیں تھا، وہاں تک کہ پولیو یا دیاہر کوئی جگہ پہنچانے کا یہ آپریشن کی جائے گا تو ہمیں اچھی ہونے دوगے 😊

اسے تو یہ دیکھتے ہوئے کہ پولیسی ہمیشہ آپریشن کر رہی ہے، نا کہ وہ صرف دہشت گردوں پر ہی جال لگاتے ہیں بلکہ اور بھی کوئی جانب سے نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے تو ان پر بھی ایسا کر دیا جائے گا، وہ کبھی نہیں آگے بڑھ سکتے گے 🚫
 
آپریشن سے پہلے کیا کھانے کا جوڑا تھا؟ پolis کے آپریشن کے دوران ایک دوسرے جانی نقصان ہوا، یہ تو پابندی قائم کرنے والوں کی بھی ایسی ہی بات ہوگی۔ پابندی قائم کرنا ایک بڑا کام ہوتا ہے اور اس میں ناکام رہنا بھی مشکل ہوتا ہے۔
 
ایسا تو بھاگ کر نہیں سکتا ہے کہ دہشت گردوں کو ایسا ہی کیا جاتا ہے جو انہیں پکڑنے کی چالakiں ہمیں ملاں۔ پولیس کی جانب سے اس آپریشن میں بہادری دکھائی گئی ہے اور یہ جانتا ہو گیا ہے کہ وہ آپریشن میں اپنی جان کھونے سے بھگتے ہیں۔ دہشت گردوں کو انہیں پکڑنے کی سب سے بہترین तरीकہ یہ ہے۔
 
اس دہشت گرد جو نکلے تو وہاں موجود ایسے لوگ زخمی ہوئے جنھیں ابھی تک پابندی پر رکھنے کا مقصد تھا... یہ واضح ہوتا ہے کہ آپریشن میں ہونے والے نتیجے سے زیادہ کچھ نہیں ہوا۔ پالیسی مینرنگ کے لیے ان کا انتخاب جب اس بات کو نظر انداز کرنے کی تاخیر اور ایک بار واپس آنے کی اجازت دینے والی پوری منصوبہ بندی سے زیادہ حقیقی نہیں ہوسکتا۔
 
اسOperation کی وہ دہشت گرد جو کلاشنکوف، ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد لگا رہا تھا اس کے لئے آخری وقت تک نکلنا چاہیے ،کیونکہ اگر وہ ابھی بھی جاوں تو پھر عموماً ہمیں ایک اور operation mil gaya hota.
 
واپس
Top