امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قریبی سیاسی اتحادی اور ری پبلکن کانگریس کے رکن مارجوری ٹیلر گرین سے تعلقات منقطع کر دیئے ہیں اور ان پر غداری اور انتہائی بائیں بازو کی طرف جھکاؤ کا الزام لگایا ہے۔
اس معاملے کے بعد ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ وہ گرین کی حمایت اور سیاسی تائید واپس لے رہے ہیں۔ لہذا اب ان کی حامیوں نے ٹرمپ کی یہ پوزیشن کا احترام کرنا شروع کر دیا ہے اور اس پر ان کے خلاف مظاہروں کے بھی اعلان کرنے کو تیاری کی جا رہی ہے۔
اب جس معاملے سے ٹرمپ نے اپنی حامیوں میں دھول پائی ہے وہ یہ کہ مارجوری ٹیلر گرین نے تنازع ہی ایسا شروع کیا تھا جب انہوں نے ٹرمپ سے ایک سروے بھیجا جو میں نے اپنی رائے میں شہر جارجیا کی مقبولیت کی شرح صرف 12 فیصد دکھائی تھی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ سینیٹر یا گورنر کے انتخابات میں حصہ نہ لیں۔ اس کے بعد ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہی وقت تھا جب گرین ’انتہائی بائیں بازو‘ کی طرف چلی گئیں۔
جبکہ مارجوری ٹیلر گرین نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر نے ان کی حمایت اس لیے واپس لی ہے کیونکہ وہ جفری ایپ سٹین کیس کی باقی تمام فائلوں کو پبلک کرنے کے لیے زور دے رہی تھیں۔
انہوں نے لکھا میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ریپ کے شکار خواتین کے لیے آواز اٹھانا، ایپ سٹین کی فائلیں جاری کروانے کا مطالبہ کرنا، اور طاقتور لوگوں کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنا مجھے اس مقام پر لے آئے گا۔
اس معاملے کے بعد ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ وہ گرین کی حمایت اور سیاسی تائید واپس لے رہے ہیں۔ لہذا اب ان کی حامیوں نے ٹرمپ کی یہ پوزیشن کا احترام کرنا شروع کر دیا ہے اور اس پر ان کے خلاف مظاہروں کے بھی اعلان کرنے کو تیاری کی جا رہی ہے۔
اب جس معاملے سے ٹرمپ نے اپنی حامیوں میں دھول پائی ہے وہ یہ کہ مارجوری ٹیلر گرین نے تنازع ہی ایسا شروع کیا تھا جب انہوں نے ٹرمپ سے ایک سروے بھیجا جو میں نے اپنی رائے میں شہر جارجیا کی مقبولیت کی شرح صرف 12 فیصد دکھائی تھی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ سینیٹر یا گورنر کے انتخابات میں حصہ نہ لیں۔ اس کے بعد ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہی وقت تھا جب گرین ’انتہائی بائیں بازو‘ کی طرف چلی گئیں۔
جبکہ مارجوری ٹیلر گرین نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر نے ان کی حمایت اس لیے واپس لی ہے کیونکہ وہ جفری ایپ سٹین کیس کی باقی تمام فائلوں کو پبلک کرنے کے لیے زور دے رہی تھیں۔
انہوں نے لکھا میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ریپ کے شکار خواتین کے لیے آواز اٹھانا، ایپ سٹین کی فائلیں جاری کروانے کا مطالبہ کرنا، اور طاقتور لوگوں کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنا مجھے اس مقام پر لے آئے گا۔