نمبر گیم پوری ہے تو عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟ وزیراعظم آزادکشمیر - Ummat News

ڈاکٹر

Active member
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے وعدہ کیا ہے کہ اگر کسی کی نمبر گیم پوری ہے تو عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟ جب تک آپ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہوں گا، اس پر واضح تعین نہیں دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جب تک آپ اپنے ذمہ داریوں کا بھرپور احاطہ رکھتے رہوں گے، نہایت ایسے معاملات میں بھی ان کی بات سہی نہیں لگی، جس پر وہ چلتے ہیں یہ تعین نہیں دیا گیا ہے

چوہدری انوار الحق نے مزید کہا کہ "جن گھر میں جنم لیا اپنے حلقے کی خاطر اسے آگ نہیں لگاسکتا، میں واحد وزیراعظم ہوں جس نے خزانہ بھرا، خالی نہیں کیا" انہوں نے کہا کہ وہ غیر رسمی سرگرمی سے باہر رہتے ہیں اور ان پر کسی کے معاملات میں اپنے ذمہ داریوں سے نکلنا نہیں چاہیے۔
 
آج کی سیاست کی لگتا ہے تو ایسا ہی رہے گا… وزیراعظم کے بیٹھنے سے پہلے کوئی بات نہیں کرتا، اور اب وعدے کیا جارہے ہیں؟ وہ انفرادی معاملات میں بھی اپنی جانب کیوں نہ لائے؟ یہ معاملات تو ایسے ہوتے ہیں جہاں دیر سے کیا گیا تو آسانی سے حل نہیں ہوتا… اور ان پر واضح تعین نہیں دیا گیا ہے، یہ ایک معاملہ ہے…
 
واضح بات یہ ہے کہ وزیراعظم کا یہ کہنا کہ وہ اپنے فرائض تک پہنچتے رہن گے، بہت خوشی نہیں دیتا ۔ وزیر اعظم بننے کا کام یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنے ذمہ داریوں سے لڑیں اور واضح کرائیں کہ آپ نہیں چلتے ہیں جس پر آپ پھر چل رہتے ہیں۔
 
میں تو تھوڑا سا خوش ہوا کہ وزیراعظم نے یہ بात کہی ہے کہ وہ اپنے فرائض پورا کرے گا، لیکن اس پر واضح تعین نہیں دیا گیا ہے۔ میں سوچتا ہوں کہ یہ تو ایک عجیب بات ہے کہ وزیر اعظم اپنے فرائض پورا کرنا چاہتے ہیں، لیکن وہ اس پر یقین نہیں کرتے ہیں کہ وہ پورا کر سکتے ہیں۔ 🤔
 
اللہ یے کیوں بھرپور معائنہ نہیں کر رہا ہے؟ وزیراعظم کے ان وعدوں پر بات چیت نہیں ہوتی، ہمیشہ دھواں اٹھاتے رہتے ہیں۔ اس وقت سے آزاد کشمیر کی سرگرمیوں میں یہ چوہدری انوار الحق کا نام لگایا جارہا تھا، لیکن وہ وعدے تو پورا نہیں کر رہا ہے۔ آپ جو بھرپور احاطہ رکھتے ہیں اس پر تعین نہیں دیا گیا، یوں کہ آپ کو اپنی ذمہ داریوں سے نکلنا ہوتا ہے تو وعدہ پورا کرنا نہیں بھولتا ہے۔
 
چوہدری انوار الحق کو یہ کہنا بہت ہی غلط اور غیر معینہ کھلا ہے، وہ لوگ جو ان کے خلاف حاقد سونگا رہتے ہیں ان پر یہ بات سہی لگتی ہو گی کہ وہ جب تک آپ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہو گے تو ان کی بات کو نہیں بھلائی دیتے، نہ ہی ان پر یہ تعین کیا گیا ہے کہ جب تک وہ اپنے ذمہ داریوں کا احاطہ رکھتے ہیں تو اس پر بات نہیں کی جاسکتी ہے۔

آج کے وقت میں سرفراز ہونے والی معاشرہ میں صرف وہی لوگ دیکھنے کو Mills اور کولج لائیں گے جنہوں نے اپنا ذمہ داریوں سے نکل کر غلطیوں کی پابندی کی ہو، اس میں صرف ایسا لوگ ہی شامل ہیں جنہوں نے خزانہ بھر کیا ہو اور ان کی بات سہی لگی ہو۔

