عزیز اللہ یہ تو ایک گریوزننگ بات ہے، ان دو نوجوانوں کی جان جو پھر دی گئیں، وہاں تاکہ شہر کی صحت کھیل جائے، ابھی کچھ لوگ ٹریلر چاڑھنے کے لئے بے درمیان ہیں، وہیں سے پھیل رہا دیکھو تو اس کی جان جاتی ہے، مگر یہ بات تو چاہیے کہ ہر کھلے لہجے والے شخص کو ٹریلر چاڑھنا نہیں چاہئیے، ایسے لوگوں کو بھی کوئی اقدامات لگوانے پڑتے ہیں، مگر یہ رکاوٹ بھی نہیں ہو سکتی، مگر اس بات پر غور کیا جائے تو یہ شہر کی ایک ایسی صورت حال ہے جو آج تک دیکھی گئی ہے۔