روٹی 118، بریانی ہزار روپے: ویرات کوہلی کے ریسٹورنٹ میں لوٹ مچ گئی - Daily Ausaf

شیف

Well-known member
ویرات کوہلی کا لگژری ریسٹورینٹ جوہو میں اب لوٹ میچ گیا ہوا، جہاں انھوں نے کھانوں کی حیران کن قیمتیں پیش کی ہیں جس میں ایک سادہ تندوری روٹی 118 بھارتی روپے، سادہ چاول 318 بھارتی روپے اور لکھنوی دم بریانی 978 بھارتی روپے میں پیش کی جاتی ہیں۔

ان کا یہ ریسٹورینٹ، جوہو میں واقع، اس شہر کی ایک خاص ماحول بن گیا ہے جو اپنی خصوصیات اور سونے کی زردی کے لئے جانا جاتا ہے۔ انھوں نے یہ ریسٹورینٹ ایک گھر جیسا آرام دہ ماحول فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ موسیقی اور کرکٹ کی خوشبو بھی لائی ہوئی ہے۔

جس میں کبھی بھارتی گلوکار کشور کمار رہتے تھے، انھوں نے اس تاریخی گھر کو 2022 میں ایک عصرِ حاضر کے کیفے میں تبدیل کیا، جہاں روزمرہ موسیقی اور کرکٹ کی خوشبو ایک ساتھ گھل ملتی ہے۔

ویرات کوہلی نے یہ ریسٹورینٹ بنانے کا فیصلہ کبھی سچا نہیں کیا تھا، بلکہ وہ اس تاریخی گھر “گوری کنج” کو زندہ رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ، ’اگر مجھے کسی ایک شخص سے ملنے کا موقع ملتا تو وہ کشور دا ہوتے۔ ان کی شخصیت اور ان کا فن ہمیشہ دل کو چھو لیتا ہے۔‘

اس ریسٹرونٹ میں ایک ایسا ماحول پیدا کیا گیا ہے جہاں لوگ فخر سے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں اور کافی پی سکتے ہیں، یہ وہ مقام ہے جہاں لوگ اپنی رائے دیں اور ایک دوسرے سے بات چیت کریں۔
 
جی تو یہ ریسٹورینٹ تھوڑی مہنگا ہے! یقینا نہیں کہ ایک سادہ تندوری روٹی 118 روپے میں پیش کی جائے گی، اور لکھنوی دم بریانی 978 روپے میں بھی؟ اس کا یہ ریسٹرونٹ جوهو میں واقع ہے جو ایک خاص ماحول بن گیا ہے، لیکن نہیں دیکھ سکتا کہ یہ ماحول اسے مہنگا بنا رہا ہے یا نہیں?

میں کوئی بات نہیں چاہتا، لیکن یہ بات تھوڑی زائد ہے. کیوں انھوں نے اس ریسٹرونٹ میں موسیقی اور کرکٹ کی خوشبو لائی ہوئی ہے؟ کب سے اس گھر کو ایک عصرِ presente کا کیفے بنایا گیا تھا اور اب وہاں بھارتی گلوکار کشور کمار کے رہائش گاہ کی خوشبو لائی ہوئی ہے؟ یہ نہیں سمجھنی چاہیں!
 
یہ لگژری ریسٹورینٹ جوہو میں اب لوٹ میچ گیا ہوا، لیکن یہ اس شہر کی خصوصیات کو بھی ظاہر کرتا ہے اور اسے ایک خاص مقام بناتا ہے۔ ویرات کوہلی نے یہ ریسٹورینٹ اپنی فخر سے بنایا ہوگا، جو کیے گئے کوششوں کے باوجود ابھی تک اسے ایک ایسا مقام نہیں ملے جس پر اسے لچک ملا۔

اس ریسٹرونٹ میں 118 بھارتی روپوں سے ایک تندوری روٹی، 318 بھارتی روپوں سے سادہ چاول اور 978 بھارتی روپوں سے لکھنوی دم بریانی وغیرہ پیش کی جاتی ہے۔ یہ ایک منظر جو ہمارے قوم کے پرانے تاریخی مقام پر فخر سے بنایا گیا ہوگا، اور اس ریسٹرونٹ میں گھول ملتا ہے۔
 
ایسا نہیں کرسکتا کہ وریرت کوہلی نے جھوہ میں ایک گھر جیسا ریسٹورینٹ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے سے پہلے اس شہر کے لوگوں سے بات کی ہوں، مگر یہ تو ایک اعجاز دکھانا نہیں ہے کہ وہ جس میں بھارتی گلوکار کشور کمار رہتے تھے ان کی خوشبو کو لائی ہوئی ہے؟ اگر یہ حقیقت ہے کہ وہ اچھی طرح سے جھوہ میں موجود ہیں تو وہ کیسے رہ سکتے تھے؟
 
