ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان

ای سپورٹس پرو

Well-known member
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کے اعلان پر روس نے شدید ردعمل دیا ہے، جبکہ وہ اس پلیٹ فارم پر اپنی جانب سے بیانیہ کیا کہ ہم تاحال ایٹمی تجربات کی کوئی دھمکی نہیں دی چکی ہیں اور اگر امریکا عالمی پابندی توڑتا ہے اور اپنا یہ رخ پھیلایا تو روس بھی جوابی قدم اتھانے سے گریز نہیں کریں گے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کے ہाल ہی کے ڈرون اور میزائل تجربات ایٹمی نہیں تھے بلکہ صرف ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ہتھیاروں کے نظام کی آزمائش تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس صورت میں بھی کوئی ایٹمی تجربہ نہیں کر سکتے ہیں اور روس کی امید ہے کہ صدر ٹرمپ کو ان تجربات کے بارے میں درست بریفنگ دی گئی ہو گی تاکہ کسی بھی صورت میں اسے ایٹمی تجربہ قرار نہ دیا جا سکے۔

امریکی صدر نے لکھا تھا کہ انہیں پورے عالمی سطح پر دیکھ رہا ہے اور وہ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ اگر چین 5 سال میں امریکا کے برابر بن جائے تو پورا دنیا ایک اچھی طرح منسلک ہو جائے گا۔
 
یہ تو خوفناک! 😱 روس نے بہت سارے خوفناک کلمات استعمال کیے ہیں اور وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر انھوں نے ایٹمی تجربات شروع کر دیئے تو پورا دنیا خطرے میں पड جائے گا! یہ بہت خوفناک ہے اور میرے خیال سے وہ صرف ایک بھی فاصلہ بھی نہیں لاتے! 🙅‍♂️
 
ایمریکی صدر کی یہ بات کا کہ وہ چین کو 5 سال میں اس کی حیثیت پر مساوی بننے سے بھگتنا چاہیںگی، تو ایسا کیوں؟ نہیں تو یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ دنیا میں اپنی چپکسی کا انعقاد کر رہے ہیں، چین کو 5 سال میں مساوی بنانے سے پورا دنیا دھمک اٹھا دے گی، ایسے میں ایسا نہ ہونے دے۔
 
اس news پر mere kaafi galat soch raha hoon. America ke president Trump jo bhi karega wo ek alag cheez hai, lekin Russia ko yeh samajhna chahiye ki koi bhi duniya ki tarah apni safai aur samman rakhe. America naya rasta dhoondh rahe hain, lekin Russia bhi apne raste par chalta hai. Russia ne bhi apni safai aur sanvedansheelta ka mahatva samjha hai, bas unke paas America ki gati se judne ka samay nahi aa raha hai.

America ke president Trump jo bhi karega wo ek alag cheez hai, lekin Russia ko yeh samajhna chahiye ki duniya mein koi bhi tarah si galti nahin hoti. Duniya mein safai aur samman rakha jata hai. Yadi America China ke barabar ho jaye toh pura duniya ek hi tarah se saaf hoga, bas uske liye America ko pehle apne raste par chalna chahiye.

Russia ke paas America ki gati se judne ka samay nahi aa raha hai, lekin Russia bhi apni safai aur sanvedansheelta rakhti hai. Yeh hum sab kuchh samjhte hain, bas yeh koi bhi tarah si galti nahin hoti.
 
امریکی صدر کی یہ بات بھی سچ لگ رہی ہے کہ اگر چین 5 سال میں امریکا کے برابر بن جائے تو پورا دنیا ایک اچھی طرح منسلک ہو جائے گا۔ یہ بات تو واضح تھی کہ اگر کोई دوسرا ملک بھی اس طرح کے عالمی نظام کو بنانے میں کامیاب ہو جائے تو اس کی معیشت اور اثر و رسوخ ایسا ہی ہو گا۔
 
اس بات کو سمجھ کر بھی کیا چلنا ہے؟ روس کا یہ ردعمل بالکل متعصب نہیں دکھتا۔ اگر امریکا اپنے تجربات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے تو ایسے میں سے کوئی بھی راستہ مناسب نہیں ہوگا۔

جیسا کہ دیمتری پیسکوف نے کہا ہے، روس کو یقینی طور پر بتایا جانا چاہیے کہ ان تجربات میں کسی بھی قسم کی تباہ کن Power نہیں شامل ہوگی اور اگر یہ بات پیدا ہوجاتے ہیں کہ انہیں ایٹمی تجربے کی دھمکی دی گئی ہے تو روس کبھی بھی جوابی قدم نہیں اتھانے والا ہوگا 🙏
 
واپس
Top