ٹرمپ اور ممدانی میں کل جوڑ پڑیگادنیا کی نظریں سخت سیاسی مخالفوں کی ملاقات پر ٹکی ہوئی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں نیویارک سٹی کے نومنتخب میئر زہران ممدانی سے پہلی باضابطہ ملاقات کرنے والے ہیں۔ ان دونوں کی سیاسی نظریات کے درمیان گہرا فرق ہے، جس کی وجہ سے اس ملاقات پر دنیا بھر میں نظریے ٹکی ہوئی ہیں۔

ممدانی نے اپنی Political Party کے لئے ووٹوں میں بڑی فتح حاصل کی، اس کے بعد ٹرمپ نے وہی گواہی دی جس نے ممدانی کو تنقید کا نشانہ بنا دیا تھا۔ وہ انہیں ’’کمیونسٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور اس کے نتیجے میں نیویارک سٹی کی وفاقی فنڈنگ روکنے کاthreat دیا ہے۔

آئندہ سال کے مڈ ٹرم انتخابات سے قبل یہ اہم بات سمجھی جائے گی۔ اس میں معیشت، جرائم اور امیگریشن پالیسیوں پر ایک ممکنہ ٹکراؤ سامنے آئے ہیں۔

ممدانی نے صدر کے ساتھ کام کرنے کا راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں، اس لئے انہوں نے گورنر کیتھی ہوچل سے بھی ملاقات کی تاکہ ممکنہ طور پر ICE افسران یا نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے لیے شہر کی تیاری کرائی جا سکے۔

امریکا کے صدر کے لئے یہ ایک اہم مواقع ہے، جس پر وہ اپنی سخت تنقید کو مزید تیز کر سکتے ہیں، ان سے شہر کی معیشت اور معاشی پالیسیوں کا بھی نقصان ہو سکتی ہے۔
 
اس ملاقات پر ٹھیک نہیں ہوگا 🤔 اور اس سے واضح طور پر معاشی معراج پر ٹکراؤ ہوگا 💸 اس کے بعد نیویارک سٹی کی معیشت ہی وارنہوا دے گی 📉 اور ممدانی کے لئے یہ ایک بڑا موقع ہے، جس پر وہ اپنی Political Party کے لئے ووٹوں کی فتح کو مضبوط بناسکیں گے 🙌 اس سے پہلے ٹرمپ نے وہی گواہی دی جس نے ممدانی کو تنقید کا نشانہ بنا دیا تھا، اب وہ انہیں ’’کمیونسٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے فیر بھی تنقید کر رہے ہیں 😡
 
امریکہ میں اس نئے ملاقات کے بعد سے واضح ہوا ہے کہ زہران ممدانی اور Donald Trump کے درمیان کیسے تعلقات بنائیں گے۔ مدمandi کے political party کا ایک بڑا جیت نہیں رہنا ہوگا تو Trump bhi انہیں ’’کمیونسٹ‘‘ کہ کر تنقید کیا کرسکتا۔

دنیا بھر میں یہ بات کی ٹیک کر چکی ہے، اور اب آئندہ سال کے MDD elections سے قبل اس پر فokus رکھنا ہوگا۔ معیشت، جرائم اور امیگریشن پالیسیزوں پر ٹکراؤ سامنے آئے ہیں، یہ ایک اہم بات ہے جو اس ملاقات کے بعد سمجھنی چاہئیں گی۔
 
امریکا کے صدر ٹرمپ نے نیویارک سٹی کے نومنتخب میئر زہران ممدانی سے پہلی باضابطہ ملاقات کروائی ہے اور دنیا بھر میں یہ بات سُپنا ہوئی ہے کہ دونوں کی سیاسی نظریات میں ایسا فرق ہے جیسا ہمیں پہلے نہیں دیکھا تھا 😮 #سیاسَت_کی_دنیا

