سعودی عرب میں یومِ استغفار کی اپیل سے سرگرم ہونے والے شاہ سلمان نے عوام کو اس معاملے میں لینے والے ایک ریکورس کے طور پر نمازِ استسقا ادا کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ یہ آپیل سعودی عرب کے شہریوں کے لیے ان کی معاشرتی ذمہ داریوں اور اپنے ملازمین سے لینے والی نرمی کی بات کرتا ہے، یہ بھی ایک اعلان ہے جس میں عوام کو اللہ تعالیٰ کی طرف جاتے ہوئے اپنی پریشانیوں کی طرف توجہ دینے اور توحید پر غور کرنے کی بھی بھرپور مدد کرتا ہے۔
ایک ایسا وقت آ رہا ہے جب سعودی شہری یومِ استغفار اور نمازِ استسقا دونوں سے منسلک ہونے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، اس معاملے میں شاہ سلمان نے اپنی توجہ و عزم کو ظاہر کیا ہے اور عوام کو یہ بات بھی سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ اس معاملے میں کتنی بھرپور ذمہ داریاں شہریوں کی ہیں اور یہ کس طرح ان کی معاشرتی زندگی کو متاثر کر رہی ہے۔
اس معاملے میں شاہ سلمان نے ایمان والوں کو بھی اپنی توجہ اور عزم کی طرف متوجہ کیا ہے، انہیں بتایا ہے کہ ان کی پریشانیوں سے نکلنے اور خدا کے روپ میں خود کو سمجھنے کے لیے بھی یہ معاملہ بہت اہم ہے، اس کے لئے انہیں اپنی زندگیوں میں ایمان و ایمانداریت کو برقرار رکھنے کی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اس وقت سے ہی معلوم ہوتا رہا ہے کہ سعودی شہریوں کو اپنے معاشرتی ذمہ داریوں اور اپنے ملازمت کی نرمی کا خیال رکھنا چاہیے، یہ بھی ایک ایسا معاملہ ہے جس پر انہیں توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ میں نے اپنے بچوں کے ساتھ اس معاملے پر بات کی ہے، اور انہیں یہ بات سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ ایسا معاملہ کتنی بڑی ذمہ داریاں لائے گا اور اس میں سے کس طرح ان کی زندگی متاثر ہوگئیے گی۔
تمام لوگ یہاں دیکھتے ہیں کہ شاہ سلمان نے واپس آ کر کیا آپیل کیا ہے، لیکن سب کو پata نہیں تھا کہ یہ آپیل کب سے شروع ہو رہا ہے اور اس میں کیا فائدہ ہوگا؟ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو سب کو متاثر کر رہا ہے، لیکن تمہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ اس معاملے میڰوں کے لئے ایک خاص فوریٹ بنایا جا سکتا ہے جس پر لوگ اپنی رائے بھیج سکین؟ یہ بھی دیکھتے ہیں کہ سب آپیل پر جواب دینے لگے، لیکن یہ بات بھی نہیں تھی کہ تم لوگ اپنی رائے کیسے بھیج سکین؟
اس وقت سعودی عرب میں یومِ استغفار اور نمازِ استسقا کا جو موضوعDiscussion آ رہا ہے تو اس پر کسی نہ کسی طرح سے توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، واضح طور پر شاہ سلمان نے اپنی توجہ و عزم ظاہر کیا ہے اور عوام کو بھی اس معاملے میں لینے والے ایک ریکورس کی طرف متوجہ کیا ہے، اس کے علاوہ شاہ سلمان نے عوام کو اپنی پریشانیوں کی طرف توجہ دینے اور توحید پر غور کرنے کی بھی مدد کی ہے، یہاں تک کہ اس معاملے میں ایمان والوں کو بھی اپنی توجہ اور عزم کی طرف متوجہ کیا گیا ہے۔
اس معاملے کی بات کرتے ہوئے شاہ سلمان کی بھرپور تحریکیں میرے لئے متاثر ہیں ، یہ ایک اہم معاملہ ہے جس پر عوام کا توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، یہ بات بھی اچھی ہوگی کی عوام اپنے ملازمین سے لینے والی نرمی کی ذمہ داری کو سمجھتے ہیں اور ایمانداریت کو برقرار رکھتے ہیں.
اس وقت یہ بات اسٹیبلش کرنے کی ضرورت ہے، جہاں سب اپنی معاشرتی ذمہ داریوں اور نرمی سے کام کرنے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں.
ہمارا ایک اور اہم منظر نامہ ہے یہ ایسا وقت جب ہمیں اپنی پریشانیوں کی طرف توجہ دینے اور توحید پر غور کرنے کا موقع ملا.
یہ معاملہ ہماری نئی زندگی کو متاثر کرتا ہے، اس لئے ہم ایماندار رہتے ہیں اور اپنے معاشرتی ذمہ داریوں سے لینے والی نرمی کو سمجھتے ہیں.
