روس نے بھی ایران کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ایک نیا قدم قدم لگایا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس خطے میں استحکام روس اور عالمی برادری کی ترجیح ہی ہونے چاہیے، اور سرحدی کشیدگی کو بھی دبا دیا جائے گا۔
روس کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ایک اہم شراکت دار ہیں، اور یہ دونوں ممالک انہینے کے درمیان سرحدی کشیدگی کو بڑھانے والے اقدامات سے باز رہنی چاہیے۔
روسی وزارت خارجہ نے تنازعات کا پائیدار حل صرف مذاکرات کو قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان تینوں طرفوں کی بات چیت جاری رکھیں اور کشیدگی بڑھانے والے اقدامات سے باز رہیں۔
یہ سب ایک نئی پلیٹ فارم ہے جو روس کی جانب سے پیش کی گئی ہے، جس کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا ہے اور ان دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی Era شروع کرنا ہے۔
روس کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ایک اہم شراکت دار ہیں، اور یہ دونوں ممالک انہینے کے درمیان سرحدی کشیدگی کو بڑھانے والے اقدامات سے باز رہنی چاہیے۔
روسی وزارت خارجہ نے تنازعات کا پائیدار حل صرف مذاکرات کو قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان تینوں طرفوں کی بات چیت جاری رکھیں اور کشیدگی بڑھانے والے اقدامات سے باز رہیں۔
یہ سب ایک نئی پلیٹ فارم ہے جو روس کی جانب سے پیش کی گئی ہے، جس کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا ہے اور ان دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی Era شروع کرنا ہے۔