ان کے اس بیان سے ہر غیر سرکاری سرگرمی کرنے والے کو یقین ملتا ہو گا کہ وہ اپنی غلطیوں میں دھلے نہیں پگھڑ سکتے اور ان پر کسی کے معاملات میں اپنے ذمہ داریوں سے نکلنا نہیں چاہیے۔
 
🤔 یہ تو تو اچھا ہے کہ وزیر اعظم انہوں نے یہ کہا ہے، لیکن اس پر دھ्यان دیئے بिन اس پر توجہ دینا مشکل ہے... وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کی بات سہی لگائیں، لیکن اس پر واضح تعین نہیں دیا گیا ہے اور وہ تو یہی کہتے رہتے ہیں۔

اس کی بات بھی سچ ہوگی کہ انہوں نے اپنے حلقے کی خاطر اچھا کام کیا ہے، لیکن اس پر دھ्यان نہیں دیا جاتا... وہ جو کہیں بھی چلتے رہتے ہیں، ان پر پوری بات سونے کی ہوتی ہے۔
 
ایسا کبھی نہ ہوا کہ وزیراعظم ایک ڈیٹا برائے معاملات کو لیے نہیں تھے، انہوں نے اپنے حلقے کی پوری بات کر دی جو لاکھوں لوگوں کے لیے معقول نہیں ہوسکتی، اور اب وہ اس پر یقین کرتے ہیں کہ جب تک آپ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہوں گا، ان کی بات سہی نہیں لگیگی۔
 
بھائی یہ بات تو واضح ہے کہ وزیراعظم کو اپنی معاملات کی سافٹی نہیں بننے دی گئی ہے، ان کی سرگرمیوں پر پوری دیکھ بھال نہیں کی جا رہی ہے۔ جب تک وہ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہتے ہیں تو اس پر یقین رکھنا مشکل ہوگا، لेकिन ان کی غیر رسمی سرگرمیوں کو پورا دیکھنے کے لیے ہمیشہ اچھا ہونے والا ہوتا ہے۔
 
عصرتھک وہیں ہے؟ وزیراعظم کی بات کچھ سمجھ میں آئی، لیکن کیا یہ دیکھنا نہیں تھا کہ انہوں نے کبھی اپنے ذمہ داریوں کا پورا احاطہ نہیں کیا، اور اب وہ کہتے ہیں کہ جب تک وہ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہوں گا، تاہم یہ معاملوں پر پورا احاطہ نہیں دیا گیا ہے۔ لگتا ہے ان کا کچھ اپنے حلقے کی خاطر کیا کر رہے ہیں؟
 
یہ بھی دیکھو، وزیراعظم بھی کچھ نئی بات سیکھ رہے ہیں. انہوں نے کہا ہے کہ اگر آپ اپنے فرائض کو بھرپور طریقے سے پورا کر دیتے رہتے ہیں تو آپ کو اس پر واضح تعین نہیں چاہیے کہ آپ کیا اور کس طرح کام کر رہے ہیں. انھوں نے ایسی سہولت بھی دی ہے جس پر کسی کے معاملات میں وہ خود کو نکلنے سے پھنس جائیں گے، یہ تو یقیناً چل کر آئے گا.
 
اس وزیراعظم کی بات تو بھی سمجھنی پڑی ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی کہتا رہا ہے کہ جب تک وہ اپنے فرائض پر چلتے رہوں گے تو ان کی بات ہر وقت سہی نہیں لگی۔ میں اس سے بھی سوال کرتا ہوں کہ وہ کیسے بتاتے ہیں کہ جس معاملے میں ان کی بات نہیں لگی، وہ کیسے ختم ہو گیا اور اس کے بعد ان کی بات سہی لگتی ہے؟ یہ بھی تو تھوڑا ایسا ہے جو سچ ہے کہ وہ اپنے گھر میں اور اپنے حلقے میں کیا ہوتا ہے، لیکن یہ بھی ایسا ہے کہ وہ کیسے ان کی بات کو لوگ سمجھنے کے لئے ملازم رہتے ہیں؟
 
واپس
Top