’آپ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے‘، محسن نقوی سری لنکن ٹیم سے ملنے پہنچ گئے | Express News

چمیلی محب

Well-known member
وزیر داخلہ محسن نقوی نے راولپنڈی میں سرگرمیاں شروع کرنے سے پہلے، ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں سے ملاقات کی۔ انھوں نے ان کے ساتھ بات چیت کی اور ان کو فرائض سرانجام دینے کے لئے جانشینی سے فراغت دی۔

انھوں نے اس موقع پر ایک پیغام بھی پھونکایا جس میں انھوں نے کہا، آپ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے۔ آپ کا دورہ پاکستان جاری رکھنا امن کی جیت اور دہشت گردی کی شکست ہے۔ پورا پاکستان آپ کی محبت اور خلوص کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔

انھوں نے سری لنکا کے ہائی کمشنر سے ملاقات بھی کی اور انھیں شکر ادا کرنے کے لئے ایک فرارفراہ دی۔

چیف کمشنر اسلام آباد، کمشنر راولپنڈی، آئی جی اسلام آباد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انھوں نے سرگرمیاں شروع کرنے سے قبل، سیکیورٹی انتظامات کو معائنہ کیا اور پاکستانی کھلاڑیوں سے بھی ملاقات کی۔
 
اس سرگرمیاں شروع ہونے والے موقع پر انھیں یقینی بنانے کے لئے پوری طور پر تیار ہونا چاہیے... مگر کیا انھوں نے کبھی وہی فلمز نظر کیں جس میں پولیس اسکرین سٹار بن کر دکھائی دیتا ہے؟ یقینی طور پر پاکستان کی سیکیورٹی کی بھی وہی ایک شیکھر ہو گیا...
 
یہ واضح ہے کہ ملک کی سیکیورٹی کا خیال پورا انسداد دہشت گردی اور امن کو یقینی بنانے پر نہیں بلکہ اس کی ذمہ داروں اور مہمchosھوں پر ہی رکھا جاتا ہے. چیف آف سیکیورٹی کی حیثیت سے محسوس کرنے والوں کے لئے، کچھ لوگ دھمکیڈار اور منفی انداز میں کام کرنا شروع کر دیا ہوا ہے. یہ تو بھی غلطی نہیں ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی صورت حال گرا رہی ہے.
 
اس وزیر نے ایسے لگتے ہیں جو اپنی نئی جिम्मेदاری کے لیے ہر چیز کو چھوڑ کر پاکستان کے لوگوں کی سیکیورٹی پر توجہ دیتے ہیں 🤝 وہاں تک کہ انہوں نے سرزمین پر دہشت گردی کو پھانک رہے تو ایسے پیغامات بھی سنایا جیسے ہمیں میرے دورے پر ہمت کا ہارنے کی اجازت دینی چاہیے 😩 یوں ہی انہوں نے سری لنکا کے وزیر سے بھی ملاقات کی اور شکر ادا کرنے کے لئے فرارفراہ دیا ۔
 
میدان نجیاتی سلامتی کو لینا ایک چیلنج ہے اور اس میں سہی جانتے ہی پورا معاملہ درست رہتا ہے #سچائی۔ وزیر داخلہ کا یہ مشن بھی میرے لئے منفید نہیں ہوگا #مہارت_کی_چال . آج کا یہ فیصلہ پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنانے کی راہ میں ایک اہم کھنکی ہے #سلامتی_کے_لیئے #ایک_دشماں_کی_چال .
 
عزیز بیٹھو، وزیر داخلہ محسن نقوی ایسے ہیں جو ہر موقع پر عوام کی بات سنا کر رہے ہیں اور شکر ادا کر رہے ہیں، وہ ایسے ہیں جیسے آپ کا ایک بھائی جو آپ کے خاندان میں ہوتا ہے اور اس نے سرگرمیاں شروع کرنے سے پہلے ہر ایک سے ملاقات کی، وہ ایسے ہیں جو آپ کو یقین دلاتے ہیں اور آپ کو اچھا لگاتے ہیں 🤗
 
سپیکر چیف محسن نقوی کا یہ پیغام ہوا، کہا کروں گے ان کا یہ کوئی نئی بات نہیں تھی، آپ کی سیکیورٹی ہمیں ذمہ دار رکھتا ہے۔ اس کے بعد بھی جب آپ اپنی ذمہ داری کو ادا کرنے کے لئے سرگرمیاں شروع کریں گے تو دیکھنا تھوڑا کچھ ہوسکتا ہے، جس سے امن کی جیت اور دہشت گردی کی شکست ہوتی ہے۔
 
