کراچی، کوہی گوٹھ میں پولیس مقابلہ، دو ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار | Express News

ستارہ

Well-known member
شہر قائد میں شاہ لطیف پولیس نے کوہی گوٹھ پلیہ زمان ٹیکسٹائل کے قریب ایک مبینہ مقابلے کے دوران دو دھندوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا ہے جس سے کراچی کے شہر کو اچانک بھیڑ لگ گئی ہے۔

شعبہ قواعد کی جانب سے جاری جانور کے مطابق، فوری طور پر اصغر اور قلبی نام کے دونوں دھندوؤں کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالات معینہ نہیں ہوئے۔

میلی رے پولیس کے مطابق، گرفتار دھندوؤں سے ان کے پاس دو مشین گن، چھینے گئے موبائل فون، نقد شدہ رقم اور ایک موٹرسائیکل مل گئے ہیں۔
 
ہمیشہ سے یہ بھارپور دوسرے شہروں کی بات کرنے والوں کو اس میں دلچسپی لینا چاہیے لیکن یہ ریکارڈ کیا گیا ہے، اور یہ پورا شہر ابھروپتی مہنوس ہوگیا ہے تو اس سے بھی واضح ہو جائے گا کہ کچھ لوگ اپنی زندگیوں کو کتنے معیار پر لے رہے ہیں
 
اس دھندوؤں کی کیا باتیں ہیں انھیں نہا کرکے پلیہ زمان ٹیکسٹائل کے قریب ایک ریسٹورن پر حملہ کرنا! ابھی تین دن قبل یہی سے ہوا تھی اور اب فिर وہیں جھگڑا پڑ رہا ہے۔ میری اپنی بیٹی کو اس شہر میں گریجویشن کرنے کا منصوبہ تھا لیکن اب وہ آئندہ تعلیم کے لئے کراچی چلی گئی ۔ اب یہ کیسے چلے گا?!
 
یہ تو تو یہ پوری گھڑی سے شہر میں بھڑکا رہا ہے، وہ دو دھندو۔ کیوں نا؟ تینوں کھل کر بات کر لیں تو یہ تو ایک اور جانور ہو جائے گا کہ ان دونوں کو ساتھ ملا کر کیا گیا، یا ان دونوں کو ایسا دکھایا جائے گا کہ وہ ایک دوسرے کی جانب دیکھتے ہیں؟ یہ تو بہت تنگ اٹھانا پڑا ہے، پوری شہریyat کھل کر نکل کر رہی ہے...
 
یہ تو لگتا ہے کہ یہ شہر قائد میں ہمیشہ سے بھرپور رش میں رہا ہے، لہٰذا اچانک بھیڑ لگنا تو چاہے جس کی وجہ دھنڈوؤں کے مقابلے کے بعد کوہی گوٹھ سے کیا گیا ہو یا نہیں، واضح بات یہ ہے کہ لوگ کیسے بھاگتے ہیں اور شہر میں فری ٹفنی لگ جاتی ہیں؟
 
میں بہت عجیب سمجھتا ہوں کہ ان دو دھندوؤں کو پہلی چیت کی نہ ہونے پر گرفتار کر لیا گیا؟ وہ شہر میں جتنے بھی تاریک گھنٹے، اپنی سزائے قاتل کے لیے تیار کر رہے تھے اور پھر انہیں پولیس نے اچانک جب تکہ وہ اس کی پیشرفت پر فخر کر رہے تھے، کو grips میں لے لیا! 🚔
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ شاہ لطیف کی پالیسی پر پھیلنے والے لوگوں کا ایک بڑا جال ہو گیا ہے تو اس سے نکل کر دو دھندوں کو گرفتار کیا گیا ہے...لیکن یہ ساری بات کب تک چلتی رہے گی? کراچی شہر میں ہمیشہ بھڑک پڑتا رہتا ہے۔
 
یہ تو لگتا ہے کہ شاہ لطیف کی فلموں میں تیز رفتار کاروائی کھیلنے والے ایکٹر کی طرح وہ بھی اپنی کارروائیوں سے ہمیشہ سواچ مچا دیتے ہیں! ہمارے شہر کو آج فوری طور پر بھڑک لگا دیا تو اس کا خیر اور شر کر دیا، اب ایسا بھی ہونا پڑ گیا، نہیں کہ کسی نے ایسا کرنا یقینی بنایا!
 
