سہیل آفریدی کو جس مقصد کے لیے لایا گیا ہے اس سے پہلے فارغ ہوجائیں گے، طلال چوہدری کی نظر میں
آپ بے حسیں (بے بی سی ایم) کے طور پر صوبے میں بیٹھے ہیں جس سے ان کی اپنی سمجھ بوجھ نہ ہو، وہ سیل سے چلے یا چابی سے، بس بانی بانی کرتا رہتا ہے۔
صحت، تعلیم جیسے حوالے سے کچھ کریں گے اور انہیں وہاں سے فارغ کر دیں گے۔
جس کام کے لیے سہیل آفریدی لایا گیا ہے اس سے پہلے فارغ ہوجائیں گے، یہ کہیں ایک نہیں بلکہ پی ٹی آئی کو بھی اس کے ساتھ لے جائے گا، پنجاب میں ہارہے تو مریم نواز سے پوچھا جاتا ہے۔
سہیل آفریدی نے عمران خان سے ملاقات کے لیے عدالت میں درخواست دے رکھی ہے، وہ اس وقت جیل میں لایا گیا تھا جب ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ملاقاتیں کی ہوئیں۔
جب ان کے پاس عمران خان سے ملاقات کے لیے جानے کا موقع ملا تو انہوں نے اپنے مطالبات کیا، وہ چاہتے ہیں عمران خان لان میں بیٹھا ہو اور ملاقات کا کوئی وقت نہ ہو بلکہ لمبی ملاقات ہو، ان کے پاس چائے نہیں ہونی چاہیے۔
جیل میں بھی ایسی بات کی جاتی ہے کہ جب آپ جیل میں ملاقات کرنے جا رہے ہیں تو نہیں آپ ماموں سے ملنا چاہتے ہیں بلکہ جیل میں ملاقات کرنا چاہتے ہیں، جیل کے تحت بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔
کیا عمران خان کو بنی گالہ شفٹ کی جا سکتی ہے؟ اس پر وزیر داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ایسی باتیں پی ٹی آئی کی جانب سے پھیلائی جاتی ہیں، وہاں سے ماحول بنایا جاتا ہے۔
اب پھر عمران خان ڈیل بنارہے ہیں کہ وہ افغانستان کے ساتھ امن کروائیں گے، یہ مسئلہ وہی ہیں جو انہوں نے خود پیدا کیا ہے، اسے ریاست ایک دوسری بلکہ بلیک میل کرکے ڈیل بناتے رہتے ہیں۔
ایسا تو سمجھ مگر عمران خان کی سہولت کے لیے ایسی سرگرمیوں سے کیا فائدہ ہوگا؟ نہیں یہ سب کو دیکھنے اور پکہنے کا مौकہ ہے، ان کی سہولت کو یہ کیسے یقینی بنایا جاسکتا ہے؟
پھر سے انٹرنیشنل شپنگ اتارے ہوئے آئیے! سچ نہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوا، اور اب بھی ایسی طرح کی بات چیت کر رہتے ہیں۔ اس سے پہلے تو عمران خان کو جیل میں لایا گیا تھا، انھوں نے اپنے ملاقات کے لیے عدالت میں بھی درخواست دی تھی۔ اور اب وہ ڈیل بنارہے ہیں کہ وہ افغانستان کے ساتھ امن کروائیں گے۔ یہ تو چالاک بکھرے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ وزیر داخلہ نے ان کی بات کو پی ٹی آئی کی جانب سے پھیلائی ہوئی بات قرار دیا ہے۔
بھائیو یہ رائے میری ہے کہ سہیل آفریدی کو وہاں سے فارغ کر دیا جائے گا، اور انہیں عمران خان سے ملاقات کے لیے ایک معقول وقت ملے گا تو یہ کام ناجامز ہوگا۔
ایسا مانتا ہو کہ پی ٹی آئی کو جس کے ساتھ لے کر سہیل کو فارغ کیا جا رہا ہے وہی ایک نئی بات ہو گی، حالانکہ اسے جب تک ہار بھی چڑھائیں گے تو مریم نواز سے پوچھا جائے گا۔ عمران خان کو دوسری ملاقات کی ضرورت نہیں بلکہ ایسی صورتحال جو اس کے لئے بہت آسانی ہے اور اس سے ان کے مطالبات پورا ہو جائے گا۔
سہیل آفریدی کا یہ مقابلہ بہت عجیب ہے، وہ عمران خان کی طرف سے بھی۔ وہ ان پر جیل سے باہر ملاقات کرنے کا دाव اٹھا رہے ہیں جو ابھی تو بھی ایسا نہیں کر سکتی، ان کی یہ کوشش وہی ہے جو انہوں نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ملاقاتیں کی ہیں!
