Netflix Stanger things 5 boycott social media capmping | Express News

سارس

Well-known member
بیاڈیٹنگ سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی سب سے مقبول سائنس فکشن انگلش سیریز اسٹرینجر تھنگز کے آخری سیزن کی صورت حال میں ایک بار پھر بائیکاٹ کے مطالبات سامنے آئے ہیں۔

اسٹرینجر تھنگز کے بائیکاٿ کو جن کی وجہ نہیں بلکہ سیریز میں شامل اداکار نوح شناب کی جانب سے فلسطین میں ہونے والے ظلم اور اسرائیلی مظالم پر صہیونی نظریے کی حمایت کرتے نظر آ رہے ہیں۔

کاسٹ میں شامل اداکار برملا نے صہیونیت کا اہم کردار نبھایا ہے جس کی وجہ سے ان پر بھی تنقید کی گئی ہے۔

فلسطین میں ہونے والے مظالم کی مذمت اور کھل کر مخالفت کرنے والوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بائیکاٿ کریں اور اب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مہم بھی چلی جارہی ہے۔

اداکار نوح شناب کی پوسٹ سے صارفین کو شدید ردعمل ملتا رہا اور انہوں نے اپنی پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا تھا مگر اب اس کا اسکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے۔

اداکار کی پوسٹ میں حماس کے حملوں پر مذمت اور اسرائیل کے ردعمل کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ ایک یہودی امریکی ہونے کی حیثیت سے میں اسرائیل میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر خوفزدہ ہوں کیونکہ انہیں حماس نے بے دردی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ بچوں، عورتوں اور اسرائیل کے دفاع کیلیے لڑنے والے فوجیوں کے قتل پر میرا دل ٹوٹ جاتا ہے اور انہوں نے فلسطین اور اسرائیل دونوں میں امن کی بات بھی کی تھی۔

اداکار نے پوسٹ کو دبایا تھا لیکن اب اس کا اسکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے۔
 
اسٹرینجر تھنگز کی سیریز میں یہ سب کچھ بہت problematic hai, نوح شناب کی پوسٹ سے پوری دنیا میں تشدد اور ناامیدی کا لہرا ہوا ہے. انہوں نے فلسطین کی صورت حال پر غور کیا ہوتا تو اس سے کہیں بھی کم حیدیت اور انسانی معashرے کے درپیش مسائل کو سامنے لاتے.

اسکرین شارٹ وائرل ہونے پر اب یوں پتہ چلا کہ شائقین اس سیریز کی ناکام دھماکوں کی وجہ سے آگے بڑھنے کا خواہش نہیں رکھتے. اب یہوں تک کہ بائیکاٿی تحریک میں شامل ہونے پر شائقین اس سیریز سے منحصر ہوتے ہیں.
 
اس سیریز میں بائیکاٿ کی صورت حال ایک بار پھر آ رہی ہے اور اس لئے نہیں بلوچ جاتے، انہوں نے فلسطین میں ہونے والے ظلم کو محسوس کیا ہے اور صہیونی نظریے کی حمایت کرنے کا حال بھی لگتا تھا، اب بھی انہوں نے اس کے حوالے سے اپنی پوسٹ رکھی ہوئی ہے جو لوگوں کو شدید ردعمل دیتے رہتے ہیں، یہ سب ایک بدلیے ہوئے ہی تھا اور اب اس کا سکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے، یہ صرف ہمارے معاشرے کی طرفозہ کے چیلنجز کو نہیں حل کر رہا تھا بلکہ اس کا استعمال کر رہا تھا، اب یہ سابق جو کیا گئا ہے وہ بھی پتا ہوگا۔
 
بعض اداکاروں کی بائیکاٿ کی مطالبات کا یہ واقعہ کافی غم گسپاہناک ہے، خاص طور پر جب وہ فلسطین میں ہونے والے مظالم اور اسرائیلی مظالم پر صہیونی نظریے کی حمایت کر رہے ہیں۔ یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ کچھ اداکاروں نے اپنے کرداروں میں ایسے اہلکار کھیلتے ہوئے دکھایا ہے جو فلسطین کی قوم پرستی یا اسرائیل کے خلاف بھی ہیں، جس سے یہ لوگ تنقید کا شکار ہوتے ہیں۔
 
بائیکاٹ کے مطالبات کی وضاحت میں اداکار نوح شناب کی پوسٹ کو لگتا ہے کہ وہ فلسطین میں ہونے والے مظالم پر انفورمڈ ہیں لیکن اس سے متعلق آزماڈار بنانے کی جگہ بھی دکھائی دیتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہونے والی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے، یہ بات واضح ہے کہ فلسطین میں ہونے والے مظالم اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت پر بے حد غور کی ضرورت ہے۔

آج تک ناواقف افراد بھی ان حوالوں سے متاثر ہوتے رہتے ہیں، جو کہ صحت مند اور دلچسپ سائنس فکشن ٹریول کے طور پر دیکھا جاتا تھا کیونکہ اس میں ایسی آزماڈار بنانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
 
مرحوم نوح شناب کی پوسٹ سے بڑی حد تک تنگ آگئے ہوئے ہیں اس پر لوگوں نے انہیں کافی تنقید کر دی ہے یہ بات تو واضع ہے کہ نوح شناب کو اپنے حيات میں بھی کچھ مشکل حالات چلنا پڑے ہو گے اس کی مدد کروائی جا سکتی ہے لیکن انہیں یہ سمجھنا چاہئے کہ ایک اداکار کے طور پر انہیں اپنے حیات میں ہونے والی چیزوں کو اپنی سیریز میں نہ لاتے ہیں۔
 
Wow! 🤯 سائنس فکشن انگلش سیریز اسٹرینجر تھنگز کی اداکاروں پر تنقید کے نتیجے میں ایک بار پھر بائیکاٹ کے مطالبات سامنے آئے ہیں! Interesting!
 
🤕اسٹرینج تھنگز کی بیاڈیٹنگ سٹریمنگ بائیکاٹ کرنا ایک اچھی بات ہوگی، ان اداکاروں کو جو فلسطین میں ہونے والے مظالم پر صہیونی نظریے کی حمایت کرتے نظر آ رہے ہیں وہ اس سے دور ہو جائیں گے، ابھی بھی انہوں نے فلسطین اور اسرائیل دونوں میں امن کی بات کی ہے تو یہ بتاتا ہے کہ وہ حقیقی معنوں میں امن کی بات نہیں کر رہے گا۔ 🤦‍♂️

اس سیریز کو دیکھنے کے بعد پورے لوگ اس پر بیاڈیٹنگ کر رہے ہیں اور ایک اور بار بائیکاٿ کریں گے، ایسا تو یقینی طور پر ہو گا کہ ان اداکاروں کو اپنی پوزیشن سے دور ہونے کی ضرورت ہو گی। 😂
 
اس سیریز میں اداکاروں کی تنقید سے نکلنا مشکل ہے، مگر یہی بات ہے کہ انہیں اپنے خیالات کو واضح طور پر ظاہر کرنا چاہئے تاکہ عوام کو اس کی گھبراہٹ ہو سکے
 
واپس
Top