امریکا کی حکومت نے ایک عجیب شٹ ڈاؤن پالیسی کا اعلان کیا ہے جس سے 40 بڑے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اس کے نتیجے میں ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس پر سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔
ایمریکی حکومت نے شٹ ڈاؤن پالیسی کو اپنی ایئر ٹریفک کنٹرولرز پر دباؤ کم کرنے کے لئے شروع کیا ہے جو انہیں ایئرپورٹس کے کنٹرول ٹاورز کی چھوٹی سے بیماری کی چھٹی یا دوسری نوکریاں کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔
اس کے نتیجے میں ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اب تک سینکڑوں پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ ان پروaziں میں زیادہ تر ایسی ہیں جو ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبے میں پرواز کی گئی تھیں۔
اب تک اس نتیجہ کو دیکھتے ہوئے ایئرلائنسوں نے اپنے صارفین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ منسوخ شدہ پروازوں پر انہیں مکمل رقم کی واپسی کی جائے گی اور یہ بات بھی یقینی بنانے کے لئے انہوں نے اپنی ایئر لائنسوں کو منحصر کر دیا ہے کہ انہیں ان پروازوں پر بھی جاری رکھی جائیں گے جو اب منسوخ ہوئی ہیں۔
اس ماجے پر کچھ سوچta ہے? 40 ایئرپورٹس پر پروازوں کی کمی تو بالکل بھی قابل عجیب نہیں ہے، لیکن یہ بات کہ ان میں سے کتنی پروaziں منسوخ ہو چکی ہیں وہ سب کچھ بدل رہا ہے۔ میرے لئے یہ ایک بڑا عجیب نتیجہ ہے، اور جس بات ان ایئر لائنسوں نے کہی ہے وہ تو سمجھ لی گئی ہے۔ لیکن یہ सवाल بھی ہوتا ہے کہ ان پروازوں پر جاری رکھنے کی بات کیا بنائیں گی؟
اس شٹ ڈاؤن پالیسی سے ملک بھر میں ایئرپورٹس پر کچھ اچانک تبدیلیاں آئی ہیں۔ اب یہ سوال ہے کہ یہ تبدیلیاں کیسے جاری رہیں گی؟
اس پالیسی کو دیکھتے ہوئے کچھ ایئرلائنس کمپنیوں نے اپنے صارفین سے وعدے کیے ہیں اور اب یہ بات یقینی بنانے کے لئے انہوں نے اپنی ایئرلائنس کو منحصر کر دیا ہے کہ ان پروازوں پر بھی جاری رکھی جائیں گے جو اب منسوخ ہوئی ہیں۔
اس پالیسی سے ملک بھر میں ایئرپورٹس کو ناکافی کھانے کی سہولت ملا رہا ہے اور یہ بات کچھ لاکھوں لوگوں کے لیے اچانک تبدیلی ہوگئی ہے۔ اب اس پالیسی کو جاری رکھنے کی صورت میں ملک میں کچھ ایسا ہونے والا ہو گا جو اسے معقول بنائے گا؟
یہ بات ایسی ہی کہ 40 بڑے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اس نتیجے سے ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس پر سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوئی ہیں. اب تک یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ جب تک شٹ ڈاؤن پالیسی کو ٹھیک نہیں کیا جائے گا تو ہمارے ایئرپورٹس پر بھی کم پروازیں آئیں گی اور یہ بات تو محض تمنیز ہے کہ اس سے یہ ان کیمریڈ پروازوں کو ٹچ نہیں کریں گے۔
بھاگ مانگ رہا ہے ایسا کچھ نہ ہو سکتا… شٹ ڈاؤن پالیسی اس لیے اٹھائی گئی کیونکہ کوئی بھی ایئرپورٹ میں چلنا بھاری ٹیکس پر چھوٹا نہیں ہوتا… اب تک یہ پالیسی کچھ سے کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ہمیں سمجھنا ہو گا کہ یہ پالیسی ایک دوسرے کو بھی منسوخ کرتے گی… اور اس کے نتیجے میں ماحولیات پر بھی نقصان پڑے گا…
