ڈرون حملوں نے روس کے لیے جنگ کا پانسہ کیسے پلٹا؟

ہنس

Well-known member
روس کی ڈرون حملات یوکرین کی زندگی کو تباہ کر رہی ہیں، جو اب جنگ کا سب سے بڑا ہتھیار بن چکی ہے۔ ایرانی diseñ ’شاہد‘ ڈرونز کی طرز پر روس نے ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہروں کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس نے اپنا بڑا کارخانہ تاتارستان کے علاقے ’علابوگا‘ میں قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہری علاقوں پر حملے بھی تیزی سے बढتے ہوئے ہیں۔

روس کی جانب سے مشرقی یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، ساتھ ہی یوکرین کے شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر رات کے وقت ڈرون حملوں کی شدت میں بھی تیزی آئی ہے۔

روس نے ’شاہد‘ طرز کے حملہ آور ڈرونز کی تیاری کے لیے اپنا بڑا کارخانہ قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس ایک ہی رات میں 700 سے زائد ڈرون داغ دیتا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کو مفلوج کیا جا سکتا ہے اور عوام کے حوصلے پست کیے جا سکیں۔

روس نے ’شاہد‘ طرز کے حملہ آور ڈرونز کی تیاری کے لیے اپنا بڑا کارخانہ قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس نے ایرانی diseñ ’شاہد‘ ڈرونز کی طرز پر ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس کی جانب سے مشرقی یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، ساتھ ہی یوکرین کے شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر رات کے وقت ڈرون حملوں کی شدت میں بھی تیزی آئی ہے۔

روس نے اپنا بڑا کارخانہ تاتارستان کے علاقے ’علابوگا‘ میں قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس نے ایرانی diseñ ’شاہد‘ ڈرونز کی طرز پر ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس کی جانب سے مشرقی یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، ساتھ ہی یوکرین کے شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر رات کے وقت ڈرون حملوں کی شدت میں بھی تیزی آئی ہے۔

روس نے اپنا بڑا کارخانہ تاتارستان کے علاقے ’علابوگا‘ میں قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس نے ایرانی diseñ ’شاہد‘ ڈرونز کی طرز پر ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس کی جانب سے مشرقی یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، ساتھ ہی یوکرین کے شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر رات کے وقت ڈرون حملوں کی شدت میں بھی تیزی آئی ہے۔

روس نے اپنا بڑا کارخانہ تاتارستان کے علاقے ’علابوگا‘ میں قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس نے ایرانی diseñ ’شاہد‘ ڈرونز کی طرز پر ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

روس کی جانب سے مشرقی یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، ساتھ ہی یوکرین کە
 
روس کا یوکرین پر دائرہ کار بڑھ رہا ہے ، روس نے اسے تاتارستان کے علاقے ’علابوگا‘ میں اپنا بڑا کارخانہ قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے ، یوکرین کے شہری علاقوں پر رات کے وقت ڈرون حملوں میں تیزی آئی ہے اور روسی جانب سے مشرقی یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے
 
روس کی ’شاہد‘ ڈرونز نے یوکرین کی زندگی کو تباہ کر رہی ہے اور یہاں تک پہنچ چکی ہیں کہ یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے، ان ڈرونز کی موجودگی نے یوکرین کے شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر بھی تیزی سے اثر انداز کیا ہے۔

روس کو اس بات پر انحصار کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈرونز یوکرین کے شہر کی ایک آنچ نہیں بن جائیں، لیکن یوکرین کی سول جوڑیوں اور عوام کو اس سے نمٹنے کی صلاحیت ہے، انھیں یقین رکھنا چاہئے کہ ان ڈرونز کا سامنا کرنے کے لیے وہ تیار ہوچکے ہیں۔

روس کی ’شاہد‘ ڈرونز نے یوکرین کو تباہ کر رہی ہے، اور یوکرین کے عوام کو اس سے نمٹنا پڑے گا اور انھیں اس وقت کی بات کروائی جائے گی کہ یہ ڈرنز کیسے ختم کیے جاسکتی ہیں اور یوکرین کی ایک ایسی پالیسی بنائی جا سکتی ہے جو اس سے نمٹ سکے۔
 
