روس نے Pak بھارت اور Pak افغان تنازعات میں ثالثی کی پیشکش کی ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ روس اپنے دو ہمسائیوں سے تنازعہ میں اچھے معاملات کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں، خاص طور پر افغانستان کی صورتحال سے متعلق ایک گہری تشویش رکھتے ہیں۔
روس نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان کشیدگی اکثر بیرونی قوتوں کی وجہ سے بھڑکتی ہے، روس علاقائی امن اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کی حمایت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم علاقائی، سماجی اور معاشی ترقی میں تعاون جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔
روسی سفیر نے کہا کہ روس پاکستان کو اہم علاقائی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے، جس سے وہ صدر پیوٹن کے گریٹر یوریشین پارٹنرشپ وژن کے تحت اہم علاقائی حیثیت رکھ سکتی ہے۔
روس نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان کشیدگی اکثر بیرونی قوتوں کی وجہ سے بھڑکتی ہے، روس علاقائی امن اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کی حمایت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم علاقائی، سماجی اور معاشی ترقی میں تعاون جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔
روسی سفیر نے کہا کہ روس پاکستان کو اہم علاقائی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے، جس سے وہ صدر پیوٹن کے گریٹر یوریشین پارٹنرشپ وژن کے تحت اہم علاقائی حیثیت رکھ سکتی ہے۔