ایسا لگتا ہے کہ امریکا کی ایئر ٹریفک کنٹرولرز پر زیادہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور اس سے ان کے ماحول میں کمی آ رہی ہے۔ یہ بات بھی ایسے لگتی ہے جیسے انہیں اپنی کارکردگی کو نظر انداز کرنا پڑ رہا ہے اور اس کے نتیجے میڰ سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوئی ہیں جو ملک بھر میں لوگوں کو ملازمت کی تلاش میں مجبور کر رہی ہیں۔
ایسے میں کیا سیکھتے ہیں؟ آج کی دنیا میں مل کر بننے والوں کو بھی اچھا اور بدلہ دینے والا ادارہ بننا پڑتا ہے۔ یہ شٹ ڈاؤن پالیسی ایک بڑی بات ہے، لہٰذا اس پر کیا جائے گا؟ ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو اپنی ایئرپورٹس کی چھوٹی سے بیماری کی چھٹی دی جاتی ہے، یہ تو ایک بڑا پچھا ہے۔
اس نئی شٹ ڈاؤن پالیسی کا یہ اعلان تو حیرت کا باعث بن گیا ہے کہ کیسے ایک ایئرپورٹ پر بھی ایسا ہوا جائے گا۔ لاکڈاؤن پروازوں کی تعداد میں کمی نہ تو ایمریکی عوام کو فائدہ پہنچائی گا بلکہ ایئرلائنسوں کے مالکان کو بھی کم پیداوار ہو گی، جو کہ اپنی آمدنی کو کمر چھڑانے پر مجبور کریں گے.
اس شٹ ڈاؤن پالیسی سے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے اور یہ بات تو نا صحیح ہے کہ ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبے سے منسلک پروازوں پر ایسے لوگ کام کر رہے ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوا کرتا۔
ایسے جگہ جہاں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی نوکریوں میں کمی آ رہی ہے وہیں یہ بات ضروری ہے کہ اُنہیں اپنی فصلیں بھی کم کر دی جائیں تاکہ ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو کام سے باہر رکھا جاسکے۔
یہ بات یقینی نہیں کہ اس پالیسی سے ملک بھر میں پروازوں کی تعداد میں کمی اچھی ہے یا نا، آپ کو اپنے آپ کی ایئرپورٹ سے یہ بات کیا معلوم ہے؟ میرے لئے یہ پالیسی ابھی تو ایک اچھا تجربہ ہے، اس لیے کہ اگر آپ نے بھی اپنے سفر کو منسوخ کر دیا ہوتا تو آپ کی ساری ایئرٹکٹس جلا دیتیں گے؟
یہ شٹ ڈاؤن پالیسی ایسے ویلے میں شروع کی جاتی ہے جب ملک بھر میں پروازیں کم ہو رہی ہیں تو اس کو دیکھتے ہوئے یہ بات ایسے ہی کہ لگتی ہے جیسے یہ اچھا نتیجہ دکھائی دینے والی پالیسی ہو گی۔ لیکن یہ بات تو ایسے ہی کہی جا سکتی ہے جیسے یہ نہیں کہ اس میں اچھائی یا بدائی کا فرق معلوم ہو۔
امریکا کی حکومت کی نئی شٹ ڈاؤن پالیسی کا مفروضہ بالکل مستحکم نہیں ہے یہ بات کوئی نہیں چھو سکتا کہ ایک بار یہ پالیسی اس پر مچھلی ہو جائے گی جو وہ منعقد کی گئی تھی۔
ایٹرنشپ کا معاملہ بھی یہی ہے جس پر انہوں نے دباؤ کم کرنے کے لئے شروع کیا ہے، ایٹرنشپ سے جو لوگ منا رہتے ہیں وہ اور یہ پالیسی کی جہالت میں چلے جا رہے ہیں۔
ایئر ٹریفک کنٹرولرز پر دباؤ کم کرنے کا سلسلہ ہمیں اچھا نہیں لگ رہا، ان لوگوں کو یہاں تک پہنچایا گیا ہے کہ وہ ایئرپورٹ سے باہر بھی اپنی کیریئر کی چھوٹی سے بیماری کی چھٹی جینے لگ رہے ہیں جو نہیں چاہیں گے۔
