کرم میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس آپریشن، دہشت گردوں کو ہلاک کردیا
سیکیورٹی فورسز نے کرم کے علاقے ڈوگر میں اپنے جہیز سے خفیہ اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (IBO) کیا، جس میں دہشت گردوں کی موجودگی کی معلومات تھی
آپریشن کے دوران 7 بھارتی سرپرست خوارج کو جہنم واصل کر دیا گیا، جبکہ پانچ جوان شہداء بن گئے جن میں کیپٹن نعمان سلیم شامل تھے
شہداء میں ضلع صوابی کے 39 سالہ حوالدار امجد علی، ضلع راولپنڈی کے 36 سالہ نائیک وقاص احمد، ضلع شکار پور کے 23 سالہ سپاہی اعجاز علی، ضلع جہلم کے 23 سالہ سپاہی محمد ولید اور ضلع خیرپور کے 32 سالہ سپاہی محمد شہباز شامل تھے
آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی چھپے ہوئے بھارتی سرپرست دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے
سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عزمِ استحکام کے ویژن کے مطابق انسدادِ دہشت گردی مہم کو پوری قوت سے جاری رکھا ہے
بھارتی سرپرست خوارجوں پر دباؤ میں رکھنا ایسی بات نہیں ہے جن کی توثیق بھی نہ ہو اور وہاں کے لوگ سچائی کا چھپکتے ہیں لاکھوں شہداء بن گئے جس کے بعد اب وہ لوگ اس بات کو اپنی فائدہ بھی اٹھانے کی کوشش کرنے والے ہوں۔
بھارتی فوج کے آپریشن میں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے ……….. یہ بہت آچھا ہے …. ان دہشت گردوں نے لوگون کو کبھی سچم میں نہیں رکھا …. اب وہ اپنے کھیل کو چھوڑ دیں گے …………..
دہشت گردوں کی موجودگی بتانے کے لئے آپریشن ہوا تو یہ بہت اچھا ہے …. پھر وہ لوگ جو دہشت گردی میں شغل تھے ان کی جان گئی ہے …………. ایسا نہیں تھا کہ ان کو پکڑنا مشکل ہو گا …. سکیورٹی فورسز بہت طاقتور ہے ……..
لوگ اب دہشت گردی سے گریز کریں گے تو یہ بھی اچھا ہے …………. پہلے وہ لوگ تانابنوں کے ہیڈسٹھی کرتے تھے …….. اب ان کے جسم میں دھماکے چلے گا …………..
ابھی یہ سمجھ نہیں آتا کے دہشت گردوں کی جہل تھی یہ اور اب تو ان کو ایسے جہنوم سے لے کر جا رہے ہیں، یہ بتاتے ہیں کہ وہاں 7 بھارتی سرپرست خوارج تھے جو اب جہنوم ہو گئے ہیں اور پانچ جوان شہداء بن گئے، ایسا کیسے ہوا کہ ان کو پہلے تو دیکھ کر نہیں تھا مگر اب وہ جہنوم کی اڑتال رہے ہیں، یہ بتاتے ہیں کہ انہوں نے دوسرے دہشت گردوں کو بھی ایسا ہی ہٹایا ہے وہاں اور ابھی تک نہیں دیکھا گیا، یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ ان سے لڑتے ہوئے شہداء کی جان بھی جائے گی اور وہ ہمیشہ کے لیے موت کا شکار بن جائیں گے
ایسے واضح ہوچکا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو بھرپور مہانگی کر دی ہے اور ابھی تک کے لینے والے شہداء کی یاد میں ان کی جان میں جان گئی ہے...اس پر جس پہ لگے ہو ایسی بھرپور قوت کا استعمال ہو رہا ہے ۔یہ آپریشن انسداد دہشت گردی کی جدوجہد میں ایک اہم رخ ہے...میں یہی بتانا چاھتا ہوں کہ اس پر لگنے والے تمام نے اپنی جان بھی ان شہداء کی جان میں لگی ہے
کیا یہ آپریشن ایسی توسیع کی پہلی ہو گی؟ کرم میں دہشت گردی کیسے تھی کہ انہیں اور سات بھارتیوں کو جہنم واصل کر دیا گیا? پانچ شہداء کی یہ جانشینی کی کوئی آگہائی ہے؟ کیا یہ آپریشن صرف دہشت گردوں پر ہی نہیں بلکہ ایسے لوگوں پر بھی چھپی ہوئی خفیہ اطلاع کا مشق تھا؟
کسی بھی آپریشن میں انسان کی جان ایک اہم موضوع ہوتا ہے، یہ آپریشن کئی لاکھوں لوگ محفوظ رکھتا ہے، انہیں جانچ کرنے سے پہلے کبھی بھی کچھ نہ کچھ ٹھیس دے دیتے ہیں اور ابھی تک کوئی گروپ بھی اپنی جانوں کے لیے جیتنے کا کلام نہیں کیا ہے، ان 7 شہداء کی یہ حادثہ بہت ہی گہرا ہے اور مجھے لگتا ہے انہیں ان کے ساتھ اچھے لوگوں نے جانا ہوگیا ہوتا ہے
اس آپریشن سے پہلے، شہداؤں کے خلاف دہشت گردوں کی سرگرمیوں میں ایسے واقعات آئے تھے جیسے ڈوگر میں آگ لگ گئی اور شہر پر قبضہ کر لیا گیا۔ اب جب آپریشن ختم ہو چکا ہے تو نوجوانوں کے دھماد سے منسلک تین ہزار سے زائد شہداء پگام کی رہیں گے! یہ آپریشن کیسا چلا جس کے نتیجے میں ایسے بھارتی سرپرست خوارج کو مار دیا گیا جو کہ دہشت گردوں کی قیادت کر رہے تھے? ہمیں ان شہداؤں اور ان کے فلاحوں کے لئے بہت سوگ و سنی دا پینا چاہیے! ہم نے اس آپریشن کو تو اپنے دوسروں کے لیے اچھا سمجھا لیکن اب یہ سوال ابھر رہا ہے کہ ان شہداؤں کی قیادت کرنے والی دہشت گرد گروپز کی سایہ میں پھلوں کی کیوں نہیں ہوئیں?