ممدانی نے اپنے سیاسی پارٹی کے لئے ووٹوں میں بڑی فتح حاصل کی اور اس کے بعد ٹرمپ نے وہی گواہی دی جس نے ممدانی کو تنقید کا نشانہ بنا دیا تھا، یہی وجہ ہے کہ انہیں ’’کمیونسٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور اس کے نتیجے میں نیویارک سٹی کی وفاقی فنڈنگ روکنے کا threat دیا ہے 😡 #کمیونسٹ_کیا؟

آئندہ سال کے مڈ ٹرم انتخابات سے قبل یہ اہم بات سمجھنی چاہیے، معیشت، جرائم اور امیگریشن پالیسیوں پر ایک ممکنہ ٹکراؤ سامنے آئے ہیں 🤔 #عہد_الاقتدار

ممدانی نے صدر کے ساتھ کام کرنے کا راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں، اس لئے انہوں نے گورنر کیتھی ہوچل سے بھی ملاقات کی تاکہ ممکنہ طور پر ICE افسران یا نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے لیے شہر کی تیاری کرائی جا سکے۔ یہ ایک اہم مواقع ہے، جس پر وہ اپنی سخت تنقید کو مزید تیز کر سکتے ہیں، ان سے شہر کی معیشت اور معاشی پالیسیوں کا بھی نقصان ہو سکتی ہے 🤑 #سچائی_کیا؟
 
امریکا کے صدر کو اس ملاقات میں کچھ واضح رائے دہی کرنا چاہئے، ممدانی سے اس بات کو سمجھا جائے کہ وہ ایک نئے دور کے لئے کام کرنے تاکہ یہ معیشت اور معاشی پالیسیوں پر کسی بھی ٹکراؤ سے بچ سکیں۔ صدر کو اس بات پر توجہ دینا چاہئے کہ نومنتخب میئر کو وہی سہارا دینیا چاہئے جو شہریوں کی اچھائی کو بنایے کے لئے، اس کے لیے معاشی پالیسیوں پر ایک اچھا نظیر چاہئیے۔ یہ ملاقات ن کہیں بھی معیشت اور معاشی پالیسیوں پر کسی ٹکراؤ کے ساتھ ہونے کی صورت میں ایک گمشدہ پگ کو توڑنے کا لئے نہیں بن سکتی۔
 
اس ملاقات کے بعد میں زہران ممدانی کا نیویارک سٹی کو اس قدر خطرہ تھا؟ ہر کس کی گئی ایک نئی جگہ، لیکن وہاں کے لوگوں کو اور وہاں کی معیشت پر یہ ملاقات کیسے آگے بڑھ سکتا ہے؟
 
یہ ایک بڑی گھنٹی ہے، اچھی نیت والے لوگ تو ہی یہ ملاقات کا منصوبہ بناتے ہیں تاکہ دو طرفہ سمجھوتے پر پہنچ سکیں۔ لیکن وہ بھی اپنی سیاسی نظریات کی وجہ سے ہل्कا ہلکے کھیل رہے ہیں... 😕
 
امریکہ کے صدر نے ایک نیویارک میئر سے ملاقات کرنے کی تھی اور اس میں اس کی پوری پوری نظر آ رہی ہے کہ وہ کوئی محنت نہیں کر رہا ہے۔ ممدانی نے جس فتوح سے ابھر کر آیا ہے اس پر ایک نیو یورک میں ٹکراؤ کروانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس نئے سال کے مڈ ٹرم انتخابات میں اس کو فائدہ اٹھانے کے لئے ساری معیشتی پالیسیوں پر ان کی criticism پر چڑھا دے۔ یہ تو ایک بڑا دوسرا موقف ہے، مگر اس نئی امریکی سیاسی ادارے میں کسی بھی نہیں آتا جس کے لئے صدر کو ایسی تنقید کا سامنا کرنا پڑے۔
 
