روس کا یوکرین پر ڈرون اور میزائل سے حملہ 16 افراد ہلاک درجنوں زخمی

پانی پوری لور

Well-known member
روس نے یوکرین کے شہر ٹیرنوپِل پر ایک مہلک حملہ کر دیا ہے جس میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔ دو کثیر منزلہ رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس سے اس وقت تک 64 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے 14 بچے بھی شامل ہیں۔ یہ حملہ جنگ کے آغاز کے بعد یوکرین پر ہونے والے deadliest assaults میں سے ایک ہے۔

روس کی جانب سے اس حملے سے پہلے، دو دیگر مغربی علاقوں لیویو اور ایوانو-فرانکیفسک کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جس پر حملے ہوئے ہیں۔ تاہم، ایک اور حملے میں شمالی شہر خارکیف کے تین اضلاع کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 30 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔

لیکن یوکرین کی وزارتِ توانائی نے بتायا ہے کہ ملک کی بہت سی علاقوں میں بجلی کی ترسیل معطل ہو جانے کی بھی اطلاع ہے۔ یہ حملے اس وقت زیادہ تباہ کن ہوئے جس سے 470 سے زیادہ ڈرون اور 47 میزائل داغے گئے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا کہ یہ حملے ’بڑی تباہی‘ کی وجہ سے ہوئے اور انھوں نے خبردار کیا کہ ٹیرنوپیل میں ملبے تلے دب جانے کی بھی معلومات ہیں۔
 
اس سے پہلے کچھ ایسی گالریاں اور عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جو اب تک 64 لوگوں کو زخمی کر رہے ہیں، اسے یقین نہیں کہ کبھی یہ حملے روس کی جانب سے پہلے جیسا دیکھنا میرے لیے محرک ہوگا
 
روس نے یوکرین پر ایسا ہی حملہ کر دیا ہے جیسا کہ میں 2014 میں لیکو اور سیلزٹی ٹاور्स پر انچھکسی حملوں نے دکھایا تھا، پریس وارنننگ بنانے کے بعد بھی اس طرح کے حملوں میں شہر کو لگاتار ڈیرا نہ دیا گیا تھا ، یہ ایک جھٹلہ ہوا ہے کہ ریشیا کی قیادت میں روس کی فوج سے بچنے کے لیے ٹیرنوپیل کو ملازمت پر لے لیا گیا تھا
 
روس کو یہاں تک کہ اچانک حملے کرنا نہیں چاہیے، لگتا ہے انھوں نے یوکرین کے شہر ٹیرنوپل پر ایک پہل اچانک حملہ کر دیا ہے ، لاکھوں لوگ اس شہر میں رہتے ہیں، یوکرین کی جانب سے بھی کچھ گھنٹوں پہلے انھوں نے یہ بتایا تھا کہ اس شہر میں ملبے تلے دب جانے کی خبر ہے، لیکن اب یہ کیسے ممکن ہوا؟ روس سے پوچھو اور انھیں کیا بتایو اور اس پر یوکرین کو اچانک حملہ کرنا پڑا؟
 
یہ واقعہ روس کی جانب سے یوکرین پر لگاتار حملے کی پالیسی کی وجہ سے ہوا ہے، نا کہ وہیں ٹیرنوپیل میں بھی گاڑھی بمباری کی جائیگی؟ ان سے پہلے لیویو اور ایوانو-فرانکیفسک پر حملے ہوئے تو وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ یہ کیسے ہوا؟ لگتا ہے اس کو سب جانتے تھے اور اب آگے بڑھنا ہوا ہے، ٹیرنوپیل میں جانے والا ایسا ہی محض ایک سائٹ ہو گیا ہے؟
 
تیرنوپیل پر حملہ کی شادی تو ہے، لیکن یہ کس کی پینچی ہے وہ سوال ہے? روس نے یوکرین کو جھیل رہا تھا اور اب اس نے اٹھا لیا ہے۔ لیکن میرے ماننے کی بات ہے کہ یہ تباہی کیسے توڑے گئے؟

تمہیں معلوم ہوگا نا کہ یہ حملے ابھی ہونے کے باوجود، یوکرین کی فوج اور پہلوانوں کا خیل بھی جاری ہے! ان لوگوں کو ایسے چیلنجز کو سننے پر میرا کیا نہیں?