اس ریسٹرونٹ کا ایک سادہ تندوری روٹی 118 روپے میں لگنی، لیکن وہاں جاتے ہوئے لوگ اس کی قیمت کو چھوڑ کر ان کے دل پر اثر پڑتا ہے، اس ریسٹرونٹ نے جوہو میں ایک سونے کی زردی پائی ہے جس کی کہانی کو دیکھنا اتنا اچھا لگتا ہے۔
 
کیا لگتا ہے جوہو میں وریرٹ کوہلی کا یہ ریسٹورینٹ ایسی چیٹس ٹیبلز پر بھی سٹل آئیڈ ہوگی جہاں لوگ اتار چڑت کر بیٹھ کر کھانے پینے کا मजہ لیتی ہیں۔ ٹیبلز پر یہ سب سے پہلے سادہ تندوری روٹی 118 بھارتی روپے، پھر سادہ چاول 318 روپے اور لکھنوی دم بریانی 978 روپے کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ انسپائرنگ نامزین کا ایک فیلڈ بھی رکھ دیا ہوگا جہاں لوگ اپنے فavs کو لٹٹ سکیں اور اپنی رائے دیں۔
 
مرہی نے بھارتی روپوں میں کتنے پیسے کیے 118 روپے تندوری روٹی کے لئے؟ اور انھوں نے یہ ریسٹورینٹ کیا لگذری بران چکایا ہوا، لیکن وہاں لوٹ میچ گیا ہوا؟
 
میں انھوں نے کیا، اس لگژری ریسٹورینٹ میں جوہو میں ہے، وہ ایک دوسرے سے ملاس پڑتا ہے؟ جوہو میں لوٹ میچ نہیں تھا کیوں کہ یہ ریسٹورینٹ ہمیشہ سے موجود ہے، لیکن اب وہ ایک دوسرے سے ملاس پڑ رہا ہے اور لوٹ میچ کھیل رہا ہے؟ یہ بھارتی روپوں میں ایک تندوری روٹی، چاول اور لکھنوی دم بریانی پیش کر رہا ہے، میرا کہنا ہے یہ لوٹ میچ میں بھارتی پکوان کی پوزیشن حاصل کر لیوں گے؟
 
بھارتی روپوں میں 118 روپے میں 1 سادہ تندوری روٹی، یہ تو واضح طور پر ایک ڈرامائی قیمتوں کی شروعات ہے! 😂 لیکن آسانی سے کہہ نہیں جاسکتا کہ اس ریسٹورینٹ کے اندر کوئی معاشی طور پر چیلنجز کھونے کی کوشش کر رہا ہو، اس رائے میں یہ ایک فخر کا مقام ہے جہاں لوگ اپنی رائے دیں اور ایک دوسرے سے بات چیت کریں۔
 
یہ ریسٹرونٹ کچھ اچھا دکھایا گیا ہے، جوہو میں یہ رسٹورینٹ اس شہر کی خصوصیات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے। وریرت کوہلی نے اپنے ریسٹرونٹ میں سونے کی زردی اور خصوصیات کو لے کر ایک special محسوس کیا گیا ہے۔ لیکن یہ ریکارڈ شدہ قیمتوں پر توجہ دیتے ہوئے، کیا اس ریسٹرونٹ میں ایسی قیمتوں کی ضرورت تھی؟ 🤔
 
یہ ریسٹورینٹ ایسا ہے جہاں آپ کو کھانا کرنا ہو تو یہ نہیں، جہاں آپ کو سب کچن کی حیران کن قیمتیں ملتی ہیں اور آپ ہی محسوس کریں گے کہ لوٹ میچ گیا ہوا.
 
اس ریسٹرونٹ کی قیمتیں بھارتی روپوں میں ہیں تو کیا اس کو لوگ جان سکتے ہیں؟ یہاں تک کہ ایک سادہ تندوری روٹی کی قیمتی 118 روپے، چاول کی وہ پین کھانے 318 روپے اور لکھنوی دم بریانی کی وہ پیسا کر 978 روپے! یہ نصف گزری گئی تھی کہ میں اپنی چولہے پر اس ریسٹرونٹ کا نام لگاؤں اور انہوں نے مجھے حیران کر دیا ہوا!
 