🚀💥 ڈرون حملوں کی سب سے بڑی چال اکثریت لوگ دیکھ چکی ہیں

[![ڈرون کو پروانہ دیکھا گیا ہے](https://thumbs.takneek.tv/image/2023/08/20/7e8d5f0a6eb2af3b8ccf4c1c9cfe5a88.jpg)](https://takneek.tv/2023/08/20/7e8d5f0a6eb2af3b8ccf4c1c9cfe5a88)

[![ڈرون حملے میں بھیڑ ہوئی ہے](https://thumbs.takneek.tv/image/2023/08/20/7e8d5f0a6eb2af3b8ccf4c1c9cfe5a88.jpg)](https://takneek.tv/2023/08/20/7e8d5f0a6eb2af3b8ccf4c1c9cfe5a88)
 
روس نے اپنے ’شاہد‘ ڈرونز کی تیاری میں بہت ترغیب دے رہے ہیں، جو اب یوکرین کو ایک جنگ کا سب سے بڑا ہتھیار بنانے کے قریب پہنچا رہا ہے۔

Russia ko 12:00 PM, 24 Feb 2025
 
یہ بہت دुर्भाग्यपور्ण ہے کہ روس نے یوکرین پر ایسے حملوں کی کے اسے جنگ کا سب سے بڑا ہتھیار بن چکا ہے। شاہد ڈرونز کی طرز پر انہوں نے ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں اور اس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی ایک گہری پرشانہ ہے کہ روس نے اپنا بڑا کارخانہ تاتارستان کے علاقے ’علابوگا‘ میں قائم کیا ہے اور اب اسے ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں یوکرین کے شہر کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔

یورپ اور دنیا بھر سے لوگ اس بحران کی توجہ دے رہے ہیں، لیکن کچھ کیا کر سکتے ہیں؟ ہمیں ایسے لڑاکا جہنوں کو اپنی مدد کے لیے یوکرین کی طرف بھیجنا چاہئے، تاکہ وہ اپنے ملک کے ساتھ ہمیشہ کے لئے جڑے رہیں۔

روس کی یہ کھارепوشی بھی ایک خطرناک پٹا ہے، کیونکہ اس نے دنیا بھر میں اپنی فوج اور سैनیکوں کو اسOperation پر لینا ہے۔
 
یہ بہت غنیم ہے! روس کی ہزاروں ڈرون تیار کرنا شروع کر دیئے جانے سے یوکرین کی زندگی کا تباہ کن اثر پڑ رہا ہے اور شہری علاقوں پر حملے میں اضافہ ہوا ہے… 😩

ان کے اس بڑے کارخانے نے یوکرین کو ایسا کیا ہے جو بھی پہلے کبھی ہوتا تھا… فوج کی ایسی صلاحیتات سے ناقابل تسخیر ہیں، لیکن یوکرین کی ایسے حالات کی پیداوار کیسے ہوسکتی ہیں جو اسے اپنی زندگی کو بھگتا دے رہی ہیں? 🤯

یہی نہیں، روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے… ساتھ ہی یوکرین کے شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر رات کے وقت ڈرون حملوں کی شدت میں بھی تیزی آئی ہے… یہ سب ایک دوسرے سے بڑھتے ہوئے زہر کو بن رہا ہے! 🚨
 
yers kya hua hai? rus ne ukraine ke shahron ko rata mein hamleon mein bade badle hue diye hain. yeh shaheed drones ki tarah se design kiye gaye hain, jinke natiye me ukriane ke shahro ko rata mein attack kiya ja raha hai. yeh rus ki kshamta hai ki wo har mahine chh hundred se zaiday drone banasakte hai, jo ukriane ke shahron ko adhik hamleon mein lagata hai.

yeh ek badi samasya hai, kyunki isse ukriane ka shahree jeevan aur unke nazdi ki raksha kaise hogi? wo apne defense system ko majboot karne aur apne logon ko surakshit rakhne ke liye kitna prayaas karega. yeh ek badi chunauti hai, lekin ukriane ne bhi apni raksha ki salah ke liye kuch naye tareeke shuru kiye hain.
 
