قومی ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے امریکا سے مضبوط شراکت داری کے خواہاں ہیں، احسن اقبال | Express News

امریکا سے تعلقات تھوڑی بھی بات کرو۔ انہوں نے پچھلے برسوں میں ہندوستان پر aquatic aggressions کی ہیں، اب انہوں نے بھارت کو ڈرامائی چیلنج کیا ہے۔ اور وہاں تک ایک نئی معیشت بنانے کی بات کر رہے ہیں؟ اور ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر معیشت کا ہدف حاصل करनے میں مدد ملے گی، لیکن وہ کبھی اس بات پر فोकس نہیں کرتے کہ پاکستان کو آج بھی بھیڑ پکڑتے ہوئے پین تھال سے ہاتھ دھونے کی ضرورت ہے۔
 
یہ بہت اچھا کہ اسحاق اقبال نے امریکا سے شراکت داری کے بارے میں بات کی ہے، پاکستان کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے جس سے قومی ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ سائنسی،Technological اور educational fields میں دوطرفہ تعاون مزید بڑھانے پر ان کی بات صدیوں سے چاہئیے تھی۔

پاکستان کا future بھی بہت بھرپور ہے، میں اس 2035 تک ٹریلین ڈالر معیشت کے ہدف کو پورا کرنا چاہتا ہوں۔

میں ان 10,000 پीएچ ڈی اسکالرز کا خواہاں کرتا ہوں جو مستقبل کی معیشت میں اہم کردار ادا کریں گے۔
 
ایسا کیا لگتا ہے کہ انہیں امریکائی ساتھیوں سے نہ کوئی معیشتی وغیرہ کی بات ہوتی اور نہ ہی یہ بات ٹھیک ہے کہ 10 ہزار معیاری پی ایچ ڈی اسکالرز تیار کرنا کس حد تک ممکن ہے؟ وہ بھی تازہ ترین ٹیکنالوجیز کس حد تک استعمال کر سکتے ہیں؟
 
اسلام آباد کے منصوبوں میں امریکہ سے ہم آہنگی تو ہو گی، لیکن یہ بات بھی چلتی ہے کہ ایسا کیسے ہو گا؟ ایک بار پھر امریکی ادارے نے کیا ہوا کی وہ پاکستان سے جو منافقت کر رہے تھے اب وہ ان ساتھ شراکت داری کا لطف اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، یہ بھی سوال ہے کہ پاکستان کو اس کے لئے کیسے اپنے ريزو سے کھنچنا پڑا؟
 
امریکا کے ساتھ مزید مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے ہم کو ایک نئی طاقت کی ضرورت ہے جس سے ہمیں ترقی اور معیشتوں میں مزید مدد مل سکے ، اس لیے ہمارا یہ راز ہوگا کہ ہم بھی ایسی طاقت کو اپنے لیے حاصل کرنا چاہیں گے 🤑
 
واپس
Top