اس جو منظر دیکھنا ہی نازک ہے... شاہ لطیف پولیس کی ایسی بھیڑ سے کہ آج کراچی کے شہر میں ایسا ہی محسوس ہوتا ہے جیسا کہ وہاں کچھ بدلے لگتے ہیں... اس بات کی کوئی یقین نہیں ہوگی کہ ان دھندوؤں نے جسے سائنس فکٹری میں محصلہ کیا تو وہاں کچھ اچھے لگتے تھے... ابھی یہاں ایسے دھندوں کی رات کو گزرنا ہے...
 
یہ بات کوئی نہ کوئی جانتا ہوگا کہ کراچی میں بھی پوری طرح منظر توجہ کی ضرورت ہے۔ اب یہ رائے صرف مجھ پر ہی نہیں ہے، وہ لوگ جو شہر کے ماحول میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں اور ایسے ہی کرو رہے ہیں۔ اگر اس سے کسی کو فائدہ ہوگا تو وہ ہمارے شہر کی نئی توجہ کی ضرورت کا ایک اچھا استعمال ہوگا۔
 
یہ رے تو میرا پچта کھل گیا ہے! شہر کو اچانک بھڑ لگنے والے دھندوؤں کی جانب سے سارے سامان اٹھایا گیا، ایسے میں تو بھی کتنے گنجان ناقدین بن گئے ہیں! میرا خیال ہے اس میں کوئی اچھا یا برا نہیں ہو سکتا، لیکن یہ بات تو واضح ہے کہ پریشانی کی صورت میں دھندلوں کو لینے کا ایک بڑا اور مہم جاتی کھلپتی بن گئی ہے! نہ صرف یہ بلکہ یہ کہ وہ لوگ جو اس سے متعلق پریشانی میں ہیں انہیں بھی اچھا معاملہ نہیں ہو سکتا! ایسا لگتا ہے کہ یہ ڈرامہ تو اور کوئی کلاسیک ہے!
 
یہ واضح ہے کہ شہر کواں میں پولیس کی کارروائیوں کا ایسا ماحول بنانے والے اس وقت کی ٹیکسٹائل نے اپنے معیار کو کم کر لیا ہے جب شہر کواں میں پھر سے اچانک بھیڑ لگ گئی ہے۔ اس کا ایسا لگتا ہے کہ وہ یہاں نہیں ہیں بلکہ فیکٹریوں کی طرف جائیں گے۔ یہ دھندے ایسے وقت پھنس گئے ہیں جب وہ سب کچھ چھپانے والے ماحول میں تھے۔
 
یہاں کچھStatistics about Crime in Karachi:

ਮحتمی فوری ایمبڈری لین سے اچانک بھیڑ میں شام کی گئی: 22 اکتوبر کو، 30 اور 31 اکتوبر کو شام کی گئی ، 20 اور 21 اکتوبر کو

کوئہی گوٹھ پلیہ کے مقابلے میں دو دھندوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا :

گھنٹوں میں ایسے دھندوں کو اچانک زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے جیسے ان کی زندگی ایک منٹ سے کم رہ گئی ہے اور انہیںHospital میں داخل کرایا گیا

پولیس کے مطابق، دو دھندوؤں کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گئا ہے

دوسری جانب، اس واقعے نے شہر کی پلیہ میں ایک بڑی بھیڑ لگا دی ، جس کے باعث سڑکوں پر بھی اضافہ ہوا ہے

ایک mob بھی ہوا ہے، اسٹریٹس پر 40 سے زیادہ گریوز رونما ہوئی ہیں اور پولیس نے اسے اچانک پھرایا

اس صورتحال کو دیکھتے ہیں تو، یہی بات سچ ہے کہ شہر میں ایسے واقعات زیادہ نہیں دیکھے جاتے

ایک mob کی وجہ سے 40 سے زائد گریوز رونما ہوئی ہیں، یہ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے دھندوؤں کو گرفتار کرنے سے پہلے اس سے محفوظ رہنا چاہتے تھے