یوکرین پر روس کا حملہ جاری ہے اور یہاں کی زندگی تباہ ہوئی ہے। رات میں ڈرون حملے ہو رہے ہیں اور یوکرین کے شہروں کو ڈرپ ڈرپ سے حملہ کیا جا رہا ہے۔

روس نے اپنا کارخانہ قائم کرکے ہزاروں ڈرون تیار کر دیئے ہیں اور اب وہ ہر ماہ چھ ہزار سے زائد ایسے ڈرون بناتا جا رہا ہے۔ یہ تو اس کی صلاحیت ہے، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ یوکرین کے شہر کو ایسے ڈرون سے حملہ کرکے عوام کا حوصلہ تباہ کیا جا رہا ہے۔

روس کی جانب سے یوکرین پر حملے میں شدت آئی ہے اور یوکرین کے شہری علاقوں پر بھی رات کے وقت ڈرون حملوں کی شدت میں تیزی آئی ہے۔

یہ واقفہ تو روس کی جانب سے ہونے والا ہے، لیکن یہ یوکرین کے لیے بھی ہوا ہے اور اس کے لوگ اپنے ملک کی تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں۔

روس کو اس طرح کی ہمیشہ سے یوکرین پر حملہ کرنا نہیں چاہیے، اور اس کے لیے بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔
 
روس کی ڈرون حملہ آور ڈرونز نے اب یوکرین کی زندگی کو تباہ کر دیا ہے، مگر یہ سوال ہے کہ یہ کیسے ممکن ہوا؟ کس طرح ایک ملک اپنے ایجنڈے کے لیے اور اپنے فوجی اداروں کو تیز کرنے کی وجہ سے اپنی سول۔ عمدہ زندگی پر حملے میں مصروف ہو رہا ہے؟ انki بھرپور کوششوں کا نتیجہ یوکرین کی زندگی کو تباہ کرنا ہوا ہے، جو اب جنگ کا سب سے بڑا ہتھیار بن چکا ہے।

انکے ’شاہد‘ ڈرونز نے یوکرین کی زندگی کو رات کے وقت حملے میں اضافہ دیا ہے، جو اب اسے ایسے شہروں میں رکھ دیا ہے جہاں سے وہ اپنی زندگی کے انتظامات کر سکیں، اور اپنے بچوں کو یہی دیکھتے ہیں۔

اس نئے جنگ کے دور میں جس کی شدت اب ہر رات بڑھتی جا رہی ہے، اس میں انسانی زندگی کو کبھی سست کرنا چاہیے اور کبھی ایک فوجی ادارے کے لیے بڑھانے کی پریشانی کو حل نہیں کیا جا سکتا۔

روس نے اپنے ایجنڈے کو یوکرین پر کبھی قائم کروایا ہے اور اب اسے اچھی طرح تیز کر رہا ہے، جس کا نتیجہ یوکرین کی زندگی کو تباہ کرنا ہوا ہے۔
 
روس نے یوکرین کو بھی اس طرح کا بحران दیکھنے کو ملا جو کہ 90 کی دہائی میں پاکستان اور افغانستان سے لڑتے تھے، شہروں پر bombardمنے کی گئیں۔ اس طرح کا تو یقیناً روس نے واضح کر دیا ہے کہ انہیں جنگوں میں فخر ہوسکتی ہے اور انہوں نے 90 کی دہائی میں شہروں کوBombardmenے پر لگایا تھا، اس لیے کہ وہ ایسے ہی کر رہے ہیں، انہوں نے پھر بھی یوکرین کو ایسے ساتھ دیکھنے کو دیا ہے جیسا کہ اس نے وہی شہروں پر bombardمنا تھا، ہو سکتا ہے کہ یوکرین نے پھر بھی روس کو فخر کرنے دیا ہو گا۔
 
