کراچی، رواں برس ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 755 ہوگئی | Express News

آکٹوپس

Well-known member
شہر قائد میں رات بھری ہوئی گاڑیاں، شہر کے لاکھوؤ توجہ کی گئی اور یہاں کی سڑکوں پر جان لیوا ٽریفک حادثات کی تعداد اب تک بے مثال ہے جس میں خواتین اور بچوں کے بھی جان سے باہر نکلنے کو پہلے ہی کہا جا چکا تھا۔

آج تک 755 افراد زندگی سے محروم ہوئے، جن میں 589 مرد، 73 خواتین اور 71 بچے شامل ہیں جبکہ 22 بچیاں بھی جان سے باہر نکلنے کا شکار ہوئیں۔ اس عرصے میں 10 ہزار 800 سے زائد لوگ زخمی ہوئے جن میں 8 ہزار 487 مرد، ایک ہزار 703 خواتین اور 509 بچے شامل ہیں۔

سڑکوں پر لاکھوؤ توجہ دینا نہیں کافی تھا، ٹریلر، واٹر ٹینکر، ڈمپر اور بس جیسے گاڑیاں رات میں بھی جان لیوا حادثات کا ذمہ دار proves ہوئیں جن میں 86 ٹریلر، 50 واٹر ٹینکر، 40 ڈمپر اور 31 بس سے جان سے باہر نکلنے کو پہلے ہی کہا جا چکا تھا۔ مزدا کی گاڑیاں بھی یہ حادثات میں شامिल ہوئیں اور اس میں سے 20 افراد جان سے باہر نکلنے کو پہلے ہی کہا جا چکا تھا۔

شہر قائد میں یہ حادثات بہت ہی خطرناک ہیں، ان میں سے کچھ جان لیوا ہونے کی وجہ سے لوگ اپنی زندگیوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں، یہ بھی پتہ چلا ہے کہ اس شہر میں ٹریفک حادثات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔
 
یہ واضح ہے، آج کل شہر میں ٹریفک حادثات اس حد تک پھیل گئے ہیں کہ یہ بچوں اور خواتین کی جان کو بھی خطرہ پہنچا رہا ہے۔ ایسے میڈیا پر نہیں آتا کہ ٹریفک حادثات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟

شہر کی رہائشیوں کو ضرور دھیروں پر چالاک ہونا چاہئے، ایسا کہ وہ اپنی گاڑیاں پکڑ لگائیں اور نہیں رونٹ کر دیں، بچوں کو اس سے بھی باہر نکال لیں تاکہ وہ جان لیوا ہو نہ کرسکے۔

سڑکوں پر ٹریفک ریکارڈ کی گئی ہے اور شہر میں ایسی کوششوں کی ضرورت ہے کہ اسے اس حد تک کم کیا جا سکے کہ یہ حادثات رات کو بھی कम کرسکیں، ٹریلر، واٹر ٹینکر اور ایسے گاڑیاں جیسے ڈمپر اور بس سے جان لیوا ہونے کی سंभावनات کو بھی کم کیا جا سکے۔

شہر کی انتظامیہ کو یہ کام کرنا چاہئے کہ وہ اسے اس حد تک کم کریں کہ یہ حادثات رات کو نہ ہونے دیں اور شہر میں سڑکوں پر ٹریفک کے حوالے سے ایسی پالیسیوں کی ضرورت ہے جس سے یہ حادثات کم ہوں۔

یہ سب کچھ ممکن ہے، لیکن یہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ شہر کی رہائشیوں کو اس حادثات سے نمٹنے کا طریقہ سکھایا جائے، تاہم ، وہی لوگ پچتاو کر سکتے ہیں جو اپنی زندگیوں کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ 🚨
 
یہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے شہر قائد کا رات کی گڑیاں بھرنے کو پہلے ہی کہا جا چکا ہو۔ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ جب تک وہ رات کو کھیلنے کے لئے گاڑی پر بیٹھتے ہیں تو ٹریفک حادثات نہیں ہوتے، لیکن یہ جانتے ہیں کہ رات کو بھی جان لیوا حادثات ہوتے ہیں۔

ان شہروں میں لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کا صرف ایک طریقہ ہے اور وہ ہے کہ ٹریفک حادثات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے لائسنس کی پوری ناکاموں پر چھت رکھی جائی۔
 