امریکا میں نومنتخب میئر زہران ممدانی سے پہلی باضابطہ ملاقات کرنے والے صدر ٹرمپ کے لئے ایک بڑی چیز ہے، اگر ان دونوں کی سیاسی نظریات میں بھاڈ کیا جائے تو یہ پوری دنیا پر اثرانداز ہو گی اور نیویارک سٹی کو فینڈنگ روکنے کا Threat دیا جانے کا امکان بھی ہے۔ ممدانی نے اپنی Political Party کے لئے ووٹوں میں فتح حاصل کی، اس کے بعد ٹرمپ نے انہیں تنقید کا نشانہ بنا کر ’’کمیونسٹ‘‘ قرار دیا اور اس سے نیویارک سٹی پر وفاقی فنڈنگ روکنے کا Threat دیا ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ امریکا کے صدر ٹرمپ کو اب یقین ہو گيا ہے کہ نومنتخب میئر ممدانی کو وہی پھیلانے والے جواب دیں گے جس سے اس کی سیاسی نظریات پر تنقید کی جائے گی، بشمول کمونسٹ کی اصطلاح اور نیویارک سٹی کی فنانشل ایجنسی روکنے کا وعدہ! یہ رکاوٹ ان کے لئے ایک بڑا چیلنج ہوگا، حالانکہ اس پر دنیا بھر میں نظر رکھی جارہی ہے۔
 
اس ملاقات کی یہ بات بہت جارحانہ ہے, ٹرمپ نے ممدانی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور وہ انہیں کمونسٹ قرار دیتے ہوئے اس کی جگہی سے لے گئے ہیں، یہ تو اس کی سیاسی نظریات سے بھی الگ ہیں۔ ممدانی کے لیے یہ ایک اہم موقع ہوگا کہ انہیں اپنے پہلے صدر کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہو، اس لئے انہوں نے گورنر کو بھی ملاقات کی تاکہ وہ شہر کی تیاری اور معاشی پالیسیوں کے بارے میں بات کر سکیں۔
 
مڈ ٹرم کے دوران سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ نیویارک شہر کی معیشت میں بھی کام آئے گا، ممدانی نے صدر کو اس بات کو سمجھنے کے لئے کہا کہ وہ اپنی پالیسیوں سے شہر کی معیشت کو نقصان نہ ہونے دیں، یہ بات ہی بہت اہم ہے
 
اس ملاقات پر دنیا بھر میں نظریات ٹکے ہوئے ہیں، لیکن وہ بات یہ ہے کہ ممدانی نے اپنی پارٹی کو بڑی فتح حاصل کی ہے اور اس پر ٹرمپ کو گواہی دینا پڑا۔ اس سے یہ بات کلاہوں میں آتی ہے کہ ٹرمپ نے اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نیویارک سٹی کی وفاقی فنڈنگ روکنے کا Threat دیا ہے؟ یہ تو بالکل چلچل ہے!
 
امریکے صدر کی یہ ملاقات سب سے زیادہ اہم ہو گی؟ اس پر یہ سوچنا مشکل ہے کہ زہران ممدانی نے وہیں پہنچا کر انہیں ’کمیونسٹ‘ قرار دیا اور نیویارک سٹی کی وفاقی فنڈنگ روکنے کا threat دیا، یہ تو ایک بڑا خطرہ ہے #AmrikiSarkar

لیکن اس سے پہلے اس سے قبل مملکت اور صدر کے بیچ کی بات ہوتی ہے، یہیں سے انہوں نے گورنر کیتھی ہوچل سے بھی ملاقات کی لکی وہ شہر کی تیاری کرائی جا سکے #ZahranMamdani

اب اس پر یہ سوچنا مشکل ہے کہ امریکا کے صدر نے ان سے کیا ہوگا، لیکن یہ بات پوری تھی کہ ان میں گہرا فرق ہے #Trump

لیکن ایسے حالات میں بھی صدر کے لئے یہ ایک اہم موقع ہوتا ہے، جس پر وہ اپنی سخت تنقید کو مزید تیز کر سکتے ہیں #TrumpVsMamdani
 
واپس
Top