پنجاب حکومت نے اپنے صارفین کو ایک بڑے فیصلے سے مواخرا کیا ہے، جس کی وجہ سے صارفین پر بھاری ٹیکس عائد کرنا پڑے گا۔ اس فیصلے کے تحت 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صنعتی اور کمرشل صارفین پر ایک پیسے فی یونٹ کا ٹیکس عائد ہوگا۔ اس بل کی منظوری نہیں ہوئی تھی، لیکن اس کا مطابق سنا گیا ہے جس میںIndustrial اور Commercial صارفین کو بڑی بجلی استعمال کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنا پڑے گا۔
اس بل کی منصوبہ بندی کیا گیا تھا کہ اسے 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر ٹیکس عائد کرنا پڑے گا، لیکن اسے اچھی طرح سمجھنے کے بعد سمٹ کی۔ اس بل میںIndustrial اور Commercial صارفین کو 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنا پڑے گا، جبکہ گھریلو صارفین کو یہ ٹیکس الوداع کہہ دیا گیا ہے۔
اس بل کے مطابق نیشنل گرڈ سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے ٹیکس ڈیوٹی کی formaں میں وصول کیا جائے گا، دوسری طرف Industrial اور Commercial شعبے پر اس قانون کا اطلاق کو 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین تک محدود کر دیا گیا ہے۔
اس بل کی منظوری نہیں ہوئی تھی، لیکن اسے گورنر پنجاب نے اپنی جانب سے منظور کیا ہے اور اسے نہایت سرگرمی کے ساتھ موثر طریقے سے تیار کر رہے ہیں۔
اس بل کی توجہ یہ ہے کہIndustrial اور Commercial صارفین کو ایک پیسے فی یونٹ کا ٹیکس عائد کرنا پڑے گا، جبکہ گھریلو صارفین کو یہ ٹیکس الوداع کہہ دیا گیا ہے۔
اس بل کی منصوبہ بندی کیا گیا تھا کہ اسے 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر ٹیکس عائد کرنا پڑے گا، لیکن اسے اچھی طرح سمجھنے کے بعد سمٹ کی۔ اس بل میںIndustrial اور Commercial صارفین کو 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنا پڑے گا، جبکہ گھریلو صارفین کو یہ ٹیکس الوداع کہہ دیا گیا ہے۔
اس بل کے مطابق نیشنل گرڈ سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے ٹیکس ڈیوٹی کی formaں میں وصول کیا جائے گا، دوسری طرف Industrial اور Commercial شعبے پر اس قانون کا اطلاق کو 500 کے سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین تک محدود کر دیا گیا ہے۔
اس بل کی منظوری نہیں ہوئی تھی، لیکن اسے گورنر پنجاب نے اپنی جانب سے منظور کیا ہے اور اسے نہایت سرگرمی کے ساتھ موثر طریقے سے تیار کر رہے ہیں۔
اس بل کی توجہ یہ ہے کہIndustrial اور Commercial صارفین کو ایک پیسے فی یونٹ کا ٹیکس عائد کرنا پڑے گا، جبکہ گھریلو صارفین کو یہ ٹیکس الوداع کہہ دیا گیا ہے۔