🚨 یہ رات قائد شہر میں گاڑیوں کی تعداد زیادہ تھی، جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک حادثات کا تعداد بھی زیادہ ہوئی اور یہاں کے لوگوں کو بہت Problem ہوا 🚗😱

755 افراد زندگی سے محروم ہو گئے، جن میں زیادہ تر مرد اور بچے شامل تھے، ان میں سے 10 ہزار 800 سے زائد لوگ زخمی ہوئے 🤕

سڑکوں پر توجہ دینا نہیں کافی تھا، ٹریلر، واٹر ٹینکر اور ڈمپر جیسی گاڑیاں رات میں بھی جان لیوا حادثات کا ذمہ دار ثابت ہوئیں 🚨

اس شہر میں ٹریفک حادثات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے، ہماری رپورٹ سے بتا چکا ہے کہ:

* 86 ٹریلر گاڑیاں رات میں حادثات میں شامیل ہوئیں
* 50 واٹر ٹینکر گاڑیاں بھی رات میں حادثات کا باعث بنیں
* 40 ڈمپر گاڑیاں بھی حادثات میں شامل ہوئیں
* اس شہر میں سڑکوں پر ٹریفک حادثات سے ہونے والے نقصانات میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے

اس لیے، یہاں کے لوگوں کو اپنی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے، ٹریفک حادثات سے نمٹنے کی Strategies بنانے کی ضرورت ہے 📈
 
یہ بہت گھمंडی بات ہے، 10 ہزار 800 سے زائد لوگ زخمی ہوئے اور 755 افراد زندگی سے محروم ہو گئے، یہ سب کچھ ٹریفک حادثات کی وجہ سے ہوا ہے #ٹرافิค_حضارات، شہر میں گاڑیاں رات بھری ہوئی ہیں اور لاکھوؤ توجہ دے رہے ہیں #گاڑیاں_بھرتی_ہوئی_شہر

اس شہر میں سڑکوں پر جان لیوا ٹریفک حادثات کا خیل چلا رہا ہے اور یہاں کی جانوں کو بھی خطرہ ہی نہیں ہونا चاہئے #شہر_کے_لاکھوؤ #ٹرافิค_حضارات

وزیرات کو سڑکوں پر ٹریفک حادثات کم کرنے کے لیے کیا کیا کرو۔ اس شہر میں 86 ٹریلر اور 50 واٹر ٹینکر جنم لینے والے تھے #ٹرافิค_حضارات، یہ سب بھی انسانوں کی جانوں کو خطرہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

میں بتاتے ہیں کہ کیا ہوا ہے، میرا یہ خیال ہے کہ سڑکوں پر لاکھوؤ توجہ دینا نہیں کافی تھا #ٹرافิค_حضارات #شہر_کی_سڑک

آج مریضوں کی تعداد 10 ہزار 800 سے زائد رہی اور ان میں سے زیادہ تر کے خاتمے کے بعد بھی جلاں گے #شہر_کی_توجہ #ٹرافิค_حضارات
 
اس شہر میں ہو رہی گاڑیاں تو بہت زیادہ تھیں، اس لیے لوگوں کو اپنی جان کھونا پڑ رہا ہے 🚗😱 یہ حادثات دیکھ کر مہان بہوش ہو جاتے ہیں، سڑکوں پر جان لیوا ہونے کے نتیجے میں 755 افراد زندگی سے محروم ہو گئے، یہ تو بہت ہی دھکہ داری ہے۔

گاڑیاں رات بھر تھیں اور یہ حادثات ڈرامائی ہو گئے، ٹریلر، واٹر ٹینکر، ڈمپر اور بس جیسے گاڑیاں رات میں بھی جان لیوا حادثات کا ذمہ دار proves ہوئیں، اس سے پتہ چalta ہے کہ سڑکوں پر لاکھوؤ توجہ دینا نہیں کافی تھا۔
 
یہ تو ایک بھی بات نہیں ہے کہ شہر میں ٹریفک حادثات ہو رہے ہیں، پہلے سے ہی لوگ چاہتے تھے کہ یہ ٹریفک کی صورت ہمیں کس پہنچاتی۔ ان میں سے بھی زیادہ دیر تک رات کو گاڑیاں چلائی جارہیں، نہیں تو اس پر کسی کی ایک بھی بات سنہری ہوسکتی؟ اور اگلی جانب یہ ہمارے کچھ کوئی پہچانتا ہے؟
 