اب یہی سے نہیں، بجلی کی ترسیل معطل ہو جانے کی بات بھی آئی۔ تو یہ تو یوکرین کی پالیسی ہی نہیں، بلکہ اس کی حالات کی بات ہے۔

ان کے پاس گریڈز کو فائر کرنے کی بھی طاقت ہے؟ تو یوکرین کی پوری سنیف نہیں ہار سکتی!
 
روس نے یوکرین پر واضح طور پر حملے کیے ہیں، لیکن پچھلے دنوں کے متبادل سے واضح طور پر کہا گیا تھا کہ اس نے ان علاقوں کو بھی دھماکہ دینا شروع کر دیا ہے جن میں یوکرین کے مضافات مغربی ممالک ہیں، یہ تو کہیں نہ کہ۔ وہاں تک کہ یوکرین کی طرف سے بھی یہ محسوس کیا جاسکتا ہے کہ وہ پچھلے دنوں سے ہی واضح طور پر اس کے خلاف بھی تینٹ کر رہے ہیں۔
 
یہ حملے تو توڑ پودھرے کے ہی سے ہیں۔ نہ ہی یوکرین، نہ ہی اس کے لوگوں کو یہ سب بھاڈیا سونے کی بات ہے۔ پورے دنیا میں شہید اور زخمی ہونے والے لوگ تو ہی ہو گئے ہیں، لیکن ناکام وہی۔Russia کا یہ حملہ پوری دنیا کی atención پر لگا ہے اور ابھی بھی اس کا اثر ہے۔ میرے خیال میں صدر زیلینسکی کو یہ بات پکیری نہیں۔

اس وقت بھی بجلی کی ترسیل کا مسئلہ ہے؟ اس لائٹ لوڈنگ کو ایک ساتھ رکھنا چاہیے۔ ہر وقت ایسے حملوں کے بعد اور یہ توڑ پودھری نہیں۔

Russia کو اس پر اپنی ناقدیت دیکھنا چاہیے اور ابھی بھی سوشل میڈیا پر ان کی تبصرے توڑ پودھرے ہیں۔
 
روس یہاں تک ہمیں چلنے کی جگہوں کو روکنا چاہتا ہے تو نہیں، اب وہ ہمیں گیس کے ذریعے دبائیں بھی چاہتے ہیں۔ یوکرین میں ایسے حملے جیسا کہ ٹیرنوپیل پر ہوا ہے، ان کے پیچھے کوئی راز نہیں ہوتا، یہ صرف اس کی معیشت کے لیے ہو گا؟
 
روس کو کیا کرنا چاہیے؟ انہیں ایسا لگتا ہے جیسے وہ یوکرین کے شہر ٹیرنوپیل پر حملہ کر رہے ہیں لیکن یہ ان کی جانب سے نہیں ہوا بلکہ ایسے لوگوں نے کیا جس میں کسی کو بھی فائدہ نہیں ہوتا اور پوری دنیا کو اس کی طرف متوجہ کر دیا جا رہا ہے۔ یوکرین کے شہر ٹیرنوپیل پر حملے سے ابھی 64 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 14 بچے ہیں، اور یہ ان کھونے والے داغے جیسا ہی ہوا جس پر 64 افراد زخمی ہوئے، اور ابھی تک 470 سے زیادہ ڈرون اور 47 میزائل داغے گئے ہیں۔
 
روس نے یوکرین پر ایک بے مثال حملہ کر دیا ہے، جس میں کافی سے زخمی اور 16 افراد ہلاک ہو چکے ہیں. یہ حملہ دیرپا تباہی کی طرف لے جا رہا ہے، خاص طور پر ٹیرنوپیل شہر کو دبایا گیا ہے. میری نویں کوشش یوکرین کے حکومت کی جانب سے کیا جا رہا ہے تاکہ اس سے دوچار لوگوں کو مدد ملے۔
 
یہ ایک بھیڑ پھڑ گئی ہے اس سے پہلے کہ کسی نے یوکرین پر حملے شروع کر دیا ہو، اب بھی لوگ یوکرین کی مدد کرتے رہنے دیتے ہیں وہ لوگ جس کے پچھلے شہر پر حملہ کر دیا گیا ہو وہ بھی اس کو استعمال کر رہے ہیں، یوکرین نے بھی پچھلے شہروں پر حملے شروع کیے تھے، اب کیا یہ تماشائی بنتے رہیں گے؟ 🤦
 