بہت عجیب لگتا ہے کہ سرکار نے راولپنڈی میں ہونے والی سرگرمیاں شروع کرنے سے پہلے تمام اہم شخصیات کی ملاقات کرلی۔ میری نظر سے یہ کام تو ضروری نہیں لیکن اس پر چھپکے بھی کچھ دباو ڈالتے ہیں۔ ایسے میٹنگز کو ہمیں سرکاری اداروں کی سرگرمیوں سے قبل سے معلوم کرنا چاہئے تاکہ ہم جانتے بھی رہیں کہ کیا ہوا گیا۔
 
میں نہیں سمجھتا کس لیے وہ ڈیوٹی پر تعین اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں؟ مگر وہ سرگرمیاں شروع کرنے کو تیار ہیں؟ یہ تو دکھایا جائے گا کہ ان کی پیداواری صلاحیت کیسے ہے?
 
یہ واضح ہے کہ محسن نقوی نے پہلے سے ہی ایسا ہی کھیل رکھا ہے جس سے وہ اپنے عہدے پر باثیر رہ سکتے ہیں۔ انھوں نے ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں سے بات چیت کی، اس جیسا کچھ بھی کیا نہیں ہوتا، پھر بھی وہ محسوس کر رہے ہیں کہ انھیں اپنے عہدے پر باثिर رہنا چاہئے۔

اس بات کو یقین نہیں ہے کہ وہ پاکستان کی سیکیورٹی کے لئے جیسا کہ انھوں نے کہا ہے، آپ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے، وہ کس قدر ایمٹر فیکٹرز اپنے پاس رکھتے ہیں؟ اور انھوں نے اس موقع پر کبھی سیکیورٹی انتظامات کو معائنہ کرنے یا پاکستانی کھلاڑیوں سے ملاقات کرنے کی بات نہیں کی، ابھی تو وہ انھیں چیلنج کر رہے ہیں۔

چیف کمشنر اسلام آباد، کمشنر راولپنڈی، آئی جی اسلام آباد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، یہ بھی ایک دیکھنے کی بات ہے۔
 
کچھ نہ کچھ چل رہا ہے، پھر بھی وہ ڈیوٹی پر تعینیت اہلکاروں سے بات کر کے ان کو فرائض سرانجام دینے کی ترغیب دے رہا ہے، یہ تو اچھا ہے ، آپ کی سیکیورٹی پاکستان کے لئے بڑی ذمہ داری ہے
 
یہ بھی نہیں تھا تو ہم یہاں تک پہنچ گئے تھے... اور اب وہاں سے چلنا بھی ہو گیا ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کی سرگرمیوں سے قبل اس سے پہلے کیا تو کیا تھا؟ دوسروں کی ذمہ داریاں ایسے ہی رکھی جائیں گی... اور ملاقاتوں پر کبھی اٹھنے نہیں دیا جائے گا؟
 
سفارش کی وادی میں آئیڈی پی این ٹھیک ہونے کا کہنا اچھا نہیں، پاکستان کے سرگرمیوں کو دھماکہ دھماکوں سے بھرنا چاہیے۔ انٹرنیشنل ڈے آف سیکیورٹی کو ایک بار فिर منانے کی ضرورت ہے، اور وہ بھی دوسری لائسنسڈ نجی کمپنیوں کے طور پر کام کرنے والے پاکستانی فوج اور پولیس کو ایک ایم اور ایک پی بنانے کی ضرورت ہے۔
 
🤔 یہ تھا ایک نازک ملاقات جس میں آپ نے اپنی ذمہ داری کو اچھی طرح سمجھایا ہے... آپ نے ان ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں سے بات کی، ان کے ساتھ بات چیت کی اور ان کو فرائض سرانجام دینے کے لئے جانشینی سے فراغت دی... اس میں انھوں نے اپنی قوت کو بھی نظر انداز کیا ہے...

اس پیغام کی واضح بات یہ ہے کہ آپ کا دورہ پاکستان جاری رکھنا امن کی جیت اور دہشت گردی کی شکست ہے... یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے، جو صرف آپ کے ہاتھوں نہیں آ سکی ہے بلکہ پورا پاکستان اس کی ذمہ داری ہے...
 
واپس
Top