یہ آپریشن ہمیں بتاتا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے پاس نہ صرف دہشت گردوں کو مارنا ہی ہوتا ہے بلکہ ان کی رازوں اور آپریشنل ڈیٹا بھی ملتا ہے... یہ تھانڈار نینچ کا کام بھی کر رہی ہیں... ہر بار ایک نئا شہداء کی پیڑی اٹھائی جاتی ہے... سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہو گا؟ یہ بتاتے ہیں کہ وہ اپنے مقاصد کو حاصل کر رہے ہیں...
یہ بہت خوشی کی بات ہے دہشت گردوں کو ہلاک کرنا تاکہ عوام کی زندگی آمنے سے منسلک ہوسکے ان آپریشن کے لئے ہر چیزReady ہوں گی جیسا کہ سیکیورٹی فورسز نے کیا ہے، اب تو پھر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے دہشت گردوں کی فیلڈ پریشانی کافی کم ہو گئی ہے اور یہ بات واضح ہے کہ شہداء کی جانوں کا یاد تازہ ہے، ان کی مداد سے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی بھی اور بھی بڑھتی جائے گی
اس آپریشن کی خبر تو نے سونے میں سن لی تھی .. کرم میں سیکیورٹی فورسز کا یہ آپریشن بہت اچھا ہوگا، دہشت گردوں کو جبھے بھی پکڑ کر پھنسایا گیا ہے وہ سب جلا دیا جا سکتا ہے .. کپٹن نعمان سلیم کی یہ شہادت نے مجھے اچھی طرح متاثر کیا، ان شہداؤں کی یاد میں آئے ڈیپ لگتا ہے ..
یہ تو بڑا واضح ہوا، کرم میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے اور پھر یہ کہتے ہیں کہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے، یہ تو بہت واضح ہوا کہ لوگوں کی زندگی میں یہ مہم کیا اہمیت رکھی ہے، لیکن ابھی ہی اچانک آپریشن ہو گیا تو یہاں سے دوسرے خطوں کی جانب بھی دیکھنا پڑے گا، کیا یہ صرف کرم ہی نہیں بلکہ تمام علاقوں میں اس طرح کے آپریشن چلائے جائیں گے؟
تمینوں کا بھی اچھا لکھا ہے! سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس آپریشن کر کے دہشت گردوں کو ختم کردیا، اس کی ایک بڑی مہم تھی اور اب تک کی پہلی بھی ہو گیا ہے! شہداء کی سجگ کو دیکھتے ہوئے دل میں دوئی اٹھتی ہے، انھوں نے اپنی جان دی اور اب تک کے بھارتی فوج کی بہادری پر پورا اعتماد ہوا ہے! سینیٹائزیشن آپریشن جاری رکھنا بھی ایک بڑا قدم ہے، تمینوں کو یقین رہے کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے!
ایسا لگتا ہے کہ ان کرم میں ہونے والے آپریشن نے کچھ دیر سے چلایہ جانے والی مہم کو آگے بڑھانے میں مدد ملائی ہوگی
بہت سی شامتی یاں گئیں ہیں کہ ہر جگہ سے دہشت گردوں کی موجودگی کھون لی گئی ہوگی، حالانکہ اب تک بھی ہمارے ملک میں دہشت گردی کا مسئلہ پہنچانے والے اسباب کچھ نہیں چل سکتے ہوں گے۔
اس کے علاوہ، جس کے بارے میں اب تک کوئی بھی بات نہیں کہی گئی تھی کہ کسی بھی سرپرست دہشت گرد کو پہلے سے ہلاک کردیا گیا ہو، لेकن اب یہ بات چلتी ہے کہ وہ سب جہنم واصل ہو گئے ہیں۔
اس کے علاوہ، ایسے ہی شہداء کی تعداد اور انھیں کیسے جانچا گیا ہے اس پر بھی کوئی تفصیل نہیں دی گئی تھی، حالانکہ یہ بات پتہ چلتी ہے کہ انھوں نے کس قدر شہادتی کرتے ہوئے اپنی جان بے کر دی اور وہ سب ایسے جہاں کو سہارہ بنانے والی دہشت گردوں پر چل پڑے۔