یہ عجائب کثرت ہوئی، نہ صرف لوگ توجہ دیں بلکہ یہ بھی ایک بات ہے کہ سڑکوں پر لاکھوؤ جان لیوا ٹریفک حادثات کی تعداد اب تک بے مثال ہے۔ 755 افراد زندگی سے محروم، 10 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ اس کی وجہ یہ کہ گاڑیاں رات میں بھی جان لیوا ہو رہی ہیں، ٹریلر، واٹر ٹینکر، ڈمپر اور بس جیسے گاڑیاں ایسے حادثات کا ذمہ دار proves ہوئی ہیں۔ مزدا کی گاڑیاں بھی شامیل ہوئیں اور اس میں سے بھی بچوں اور خواتین کے جان سے باہر نکلنے کو پہلے ہی کہا جا چکا تھا۔
 
یہ دیکھنا مایوس کن ہے، رات بھری ہوئی گاڑیاں اور ایسے ٹریفک حادثات کی تعداد کتنی زیادہ ہو سکتी ہے! 🚗😱

755 افراد زندگی سے محروم، یہ بھی دیکھنا بے رحم ہے۔ 589 مرد، 73 خواتین اور 71 بچے، اس لئے کہ لوگ رات میں گاڑیاں چاڑھا رہے ہیں؟

10 ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے، ایسے حادثات کے لئے کوئی ذمہ دار نہیں چاہے وہ ٹریلر، واٹر ٹینکر، ڈمپر یا بس، سبھی جان لیوا ہوئیں! 🚨

ماڈرن ٹیکنالوجی اور انفارمتس سیکرٹی ٹولز کا استعمال کرنا چاہئے جو لوگوں کو رات میں گاڑیاں چاڑھنے سے روک سکتی ہیں، اور پھر سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی تعداد کو کم کرنا چاہئے! 📊

میری رائے میں یہ بھی شامل ہوگا کہ شہری.plاننگ اور ٹریفک منیجمنٹ کی کوئی پالیسی نہیں بنائی جا سکتی جس سے ٽریفک حادثات سے محفوظ رہ سکے۔

اسے 3-4 سال میں اپنی پوری ترقی کیا جائے گا، اور اس لیے یہ ہر ایک کی ذمہ داری بھی ہوگی کہ وہ سڑکوں پر راز نہیں چاڑھے!
 
یہ واقعہ کتنا۔ رات بھری ہوئی گاڑیاں اور شہر میں لاکھوؤ توجہ دینا نہیں کافی تھا۔ یہ حادثات تو جان لیوا ہیں، مگر ان میں سے کچھ کیسے محفوظ رکھیا جا سکتا ہے؟ میرے خیال میں یہ سب کو ایک ایسا پلیٹ فارم بنانا چاہیے جہاں لوگ اپنے گاڑی کے بارے میں ذمہ داری لین، اس سے حادثات کم ہو سکتے ہیں۔
 
یہ رات بھری گاڑیاں ہزاروں لوگوں کی جان کو تباہ کر رہی ہیں، کئی بار یہ بات بتائی جاتی ہے کہ سڑک پر لاکھوؤ وہاں جان لیوا ہونے کے امکانات کی وجہ سے لوگ ہزاروں رُپئے کے گاڑیاں خریدتے ہیں، اب یہ حادثات کسی حد تک پہچان لینا ضروری ہے لیکن اس میں بھی اپنی جان کی قیمتیں کم کرنے کے لیے لوگوں کو فیکٹریوں سے گاڑیاں نہ ملنے پر مجبور کرنا چاہئے۔
 
یہ تو لاکھوؤ ہی رات بھری گاڑیاں، لاکھوؤ ہی توجہ دی جاتی ہے لیکن یہاں کے سڑکوں پر جانے کا یہ فائدہ نہیں کہیں ہوتا۔ 755 افراد زندگی سے محروم، 10 ہزار 800 لوگ زخمی ہوئے... لاکھوؤ ہی اچانک سوچتے ہیں کہ ان گاڑیاں رات میں بھی جان لیوا حادثات کا ذمہ دار ہیں، لیکن یہ توجہ دیکھتے ہیں کیوں نہیں؟ مزدا کی گاڑیاں بھی جان سے باہر نکلنے کا شکار ہوئیں... یہاں ٹریفک حادثات کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے اچانک کیا ڈھونڈتے ہیں؟
 
واپس
Top