ٹرمپ اور ممدانی میں کل جوڑ پڑیگادنیا کی نظریں سخت سیاسی مخالفوں کی ملاقات پر ٹکی ہوئی

گلوکار

Well-known member
امریکا کے صدر Donald Trump ڈونالڈ ٹرمپ نیویارک سٹی کے نومنتخب میئر زہران ممدانی کے ساتھ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں پہلی باضابطہ ملاقات کریں گے، جو دونوں کی سیاسی نظریات متضاد ہیں۔ مئی بھر کے دوران اس ملاقات پر دنیا بھر کی نظریں ٹکی ہوئی ہیں۔

نومنتخب میئر ممدانی نے اس ماہ کے اوائل میں ایک مضبوط ترقی پسند اور کارپوریٹ ٹیکس پر بھاری عائد کرنے والا اہلقیاتی منشور دیا تھا، جو ووٹرز کو اپریل کے انتخابات میں ممدانی کی حمایت کرنے کی پriesش دی۔

مملکت شہر کی قیادت میں ممدانی نے اچھی اور خراب کے درمیان ہر سٹریٹجے کو شامل کیا تھا۔ وہ اپنی پالیسیوں کے لیے کارپورییشنز اور امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کرنے کے حامی ہیں، جبکہ ٹرمپ نے انہیں ’’کمیونسٹ‘‘ قرار دیا تھا اور ووٹرز کو یہ بتایا تھا کہ وہ ممدانی کی بجائے سابق گورنر Andrew Cuomo کی حمایت کریں، جنہوں نے مملکت شہر سے شکست کھو دی ہے۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ممدانی اپریل کے انتخابات میں ڈی ایچ ڈی میں جیت جاتے ہیں، تو اُن کی انتظامیہ نیویارک سٹی کی وفاقی فنڈنگ روک دے گی۔ اس معاملے میں صدر کے مشیر نے وفاقی فنڈز کو معطل یا منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک نیویارکر رپورٹ کے مطابق، مملکت شہر کی کامیابی اور ٹرمپ کی انہوں نے بھی دیے گئے تنقید نے ایک ممکنہ ٹکراؤ کی نشاندہی کی ہے، جو آئندہ سال کے مڈ ٹرم انتخابات سے پہلے اہم سمجھا جا رہا ہے۔
 
واضع طور پر اس ملاقات کی نتیجہ ایسا نہیں ہوگا کہ نیویارک سٹی کا معیشت و معاشی ترقی اور ٹرمپ کے لئے کوئی فائدہ ہوگا ۔ مملکت شہر کی ترقی پسند پالیسیوں پر ایک بین الاقوامی منظر نامہ پیدا ہونا اس بات سے بات نہیں کرتا کہ ٹرمپ نے انہیں کمونسٹ قرار دیا تھا اور ووٹرز کو اس گورنر کی حمایت کرنے کی پriesش دی تھی۔ مملکت شہر کی قیادت میں ترقی پسند پالیسیوں پر ایک بین الاقوامی منظر نامہ پیدا ہونے سے نیویارک کا معیشت و معاشی ترقی کئی طرح سے متاثر ہوگا اور اس کے نتیجے میں وہ نیويارک اسٹیٹ کی وفاقی فنڈنگ کو چیلنج کر سکتی ہے۔
 
عہد جدید کے اس دور میں ایسا نہیں لگتا جیسا تھا کیوں کہ اب صدر اور نومنتخب میئر نے اپنی سیاسی نظریات پر وائٹ ہاؤس میں پہلی باضابطہ ملاقات کی ہوئی 😕 یہ ان دونوں کی معاشی پالیسیوں پر بہت سا نقطہ نظر ہے، لہذا ایسے صورتحال کے بارے میں بات کرنا ضروری ہوگا۔
 
🤔 یہ بات کوں نہیں بولی کہ دونوں کی سیاسی نظریات مختلف ہیں، لیکن وائٹ ہاؤس میں پہلی باضابطہ ملاقات کرنے سے قبل ایک منصوبہ بناتے ہوئے، اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ دونوں جانبدار ہیں۔

مملکت شہر کی ترقی پسندی اور کارپوریٹ ٹیکس پر بھاری عائد کرنے والا منشور اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ممدانی اپنی پالیسیوں کے لیے ملازمت کی طاقت پر اچھی اور خراب دونوں جانبدار ہیں۔

اس معاملے میں دوسری جماعتیں بھی دلچسپی لے رہی ہیں، ایسی صورتحال ہوتی ہے جتنی چیلنجنگ اور اہم سمجھائی جا سکتی ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ دونوں کی وائٹ ہاؤس میں باضابطہ ملاقات کا ایک بڑا پھیلاؤ ہے۔ مملکت شہر کی ترقی پسندی کو انہیں نئی جماعت کی بنانے کی تشدد کہلاتے ہوئے دیکھنا مشکل ہے، جس سے پورے ملک میں ایک بڑا خوف اٹھنے لگا ہو گا۔

مگر یہ بات محض انکار نہیں کہ اس ملاقات پر دنیا کی نظروں ٹکی ہوئی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ وہ دونوں کو ایک نئی گنجائش میں چھوڑنا چاہتی ہے۔ یہ ممکنہ ٹکراؤ کو لاحق کرنے کے لیے ایک اچھی مہم بن سکتا ہے، جس کے نتیجے میں نئی گنجائش میں کامیابی اور تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے۔
 
یہ بہت واضح ہے کہ اس ملاقات کا مقصد نومنتخب میئر کو توڑنا ہوگا اور ان کی فطرت کو بدلنا ہوگا... ممدانی کا یہ منشور پوری طرح بھاگدودہ، وہ اس پر کس طرح پی ایس جائے گا؟ ٹرمپ کی انہوں نے بتائی ہوئی واضح بات یہ ہے کہ وہ مملکت شہر کو ’’کمیونسٹ رپبلک‘‘ قرار دے کر اسے نقصان پہنچای گا اور ان کی پالیسیوں سے وہ بھی خوفزدہ ہوگا... یہ تو ایک واضح پہل ہے کہ مملکت شہر میں کارپوریٹ ٹیکس پر جس حد تک تاکید کی جا سکتی ہے اس پر نومنتخب میئر کی حکومت بھی روک سکتی ہے...
 
واپس
Top