اس نئی پابندی کا معنا یہ ہے کہ نہ صرف مذہبی تعلقات کی وجہ سے کسی کو داخلہ ملا یا نہ ملا، بلکہ اس میں ہندوستان کے ذہن پر بھی پابندی تھی۔ یونیورسٹی کا جو رواج تھا کہ تمام مذہبوں کے طلبا یہاں سے پڑھتے ہیں اُس پر اب بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
میں اس کی ناقصیت کو دیکھ رہا ہوں، کب سے یہ پابندی نہیں ہوئی اور اس کے علاوہ بھی کیا جائے گا؟ اگر مذہبی تعلقات سے کوئی رکاوٹ بن گیا ہے تو اس پر مزید پابندی لگا کر کچھ فائدہ نہیں ہو سکتا اور جس میڹو کہنا کہ یہ پابندی نہیڰیں، وہ بھی دوسرے جگھن پر ہوتا ہے۔