یوکرین پر روس کی اس شدید حملے سے پورے عالمی نظام غصے میں آ گئا ہے 🤯 ان حملوں سے یوکرین کا شہر ٹیرنوپیل بھی تباہ ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے، اس حملے میں زیادہ سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں اور یہ حملے ایک واضح بات بتاتے ہیں کہ روس نے یوکرین پر اپنی بہادری سے کیا ہے۔

اس وقت تک اس شہر میں کم از کم 64 افراد زخمی ہوئے ہیں، ان میں سے 14 کو بچے بھی شامل ہیں اور یوکرین کے صدر نے اس پر ملبا تلے دب جانے کی بھی معلومات بتائی ہیں، یہ ایک واضح بات ہے کہ روس کو اپنی اس بہادری سے آگاہ رہنا چاہیے۔
 
یہ حملہ تباہ کن ہوگا، یہاں کا کچھ شہر مٹ جائے گا اور یوکرین کی آبادی بھی بہت زخمی ہوجائے گی۔ میرے خیال میں اس نے ٹرانسپورٹ کو بھی تباہ کر دیا ہوگا، یوکرین کے پچیس فیصد لوگ شہر سے باہر لاکھوں میٹرون اور ٹریولنگ کی وجہ سے چلے گئے ہیں، اب ان کی جان بچانے کا وقت تھا لگتا تھا لیکن یوکرین کی حکومت نے اس پر یقین نہیں کیا اور اس سے انھیں بھی بہت تباہی ہوئی ہو گیگی! 🚨
 
یہ ایسا لگ رہا ہے جیسے کوئی اپنے گھر کے سامنے پتھر چھپوا کر ایک پہلی سے بڑھ کر توٹنا شروع کر دے... روس نے یوکرین پر ایسا ہی حملہ کیا جیسا کوئی اپنی فلم 'مروں کی رانہ' میں دیکھتا تھا... ملبے تلے دب جانے کی بھی باتیں ہو رہی ہیں۔ یہ ایسا لگ رہا ہے کہ اس سے پہلے یوکرین کو ایک چوٹ پہنچانے کے لیے وہاں دھمکیاں دے رہی تھیں... اب تو یہ سوال ہے کہ آگے کیا ہو گا؟
 
روس نے یوکرین پر ایسا حملہ کر دیا ہے جو کوئی چاہتا بھی نہیں دیکھنا چاہیے 🤯. 16 لوگ ہلاک اور 64 زخمی ہو گئے، یہ تو تباہ کن ہوا پریا! ٹیرنوپیل میں بھی ملебے تلے دب رہا ہے، ایسے حملوں سے کیا ان کا بچنا چاہیں گے؟
 
یہ حملے ایسے حالات میں ہوئے ہیں جس پر کوئی نہ کोई ادارہ دھینا بھار رہتا ہے… پچیس لاکھ روپے کے کھرب سے بھی مچھلی کی طرح ہمیشہ کی بات کرتی رہتے ہیں اور پھر ایسا ہی ہوتا ہے…

اس وقت یوکرین کے لوگ اپنی زندگیوں پر زور دیتے ہیں تو اس سے بہتر کو کیا کہوں؟ کیونکہ جب ان لوگوں نے اپنے ملک کی پیداوار کی بات کرنی شروع کی تو یہاں پھر ڈرون اور میزائل داغ گئے… میرے لئے یہ سچ ہی ہے کہ ملکی ادارے کو اپنی بہادری کی بات کرنا چاہیے اور ان لوگوں کو اس سے بھگنا نہ دیا جائے جو اپنے ملک کی زندگیوں پر دھیا رہتے ہیں…
 
اس حملے پر یے انفرادی طور پر غصے ہی نہیں آتے، پھر بھی یہ حقیقت کا ایک شکار ہے۔ اس وقت کے جس میں ہمیں اپنی زندگیوں کو بچانے کی تنگاتنگ ضرورت ہے، تو سارے لئے ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے اور یوکرین کے لوگوں کے ساتھ ہم بھی اس پہل کو بھیڑ نہیں پاش رہتے.
 
واپس
Top