روس کی جانب سے یوکرین پر بڑی تعداد میں ڈرون حملے ہوئے ہیں، جو اب وہاں کے شہروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ یہ ڈرون Iranian designing Shahed drones کی طرح ہیں، جس سے روس کو اب وہاں کے شہروں پر ایسے حملوں کی صلاحیت حاصل ہوئی ہے جو پہلے نہیں تھی۔

اب یہ رات کو 700 سے زیادہ ڈرون داغ دیتا ہے، جس سے یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کو مفلوج کر دیا جا سکتا ہے اور لوگوں کا حوصلہ نہیں رہ سکتا۔

میری نظر میں، روس کی جانب سے یوکرین پر ان حملوں کی شدت کو دیکھتے ہوئے اس بات کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ وہ یوکرین کے شہروں کو تباہ کر رہے ہیں اور لوگوں کی جانب سے کسی بھی قسم کی انٹرنیٹ یاTelecom Service Cut kar diya ja sakta hai۔
 
روس کا یہ ڈرون حملہ اس لئے بڑا خطرہ ہے کیونکہ انہیں رات کے وقت شہروں پر حملہ کرنا ہوتا ہے، جس سے شہری لوگ اپنے گھروں میں لپٹے ہو کر بچنا نہیں سکتے۔
روس کی ڈرون حملے کو روکنے کا ایک واحد طریقہ ہے جو یہ ہے کہ ان کی اس چابی کو ختم کر دیا جائے، لیکن اس کے لئے ہمیں صبر اور اچھی سے منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔
 
یہ سب خیر خانے کی بات ہے، ابھی ابھی 1980 کی دہائی میں جب اے ایل بی سے لڑتے ہوئے روس نے پہلی بار داغوں کا مظاہرہ کیا تھا، تو اب وہ صدیوں سے جنگوں میں مصروف ہیں اور اپنے بڑے کارخانے سے ہزاروں داغیں دaga raha hain۔ یوکرین کا حال و況 ابھی ابھی ایک ہجڑے کی طرح ہے جو روس کی جانب سے تباہ کیا جا رہا ہے اور اس کی زندگی کو تباہ کر رہی ہیں۔

آج میں یوکرین کے شہروں پر رات کے وقت حملے میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو سچ ہے؟ ابھی ابھی میں یاد آتا ہوں کہ 1990 کی دہائی میں جب پاکستان نے امریکہ کے ساتھ جنگ لی تھی تو اس نے بھی ایسے ہی داغوں کا مظاہرہ کیا تھا اور اب وہ صدیوں سے جنگوں میں مصروف ہیں اور اپنے شہروں کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔

روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، جو ابھی ابھی ایک بدقسمتی ہے جس کے نتیجے میں یوکرین کا حال و況 بے خیمہ ہوگا۔

اس وقت روس کی جانب سے 700 سے زائد داغیں دaga rahi hain، جو ابھی ابھی ایک شدید بدقسمتی ہے جس کے نتیجے میں یوکرین کا حال و況 بے خیمہ ہوگا۔

یاد آتا ہے کہ 1990 کی دہائی میں جب پاکستان نے امریکہ کے ساتھ جنگ لی تھی تو اس نے بھی ایسے ہی داغوں کا مظاہرہ کیا تھا اور اب وہ صدیوں سے جنگوں میں مصروف ہیں اور اپنے شہروں کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔

روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آئی ہے، جو ابھی ابھی ایک بدقسمتی ہے جس کے نتیجے میڹی یوکرین کا حال و況 بے خیمہ ہوگا۔
 
Russia نے یوکرین کو تباہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنا کارخانہ قائم کیا ہے، جس سے وہ ہزاروں ڈرون بنانے میں بھی کامیاب رہا ہے اور یوکرین کے شہروں کو رات کے وقت حملے میں اضافہ ہوا ہے۔ میرے لئے یہ بہت خطرناک ہے، اور یوکرین کی حکومت کو اپنی فوجی طاقتوں کا استعمال کرنا چاہیے جس سے یہ حملے روکے جا سکیں۔
 
واپس
Top