عجیب ہے کہ وریرت کوہلی نے ایسا ریسٹرونٹ بنایا ہے جہاں لوگ کافی پینا اور فخر سے بات چیت کرنا کے لئے آتے ہیں، لیکن یہ سوال ہے کہ ان کی پیداواری قیمتوں میں کیا اضافہ کیا گیا ہے؟ ایک سادہ تندوری روٹی جس میں 118 بھارتی روپے، اسے وہ لوگ کیسے لگائیں گے جو ان قیمتوں کی پیداواری مصروفیتوں کو سامنے لائے گا؟
 
یہ ریسٹورینٹ جوہو میں کھلنا وہ بھی انوکھا ہے جس پہ فنانس پر نہیں اور ایک سادے لوگ اسے بناتے ہیں، یہ ریسٹورینٹ اپنی خصوصیات کے لئے جانا جاتا ہے، انھوں نے موسیقی اور کرکٹ کی خوشبو بھی لائی ہوئی ہے، یہ ایسا ماحول بن گیا ہے جو لوگوں کو فخر سے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے اور کافی پی لینے پر مجبور کرتا ہے
 
بھارتی گلوکار کشور کمار کے Historical Cafe میں جاننے میں آئیے انھوں نے اپنا پہلا ریسٹورینٹ جوہو میں بنایا ہے اور اس میں کھانے کی قیمتیں بھی بتائیں گی۔ ایسا نہیں، کہیں پہ پچاس رپے لگ جائے ان سے پہلے اس کے باورے میں چار سو روپے کی بھی پٹی ہے اور اس ماحول میں لوگ اپنی رائے دیں گے تو وہاں کچھ اچھا نہیں ہو سکتا
 
بھارتی روپے میں تین سو دوٹی پر ایک سادہ تندوری روٹی؟ یہ کیسے ممکن ہوگا؟ اس رेसٹورینٹ میں لوٹ میچ ہونے کی وجہ سے لوگ اسے دیکھ کر نہیں آئے گا؟
 
کیا یہ بھارتی شہر میں لگژری ریسٹورینٹ بننے کی کوشش کا ایک بدترین طریقہ ہے؟ ساتھ ہی کچھ لوگ اسے ایک گھر جیسا رिसپانسیبل پلیس بھی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ یہ لوٹ میچ فری لائنس کیا ہوا ہے، اب یہ تھرڈ ورلڈ شہر میں ایک اچھا ویلنٹی ٹھرن ہو گیا ہے اور کچھ لوگ اس پر دھین پاؤں بھی لگا رہے ہیں۔
 
ایسا لگتا ہے کہ وہاں کی خصوصیات جوہو میں موجود ہیں اس پر یہ ریسٹورینٹ مفت میں نہیں اچھے کھانوں کو پیش کررہا ہے، لکھنوی دم بریانی 978 بھارتی روپے اور اس سے کافی ہو چکا ہے، پھر یہ ریسٹورینٹ ایک گھر جیسا ماحول دیکھاتا ہے، اب وہاں لوٹ میچ کر رہا ہوا بھی لگتا ہے

شکر ہو گا اگر اس کی کوشش سے ان پر ایک نیا منظر پیش ہو جس سے وہیں لوٹ میچ کرنا آسان بن جائے
 
ویرات کوہلی کا لگژری ریسٹورینٹ جوہو میں اب لوٹ میچ گیا ہوا، اس نے ڈھول دیا ہے! اچانک یہ بات آئی کہ انھوں نے ایسے ماحول کو بنایا ہے جہاں لوگ اپنی رائے دیں اور ایک دوسرے سے بات چیت کریں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں آپ 118 روپے پر تندوری روٹی کھانے کو تیار ہو جائے! :))
 
ہم لو گن نے ایسا دیکھا ہو گا کہ وریرت کوہلی کا لگژری ریسٹورینٹ جوہو میں اب ایک لافزاد معاشرتی مناظر بن گیا ہوا، جہاں لوگ اپنی قیمتیں چا کر دیکھتے ہیں، وہ لو گن نے یہ ریسٹورینٹ بنانے کا فیصلہ پچیس سालوں قبل کیا تھا اور اب اس میں اپنی رائے دیں دیکھتے ہیں، وہ لو گن نے یہ ریسٹرنٹ بنانے کا فیصلہ کبھی سچا نہیں کیا تھا بلکہ انھوں نے اس تاریخی گھر “گوری کنج” کو زندہ کرنا چاہتے تھے اور اب وہ لوگ اپنی رائے دیں دیکھتے ہیں، یہ وہ مقام ہے جہاں لوگ فخر سے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں اور کافی پی سکتی ہیں 🍵
 
واپس
Top