ابھی پچیس دہائی قبل اس طرح کی ڈھالت پر نہیں آئی تھی، وہ کہتے ہیں کہ وہیں چائے نہیں ہونی چاہیں بلکہ لمبی ملاقات ہو! یہ کہانی ایک ہی طرح کی ہے جس میں انہوں نے اپنے حالات کی جھوٹی تصاویر بنائے ہیں۔
منہ سے باہر کرو، سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی چاہن کے لیے جیل میں لایا گیا ہے؟ اس کا مطلب یہ ہی کہ وہ اس وقت جیسے جب ملک ایک راز کھونے والا ہو، عمران خان سے مل کر اُس نے کیا کہا، جس کی وجہ سے وہ اپنے جیل میں ملاقات کا موقع کھو بیٹھے ہیں، یہ تو عجیب ہے؟
اس کچھ اور نہیں ہو گیا ، صوبے میں وہیں بیٹھے رہنے دیتے ہیں، سیل سے چلے جاتے ہیں یا چابی سے کچھ بانی کرتے رہتے ہیں۔ اپنی فیکٹری میں کوئی تبدیلی نہیں کرنے دیتے ، صرف صحت اور تعلیم جیسے حوالوں میں کچھ کرتی ہیں، اس طرح انہیں وہاں سے فارغ کر دیا جاتا ہے۔
ان کے لئے ایک نہیں بلکہ پی ٹی آئی بھی ہو جائے گا ، پنجاب میں ہار رہتے ہیں تو مریم نواز سے پوچھا جاتا ہے، وہ ہر وقت اپنی کوششوں پر توجہ دیتے ہیں۔
انہوں نے عمران خان سے ملاقات کے لیے عدالت میں درخواست دی تھی ، اُن کی جگہ مل کر ہوئی تھی، ان کا مقصد بھی اس لئے ہے کہ وہ ہر وقت ملاقات کی کوشش کر رہتے ہیں۔
ان کا مقصد عمران خان سے لمبی ملاقات کرنا تھا ، چائے نہ ہونے دی جانی چاہتی تھی، جب ان کے پاس وہاں بٹرکے ہوتے تو وہ فیکشن لگائی دیتے ہیں۔
جب انہوں نے جیل سے ملاقات کی تھی تو وہ اپنی کوششوں پر توجہ دی تھی ، جب آپ جیل میں ملاقات کرنے جا رہتے ہیں تو آپ ماموں سے ملنا چاہتے ہیں نہیں جیل میں۔
اس کے جواب وزیر داخلہ طلال چوہدری نے دیا کہ یہ بات پی ٹی آئی کی جانب سے پھیلی ہوئی ہے ، وہاں سے ماحول بنایا جاتا ہے۔
اب وہ اس کے لئے ڈیل بنارہے ہیں کہ انہوں نے افغانستان کے ساتھ امن کروائیں گے، یہ مسئلہ انہوں نے خود پیدا کیا تھا۔
سہیل آفریدی کو جیل سے باہر لانے کا یہ منظر دیکھنا ہلاک کر رہا ہے۔ وہ ایسے لوگ ہیں جو اپنی بے حسیں کے باعث نالاجی سے کام کر رہے ہوتے ہیں۔ ان کی فوج میں لانے کا یہ طریقہ ایک گھناسے کیس کے طور پر دیکھتے ہیں، پہلے وہ سیل سے چلے جاتے رہتے ہیں اور بعد میں فوج میں لاتے ہیں جیسے کہ بس بانی بانی کرتی ہیں۔
عجیب یہ بات ہے کہ وہ اس کے بعد صحت اور تعلیم سے منسلک ہو گئے ہیں، لگتا ہے ان کی آزادی کی ایسی بھر پور خواہش ہے۔ لیکن یہ بات بھی یقینی نہیں کہ وہ اس پر کامیاب رہ جائیں گے یا نہیں، کیونکہ جس کام کے لیے انھیں لایا گیا تھا وہ کہیں ایک نہیں بلکہ پی ٹی آئی کو بھی اس ساتھ ہی لے جائیں گے۔
اس سے پہلے ہی انھوں نے یہی کیا تھا کہ اب انھیں پی ٹی آئی کو بھی اپنے ساتھ لے کر جیل میں بھی آؤٹ ہونے کی کوشش کریں گے، ہر وقت ایک نا کہنا پڑ رہا ہے انھیں کہ کیا عمران خان سے مل کر انھوں نے کچھ نئی بات سوچی ہو؟
سہیل آفریدی کا یہ مामलہ ایسی صورتحال ہے جس میں ان کی لایا جانے کی وجہ تو پتہ نہیں چلتا لیکن وہاں سے فارغ ہونے کا عزم رکھنا بہت اچھا ہوگا! آج کل پی ٹی آئی کی جائیدادوں پر ان کا ایسا پورا اثر نہیں چلا سکا جو وہ چاہتے تھے کیونکہ اس میں بھی اپنی مہنتوں کی گنجائش نہیں ہوسکتی۔ اور ایسا کروانے کے لیے عمران خان کو جیل سے باہر لانا بھی آسان نہیں ہوگا!