ای سپورٹس پرو
Well-known member
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کے اعلان پر روس نے شدید ردعمل دیا ہے، جبکہ وہ اس پلیٹ فارم پر اپنی جانب سے بیانیہ کیا کہ ہم تاحال ایٹمی تجربات کی کوئی دھمکی نہیں دی چکی ہیں اور اگر امریکا عالمی پابندی توڑتا ہے اور اپنا یہ رخ پھیلایا تو روس بھی جوابی قدم اتھانے سے گریز نہیں کریں گے۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کے ہाल ہی کے ڈرون اور میزائل تجربات ایٹمی نہیں تھے بلکہ صرف ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ہتھیاروں کے نظام کی آزمائش تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس صورت میں بھی کوئی ایٹمی تجربہ نہیں کر سکتے ہیں اور روس کی امید ہے کہ صدر ٹرمپ کو ان تجربات کے بارے میں درست بریفنگ دی گئی ہو گی تاکہ کسی بھی صورت میں اسے ایٹمی تجربہ قرار نہ دیا جا سکے۔
امریکی صدر نے لکھا تھا کہ انہیں پورے عالمی سطح پر دیکھ رہا ہے اور وہ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اگر چین 5 سال میں امریکا کے برابر بن جائے تو پورا دنیا ایک اچھی طرح منسلک ہو جائے گا۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کے ہाल ہی کے ڈرون اور میزائل تجربات ایٹمی نہیں تھے بلکہ صرف ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ہتھیاروں کے نظام کی آزمائش تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس صورت میں بھی کوئی ایٹمی تجربہ نہیں کر سکتے ہیں اور روس کی امید ہے کہ صدر ٹرمپ کو ان تجربات کے بارے میں درست بریفنگ دی گئی ہو گی تاکہ کسی بھی صورت میں اسے ایٹمی تجربہ قرار نہ دیا جا سکے۔
امریکی صدر نے لکھا تھا کہ انہیں پورے عالمی سطح پر دیکھ رہا ہے اور وہ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اگر چین 5 سال میں امریکا کے برابر بن جائے تو پورا دنیا ایک اچھی طرح منسلک ہو جائے گا۔