یہ معاملہ جس پر اب توجہ مرکوز کیا جا رہا ہے وہ بہت اچھی بات ہے، یہ سعودی شہریوں کو ایمان و ایمانداریت کی طرف متوجہ کر رہا ہے جس سے ان کی زندگی بہتر ہوسکتی ہے
اور یہ بھی اچھا کہ شاہ سلمان نے اپنی توجہ اور عزم کو ظاہر کیا ہے، یہ معاملے میں لوگوں کی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس سے سعودی عرب کے شہریوں کی معاشرتی زندگی بہتر ہوسکتی ہے
لیکن یہ بات بھی اچھی ہے کہ عوام کو اپنی پریشانیوں کی طرف توجہ دینے اور توحید پر غور کرنے کی بھرپور مدد ملے، یہ معاملے میں لوگوں کو ایمان و ایمانداریت کے ساتھ اپنی زندگیوں کی طرف متوجہ کر رہا ہے
Saudi Arab mein ye ummeed hai ki log apne maamle ko samajh lenge, chahie wo istghfar ya isqa ka matalab ho.
[Diagram: ایک ایسا diagram jo ummeed aur samjhauta ka matalab deta hai]
Apko lagta hai Saudi Arab wale logon ki maamle mein kaisi tarah ki mushkilein aati hain? Shaha Salmans ke apne apne tweet par unki mushkilein samajhane ki zarurat hai, yeh ek aur tarah se ummeed ki zameen hai.
[Diagram: Ek diagram jo shaha Salman ka tweet deta hai]
Mujhe lagta hai Saudi Arab mein koi bhi maamle iske saath hi nahi aata, jo logon ko ek dusre se samajhne aur mushkilein hal karne ki salah deti hai. Yeh ummeed bhi hai ki log apne maamle mein shant aur samadhan ki salah lete hain.
[Diagram: Ek diagram jo peace aur samadhan ka matalab deta hai]
سعودی عرب میں یومِ استغفار کا اہم معاملہ آ رہا ہے، شاہ سلمان نے اس پر اپنی توجہ دکھائی ہے، لاکین اس کا مطلب پوری دنیا تک پہونچنے کا نہیں ہوگا یقینی طور پر؟ اگر شاہ سلمان نے یہ معاملہ سامعین کو ایک ریکورس کی شکل میں ظاہر کیا ہے تو کیا اس کا مطلب یہ بھی ہوگا کہ شاہ سلمان کو اور ان کی حکومت کو اس معاملے کے حل کے لئے ایک آسان رستہ بنانے کی ضرورت ہے?
اس معاملے میں شاہ سلمان کی بات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ مجروحوں کے لئے بھیجے جان گے، لہٰذا اس معاملے میں توحید اور ایمان پر غور کرنا ضروری ہے تاہم یہ بات بالکل واضح ہے کہ اگر آپ کو مجروح کی پریشانی ہو رہی ہے تو اس پر توجہ دیں اور اللہ تعالیٰ سے مدد منگنی چاہیے
سaudi Arabia ka yeh campaign toga toga hua hai, lekin main sochta hoon ki iski koi tarah se bhi nahi hai. Yeh sab toga ek aur tariqa hai government ko apni imandariyan darwaza karne ka. Lekin yeh toga khud ko sahi samjhaane mein aik problem hoga, kyunki log isse isliye alag karein ge jiske liye sab se zyada talash hai.
Aur, main sochta hoon ki Saudi Arabia ke shaheriyon ko apni imandariyan nahi yaad rakhein, balki unki life mein kaam aur family par dhyan de. Is tarah se hum sab ek dusre se samajh saktein aur ek dusre ki madad karsaktein.
Yeh toga sirf ek tariqa hai apne dil ki baat sunane ke liye, lekin yeh bhi zaroori hai ki log apni zindagi mein kuch naya karein. Aur, main sochta hoon ki yeh campaign toga isliye aya hai jisse log apne aap ko samajh saken aur ek dusre se jud saken.
سaudi Arab me aya yom-e istagfar ki appeal se sirgta hai shah Salman. Apne namaz-e isteqaa ada karne ka bhi apni appeal kiya hai.
Yeh sab kuch apne mulsim jawaano ke liye bhi baat karta hai, jo logon ko allha taky jaate hue apni mushkiloon ki taraf dikhane aur toheed par sochne ki madad karti hai.
Lekin mujhe yeh sujhaana nahi chala ka yeh sunne ke liye Saudi shahron mein ek aisa samay aaya hoga jab sabhi ko yom-e istagfar aur namaz-e isteqaa dono se jude hue samajhna hona padega.
Yahaan pe to shah Salman ne apni mushkiloon ki taraf dekha hai, lekin mujhe laga ki yeh kuch aur bhi hota hai, kyonki Saudi Arab mein logon ko apne mulsim jawaano ke liye bahut saari zameen di gayi thi, aur ab unka samajhdari mein koi mudaa nahi hai.
Toh main bata doong ki yeh baat sahi nahi hai, Saudi shahron mein logon ko apne mulsim jawaano ke liye samajhdari ki zaroorat hai, lekin isse pehle unhein apni mushkiloon ki taraf dekna hona chahiye aur toheed par sochna.