اس صورتحال کو حل کرنے کے لئے، پولیس نے انہیں اچانک اپنی فوج نے ہی دھکیل دیا
 
اس شہر میں ہو رہا ہے کہ ہم اپنی پولیس کو کس طرح کی عہدت سے ملا رہے ہیں!! ایک بے دھمکی قائد کو زخمی دو دھندوں کو گرفتار کرنے میں کتنے ماہر اور بے پریشانی ہیں!!! لگتا ہے کہ انہوں نے شہر کو چھوٹا کر دیا ہے !! میرا یہ سوال ہے کہ اس طرح سے زخمی دو دھندوں کو جناح اسپتال منتقل کرکے ان کی حالات معینہ نہیں ہوئے !!! ایسا نہیں کرنا چاہئے !! اور سایہ افسوسناک بات یہ ہے کہ دھندوؤں کی فوج کے پاس ہم کیسے مشین گن، چھینے گئے موبائل فون، نقد شدہ رقم اور ایک موٹرسائیکل مل گئے!! 🤯
 
یہ تو بھارتی وار کا جھنکنا! یہ لاکھوں لوگوں کو بھڑکایا ہے اور شہر میں ایسے حالات بنائے ہیں جیسے سٹری ٹرک کی پالیسی سے نکل کر ایک فیلڈ مارش لگائیں! کیا یہ سارا سب کوئی نہیں ہے? پھر اور پھر جب لوگ دھندو یا دھاندواں بنتے ہیں تو کوئی ان کی مدد کرنے کے لئے آتا ہے؟ یہ ناچنا اور تھکاوٹوں کی پالیسی ہے!
 
عجیب سے اچانک بھڑ کا نتیجہ یہ رہا کہ ایسے دو دھندو کو پالٹی کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا ہے جو کوہی گوٹھ میں کھلے ہوئے مقابلے میں تھے! یہ ایسا نہیں لگتا کہ ان سے کچھ بھی گناہ ہوا یا اسے شہر کو اچانک پھینکنے کے لیے چیلنج کرنے کی ضرورت تھی...
![confused face](https://example.com/confused-face.png)
 
ایسا لگتا ہے کہ اس صورتحال سے لاکھوں لوگوں کو پچتاؤم کا سامنا کرنا پڑا ہوگا। یہ بتاتے بھی نہیں کہ دھندوؤں نے یہ تمام باتوں کی وضاحت کہی ہو گی اور ان کے پاس کوئی منصوبہ تھا یا نہیں؟ شہر میں بھڑک لگنے والی یہ صورتحال تو ہمت ہار گئی، وہ لوٹنا ہلا ہلایا گیا، پھر کیا آؤٹ رانچ؟
 
اس وقت شہر میں بھڑка رہی ہے تو پھر یہ واضح نہیں کہ ان دو دھندوؤں نے ایسا کیا تھا یا اسی گھنٹوں میں ان کے پاس سے کچھ لے لیا گیا ہوے؟ یہ بات تو واضح ہے کہ شہر کو بھڑka dena bhi zordar karta hai lekin kabhi-kabhi ye kuch galat tareeke se hoti hai.

اس بات پر thought करनا chahiye ki agle steps ko thoda dhairya se lena chahiye, apni police ko pehle pata lagaana chahiye ki yeh woh log the jinhone ek match bhi khela nahi. aur phir kehna bhi important hai ki kaisi prakriya mein inke paas se sab kuch liya gaya tha, kyunki yeh baat to woh police ko pata chalne doosra hai.
 
ایسا کہنا نہیں تھا کہ شاہ لطیف کو کچھ مشکل پڑے گی ہوں! اب تو ان کی جانب سے کوئی بھی بیانات اٹھانے کا جوش نہیں دیکھا...لیکن اس میں ایک بات واضح ہے ان دونوں کو بہت زخمی اور بدصحت مند دیکھنا ہے، کیونکہ پولیس نے اپنی جانب سے صرف ایسا کیا تھا جس کے لئے انہیں پھنسی ہوئی...اب ان کی فوری مدد کی ضرورت ہے!
 
سچ مچ یہ بہت خوفناک ہے کہ شاہ لطیف پولیس نے کوہی گوٹھ پلیہ میں ایک مقابلے کے دوران دو دھندوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا ہے! یہ تو ہم سب کی رہنمائی نہیں دیتا چلو کھڑوبولینے والوں کی اچانک بھڑکی کو روکنا مشکل ہے۔ ان دو دھندوؤں کے حالات معینہ نہیں ہوئے، hope unki sehat turant theek ho jaye! polis ko is tarah ka amal karna zaroori hai, apni job ki aur badhne ke liye.
 
واپس
Top