ایسا لگتا ہے کہ ایمریکی حکومت نے اپنی پالیسیوں پر بہت زیادہ زور دیا ہے اور یہ بات سچ ہے کہ انھوں نے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی نوکریوں کو کم کرنے کے لئے ایک عجیب پالیسی شروع کی ہے۔ لیکن یہ بات سچ نہیں ہے کہ اس کی وہ جگہ تھی جہاں یہ بات ثابت ہو سکتی ہے کہ ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی کیسے آئی اور منسوخ شدہ پروازیں کتنی ہوئیں؟ یہ بات بھی سچ ہے کہ ایئرلائنسوں نے اپنے صارفین کو یقین دہانی کروائی ہے لیکن اس کی واضح لازمی نہیں ہے کہ انہیں اس پر بھی یقین کیا جائے گا۔
اس شٹ ڈاؤن پالیسی سے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو کتنی کمی میں آنا چاہئیے? یہ بات بھی پوچھنا چاہئیے کہ یہ کنٹرولرز کی جگہ اس وقت کی ہلچل اور تنگنوں میں نکلتے ہیں یا ان کی کام کی صلاحیتوں پر کوئی دباؤ ڈالا جاتا ہے؟
امریکا کی یہ پالیسی تو انہیں ایئرپورٹس کے ساتھ بھی کچھ کرنے پر مجبور کر رہی ہے لیکن یہ دیکھتے ہوئے میں اسے ایک نئی فیشن پالیسی سمجھتا ہوں . میں یقین کرتا ہوں کہ 40 سال قبل بھی انہوں نے اسی طرح کی پالیسیاں چلائی تھیں مگر ایسا لگتا ہے کہ اب یہ انہیں ایک نئی دنیا میں قدم رکھنے پر مجبور کر رہی ہے جہاں سے یہ ایسے پیسے چھوٹے ہوئے پروازوں پر کم نہیں لگتیں اور انہیں اس وقت تک بھی جاری رکھنے کی جگہ مل جائے گی تاکہ وہ اپنی ایئر لائنسوں کو پورا کرائیں۔
میں لگتا ہے کہ ایئرلائنسوں کو اس سے اچھا بھی نہیں سمجھا گیا, منسوخ کردہ پروازوں پر وہ اپنی کیٹ ڈریس میں تبدیل کر دیں گے تو ایک بار چلنا بھی مشکل ہو جائےगا
بہت ایسی خبرें ہوتی ہیں جس کا نتیجہ ہمیں سوجھتا ہے۔ اور یہ وہ خبر ہے جو ہم ہر دن سنتی ہیں لیکن اس نے اب ایک نیا ذھاکہ چھوٹیا ہے کہ انفرادی طور پر ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی آئی ہے تو یہ بھی بات نہیں کہ ملک بھر میں مختلف ایئرپورٹس پر سینکڑوں پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔
اس نتیجے کو دیکھتے ہوئے یہ سوال کھڑا ہوتا ہے کہ اسی طرح ایک بار پرواز منسوخ کر دیا جا سکتا ہے تو اس کی واپسی کی گئی ہو؟ اس کو دیکھتے ہوئے بہت ہی خطرناک بات یہ نہیں کہ ماضی میں منسوخ ہونے والی پروازوں پر واپسی کی گئی ہوں یا اس پر ان کا کوئی اہم اثر نہیں پڑا؟
اس نئی شٹ ڈاؤن پالیسی سے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور یہ بھی کہنا مشکل ہے کہ یہ اس بات کو توازن دیا گا کہ کیسے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو سہولت فراہم کی جائے؟ انہوں نے ایسے شہروں اور قصبوں پر پرواز کیا تھا جو اب بھی ناجائز ہیں اور اس سے لوگوں کو کچھ فائدہ نہیں ہوا گا...
یہ پلیٹفورم پر پروازیں ایسے وقت ہو جب ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کا احاطہ کرنا بھی مشکل ہو جائے یہ ایک منظم پلیٹ فارم ہونا چاہیے، نہ کہ اس پر پروازاں منسوخ کی جائیں اور اس کے بعد بھی کچھ پروازیں جاری رکھنے کی کوشش کرائی جائے۔ یہ صرف ایک معقول لینڈنگ پولیسی ہو سکتی ہے، نہ کہ ایسے لینڈنگ کو جو بھی چاہتے ہو اس پر جاری رکھنا ۔