پیٹرولیم مصنوعات بارے بڑی خبر!

کچھوا

Active member
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں گھٹنے کے چہرے

فiscal یارہ کی پہلی سہ ماہی میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 7 فیصد کم آئی ہے۔ یہ ریکارڈ پاکستان بیورو برائے شماریات کے مطابق اہمٹ سے ملتا ہے جو کہ ایک ادارہ ہے جس کی اہمیت اسی سال ہی ہوئی تھی جب پاکستان کا دار الحکومت اسلام آباد میں بھاری پیٹرولیم مصنوعات کا کاربنکس سدہ انحطاط ریکارڈ ہوا تھا۔

ان اعدادوشماروں کی گنجائش کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پیٹرولیم مصنوعات پر 3.775 अरب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 7 فیصد کم ہے جس سے یہ بات واضح ہو گی کہ ملک کو ابھی بھی پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار رہنے کا حال نہیں ہوا بلکہ اس میں گھٹنا تو ریکارڈ ہو گیا ہے جس کی وجہ یہ بھی رہی ہو گی کہ پوری دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کا درآمد اور انحصار کم ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پائیدار توانائی کے ذریعے کامیابی حاصل کرنا تھوڑی مشکل ہو گئی ہے۔

فiscal یارہ کی پہلی سہ ماہی میں خام تیل کی درآمدات پر 1.430 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.02 فیصد کم ہے جس سے یہ بات واضح ہو گی کہ ملک کو ابھی بھی خام تیل پر انحصار رہنے کا حال نہیں ہوا بلکہ اس میں گھٹنا تو ریکارڈ ہو گیا ہے جس کی وجہ یہ بھی رہی ہو گی کہ پوری دنیا میں خام تیل کے درآمد اور انحصار کم ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پائیدار توانائی کے ذریعے کامیابی حاصل کرنا تھوڑی مشکل ہو گئی ہے۔

فiscal یارہ کی پہلی سہ ماہی میں آر ایل این جی کی درآمدات کا حجم 1.025 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 30 فیصد زیادہ ہے اور ایل پی جی کی درآمدات پر 240 ملین ڈالر ریکارڈ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 2 فیصد زیادہ ہے۔
 
اس سے پتا چلےگا ایسے ملکوں میں بھی انحصار رہنے کا حال نہیں ہو گا جو پیٹرولیم مصنوعات پر زیادہ انحصار کر رہے ہیں، اس سے ملک کی معیشت میں بھی ایسے تبدیلیاں آئیں گی جس سے سڑکوں اور نئی منصوبوں کے قیام کو تیز کیا جا سکتا ہے، ابھی تک پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار رہنے کی وجہ سے ملک میں ٹریفک اور جھگڑے تیزی سے بڑھتے رہے ہیں تو اب اس کو کم کیا جا سکتا ہے!
 
بھی بھاتا ہے ان اعدادوشماروں میں، ملک نے پوری دنیا کے ساتھ ایسا ہی جال بنایا ہے جس سے ابھی بھی پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار رہنے کا حال نہیں ہوا بلکہ یہ گھٹنا تو ریکارڈ ہو گیا ہے، اب پوری دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار کم ہوتا جا رہا ہے اور پائیدار توانائی کے ذریعے کامیابی حاصل کرنا تھوڑی مشکل ہو گئی ہے، یہ تو جتنا بھی جال لگایں گے انحصار کم ہوتا جا رہا ہے اور پائیدار توانائی سے کامیابی حاصل کرنی تھوڑی مشکل ہو گی... 🤔
 
یہ تو بھی چل رہا ہے کہ پتھر کیں پتھروں میں رکھ کر دیکھیں، پیٹرولیم مصنوعات پر اس سے زیادہ انحصار نہیں کیا جا سکتا تو بھی وہی بڑی مقداروں میں آ رہے ہیں؟

ان اعدادوشماروں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے لوگوں نے خود پتھر کھول کر سچائی پر چلنا بھی تयار کیا ہے کیونکہ ان میں سے کسی نے واضح نہیں کیا کہ اس سے زیادہ پائیدار توانائی کا استعمال کرنا چاہئے؟
 
اس خبر سے واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار کم ہوتا جا رہا ہے۔ یہ بات بھی واضع ہو گئی ہے کہ پورے دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار کم ہونے سے ملازمتوں اور معیشت کو نقصان ہوا ہو گا۔
 
یہ بات تازہ استطلاحوں سے باھر نکل رہی ہے کہ پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار کرنا بھی گزشتہ سال ہی کم ہونے لگا ہے، اور ابھی بھی پوری دنیا میں یہی حقیقت رہی ہے کی کہ جیسے جیسے میرا ٹویٹر سسٹم میں نئے لوگ شامل ہوتے چلتے ہیں ان کا یہ خیال رہتا ہے کہ پائیدار توانائی کو ترجیح دی جا سکتی ہے تاکہ آفرینے کی سہولت مل سکے
 
واپس
Top