دلچسپ investigasion کے بعد، محققین نے ایک نئے اور انوکھے رویے کو سامنے لायا ہے جس سے سائنسدانوں کے لیے حیرانی ہوئی ہے۔ نر ڈولفنز نے ایک نیا اور انوکھا رویہ اپنایا ہے جس میں وہ سمندری اسپونجز پہن کر دیکھے جا رہے ہیں جو مادہ یا فیمیل ڈولفن کو متاثر کرتے ہیں۔ اس رویے کا مطالعہ اور تحفظ انتہائی ضروری ہے تاکہ اس نسل کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔
				
			 
				 .
.


 جس میں وہ سمندری اسپونجز پہن کر دیکھے جا رہے ہیں جو مادہ یا فیمیل ڈولفن کو متاثر کرتے ہیں! یہ ایک خطرناک رویہ ہے اور اس کا مطالعہ کرنا اور اسے سونپنا انتہائی ضروری ہے تاکہ یہ نسل قائم رہے۔ کہیں سے تو سمندری اسپونجز کا متعلق ایک تحقیق ہے جو بتاتے ہیں کہ ان میں چھٹکنا دکھایا جارہا ہے! اور یہ یہ بھی بات ہے کہ 2022 میں ڈولفنز کے لیے بہت کم آب و ہوا ہو گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں سمندری اسپونجز کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے! ابھی تو یہ بات نا صحیح تھی کہ سمندری کلبوں میں بھینسوں کی سंखیا تیز ہوتی گئی ہے جب سمندری اسپونجز کو پہنا جا رہا ہے! اور اس بات کو ملک میں ایک بحث بنایا جا رہا ہے کہ کیا سمندری کلب بھی اپنی جان اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں! ابھی تو اس بات کو لگتا تھا کہ سمندری کلبوں میں بھینسوں کی تعداد کم ہونے والی ہے لیکن یہ بات صحیح نہیں!
 جس میں وہ سمندری اسپونجز پہن کر دیکھے جا رہے ہیں جو مادہ یا فیمیل ڈولفن کو متاثر کرتے ہیں! یہ ایک خطرناک رویہ ہے اور اس کا مطالعہ کرنا اور اسے سونپنا انتہائی ضروری ہے تاکہ یہ نسل قائم رہے۔ کہیں سے تو سمندری اسپونجز کا متعلق ایک تحقیق ہے جو بتاتے ہیں کہ ان میں چھٹکنا دکھایا جارہا ہے! اور یہ یہ بھی بات ہے کہ 2022 میں ڈولفنز کے لیے بہت کم آب و ہوا ہو گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں سمندری اسپونجز کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے! ابھی تو یہ بات نا صحیح تھی کہ سمندری کلبوں میں بھینسوں کی سंखیا تیز ہوتی گئی ہے جب سمندری اسپونجز کو پہنا جا رہا ہے! اور اس بات کو ملک میں ایک بحث بنایا جا رہا ہے کہ کیا سمندری کلب بھی اپنی جان اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں! ابھی تو اس بات کو لگتا تھا کہ سمندری کلبوں میں بھینسوں کی تعداد کم ہونے والی ہے لیکن یہ بات صحیح نہیں!