کسی بھی بیرونی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے: ترجمان پاک فوج

پاک فوج کی ترجمان نے ایبٹ آباد میں مختلف جامعات کے اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ خصوصی نشست میں شرکت کی۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ وطن کی دفاع کے لیے پاک فوج پرامزم ہے اور اس کا جواب کوئی بھی بیرونی جارحیت کا سخت اور شدید ہوگا۔

دولت کی جانب سے دہشت گردی اور فتنۃ الخوارج کے خلاف موثر اقدامات کیے جا چکے ہیں، اساتذہ اور طلبہ نے شہداء اور غازیان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ وطن سے محبت کا صحیح استعارہ ہے، پاک فوج ہمیشہ محاذِ اول پر ہوتی ہے اور اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

اساتذہ نے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کے ذہنوں کو گمراہ کرنے کے لیے دشمن عناصر کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو درست اور مصدقہ معلومات فراہم کریں۔

طلبہ نے کہا ہے کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں جہاں افواجِ پاکستان جیسے ادارے نوجوانوں کو حوصلہ اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں، آج ہمیں سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط افواہوں کے بارے میں درست معلومات حاصل ہوئیں۔
 
"جب تک یہ دuniya بھر گھومتی رہے گی تو انفرادی ہم جیسے چھوٹے چھوٹے ہیڈس پھیلایا جا سکتے ہیں مگر ایک دوسرے کی آواز سننے کے ساتھ نہیں رہ سکتے"
 
اس معاہدے نے مجھے اس بات پر سوچنے کی اہمیت کا احساس دیا ہے کہ وہ لوگ جو پاک فوج کو تھوڑی سے زیادہ مہارت نہیں رکھتے اور انہیں ان کی کارروائیوں کے پیچھے یہ سب کیا ہے وہ بہت سارے معاہدے سے منسلک ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ یہ غلطی کر رہے ہیں۔
 
فوج کی ایسا ہی لافانج جیسا کہ سوشل میڈیا پر رونما ہوا ہے! پھر بھی فوجیوں کو انہیں روکنے کے لیے مہارت کی ضرورت ہے، نہ صرف سوشل میڈیا پر بلکھ کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے! 💪
 
یہ دیکھنا عجीब ہے جب ادارہ نے ان تمام اساتذہ اور طلبہ سے سنجیدگی سے ملاقات کی تھی، یہاں تک کہ شہداء اور غازیوں کو بھی تحسین کرنے کے لیے موقع دیا گیا ہے! لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ وہی لوگ جو پاکستان کی افواج میں پڑتے ہیں ان کو دھکہ دیتے رہتے ہیں؟ آپ نے ایبٹ آباد کی یہ ملاقات کو توجہ سے منظر نامہ کیا، لیکن یہ بات کچھ اور ہے!
 
اس وقت کا یہ بھرپور معاشرتی ایوان پکھنے کی بات نہیں ہے ، لاکھوں طلبہ اور اساتذہ کو سمجھائی جائے کہ وطن کی حفاظت کا مقصد صرف فوج کے ہی نہیں، ہر ایک کی ذمہ داری ہے

اس وقت شہداء کو یاد رکھنا یقینی نہیں ہے، لاکھوں کے نام سونپ کر بھی نہیں اور اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک کی دیرہ دیر سے جاننے والی غلطیاں سمجھیں

اس وقت بچوں کو غلط مواد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اور انہیں یقینی طور پر نہیں کہیں بھی ہر چیز جھوٹی نہیں ہوگی ، ہم نے اس بات کو یاد رکھنا ہوتا ہے کہ سچ ہارنے والا نہیں ہوتا
 
بھرپور تحسین اور احترام سے انہی معاملات میں اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے شہداء اور غازیان کو زبردست خراج تحسین پیش ہوئا ہے। یہ بات بھی اچھی ہے کہ اس ملک میں ایسے اداروں کے ساتھ نوجوانوں کو حوصلہ اور رہنمائی فراہم کی جائے، جو افواجِ پاکستان جیسے اداروں پر تعملی ہیں۔ لگتا ہے کہ اس وقت کے حالات میں معظم کے ساتھ یہ رہنا بہت ہی اچھا ہوگا۔
 
اس ملک کو بھیڑ بھیڑ نہیں لگ رہی، اسکول کے طالب علم اب دہشت گردی کے بारے میں جانتے ہیں اور اس سے کیسا محبت کی بات چیتی ہو گی؟
 
😡 یہ تو واضح ہے کہ پاک فوج کی سرگرمیاں ہمیں دھمکاوٹ دیتی ہیں، پھر بھی آج اسٹیڈیم میں انہوں نے سچے سلوک کیا اور شہداء کی یاد میں رہنمائی دی۔ لگتا ہے اسے پہلے سے کبھی ایسی نشست منعقد نہیں ہوئی تھی جو اس حد تک محفوظ اور مشرقی ہوگی।
 
تمام جس نے ایبٹ آباد میں یہ نشست منعقد کی ہے وہ بھاری سہولتیں فراہم کر رہے تھے اور لطف اندوز ہو کر ان کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے. یہ بات حیرت انگیز ہے کہ اس میں کتنے لوگ ان سے متعلق معلومات حاصل کرنے کو تیار ہیں؟
 
میری نظروں کی کچھ اعداد و شمار 📊:

پاک فوج کے ساتھ تعلقات بہت طویل ہیں - 60 سال سے ایک دوسرا نہیں ہوا ہے! 🕰️
دولت کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں 5000 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں। शہداؤں کو خراج تحسین کیا گیا! 💀
سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط افواہوں کی تعداد 10000 سے زائد ہو گئی ہے - ایک بڑا خطرہ! 🚨
اساتذہ اور طلبہ نے شہداؤں کو خراج تحسین کیا، جس میں 50 سے زائد یونیورسٹیوں کے طلباء شامل تھے! 📚
پاک فوج کی ترجمان نے بتایا کہ وطن سے محبت کا صحیح استعارہ ہے - 80 فیصد متعصبین نے اس کھلاروٹ کو دیکھا اور خوش تھے! 😊
 
واپس
Top