سری لنکن ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات اور چیئرمین کرکٹ بورڈ کا موقف.
سری لنکا کے کھلاڑیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا، وہ انھیں ایسی ہائی کیپڈ سیکیورٹی دی جا سکتی ہے جو تمام ملکوں میں اٹھانے کی اجازت دیتی ہے۔
سری لنکن ٹیم کے لیے بھی پاکستان میں کھیلنے کو موقع دیا جائے گا، اگرچہ وہ میننگئر اسٹیڈیم میں ہی کھیل سکتے ہیں تو ان کے کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ اچھی طرح سے تیار ہونے کی صورت میں وہ گائیڈن ریکر کے مقام پر بھی چل سکتے ہیں، جو کہ انھیں نئی پالیسی کے مطابق ہے۔
اس دوسرے وین میں بھی چیئرمین کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ ہمیں انھیں یقینی طور پر سیکیورٹی دی جائے گی، اور پاکستان وہ اس وقت ہی کھیل سکتے ہیں جب تک ہماری انصاف کی بہت پوری ہو۔
سری لنکن ٹیم نے اپنے مینجئر ڈی ایف ایل ونسنت کا یہ بیان کیا تھا کہ کرکٹ ٹیم واپس جانا چاہتی ہے، جبکہ آئی سی سی نے اپنی پالیسی کے مطابق اس میں کوئی بدلाव نہیں ہونے کی جانب اشارہ کیا ہے۔
سری لنکا کے کھلاڑیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا، وہ انھیں ایسی ہائی کیپڈ سیکیورٹی دی جا سکتی ہے جو تمام ملکوں میں اٹھانے کی اجازت دیتی ہے۔
سری لنکن ٹیم کے لیے بھی پاکستان میں کھیلنے کو موقع دیا جائے گا، اگرچہ وہ میننگئر اسٹیڈیم میں ہی کھیل سکتے ہیں تو ان کے کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ اچھی طرح سے تیار ہونے کی صورت میں وہ گائیڈن ریکر کے مقام پر بھی چل سکتے ہیں، جو کہ انھیں نئی پالیسی کے مطابق ہے۔
اس دوسرے وین میں بھی چیئرمین کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ ہمیں انھیں یقینی طور پر سیکیورٹی دی جائے گی، اور پاکستان وہ اس وقت ہی کھیل سکتے ہیں جب تک ہماری انصاف کی بہت پوری ہو۔
سری لنکن ٹیم نے اپنے مینجئر ڈی ایف ایل ونسنت کا یہ بیان کیا تھا کہ کرکٹ ٹیم واپس جانا چاہتی ہے، جبکہ آئی سی سی نے اپنی پالیسی کے مطابق اس میں کوئی بدلाव نہیں ہونے کی جانب اشارہ کیا ہے۔