سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان

چمیلی محب

Well-known member
اسرائیل نے اپنی پوری طاقت کا استعمال کر دہا فلسطین کو قبول نہ کرنے کی وعدہ کی

پاکستان میں سیکیورٹی کونسل پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی پوری طاقت کا استعمال کر دے گئے تھے اور فلسطین کو ایک بار پھر قبول کرنے سے انکار کردیں گی۔

اسلامی دنیا میں یہ اعلان بہت دیرپا ہوا کہ اسرائیل نے اپنی حکومت کی اجلاس کے دوران فلسطین کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے اور اس کا عکاسی یہ تھا کہ وہ ایسا کیسے کر سکتی ہے کہ اس نے فلسطینی ریاست کی تشکیل پر بھی اپنی مخالفت جاری رکھ دی ہو اور اس کے لیے کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

اسلام میں فلسطین کی آزادی کا ایک اہم مقصد ہے اور اسرائیل کی حکومت نے اس سے واقفہ کر کے اس پر سخت خلاف رکھنا ہو گا۔
 
اسیرائیل کی یہ بڑی گalti hai, unhone filastin ko kabool karna chahiye tha, nahi toh woh sirf apni galiyon ka khel raha. yeh Israel ki baari hai apni zindagi aur azadi ki raksha karni chahiye. Pakistan mein bhi hamein apne desh ke liye ladna padta hai, isliye humein bhi ek doosra nazariya hona chahiye. filastin ki azadi ka matlab koi bhi vyakti ya desh nahi chun sakta.
 
میری ذیڈگی کے بارے میں فیکسٹر نہیں چلی ہے ، میرے پاس سوشل میڈیا پر ساتھیوں کی تعداد میں کمی کی بات تو ہونی چاہیے اور ایک بار پھر بھائیوں کی کھانپن کے لئے کھانا بنایا جا رہا ہے میرے پاس وہ ٹیچرز جو آج سے کم از کم 20 سال ہوئے ہو ، وہ چھوٹے ساتھیوں کو کلاس کا نتیجہ دیتے ہیں یار ڈرامے اور فلموں میں ایک ساتھ آٹھ پکڑتے ہیں
 
اسرائیل کی یہ نہیں بہت حقیقی ہے کہ وہ اپنی طاقت کو پورا استعمال کر دیتی ہے اور فلسطین کو قبول کرنے سے انکار کرتی ہے ... اس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ ایک بار پھر فلسطین کی آزادی کے سلسلے میں بھی اپنی مخالفت جاری رکھیگی اور اس کو حل نہیں کر سکتی ہے ... یہ سب یہی ہو گا کہ فلسطینی لوگ ایسا لگائیں گی کہ وہ پوری دنیا کے سامنے اپنی آزادی کی جھاڑی لگا رہے ہیں اور اس سے اسرائیل کو بہت مشکل مہیا ہو گی ...
 
یہ بھی ہٹتا ہے کہ فلسطین کے لوگوں کی زندگی ایسی ہوتی ہے جس میں خوف اور تکلیف کا اچانک زریعہ ہوتا ہے۔ اسرائیل نے پھر سے اپنی طاقت کا استعمال کرنا شروع کیا ہے اور یہ سچ ہے کہ فلسطینی لوگ اب بھی اپنے حقوق کی لڑائی میں ہیں۔ میرے خیال میں ، اسرائیل کی حکومت نے ایسا کرنا ہو گیا ہے کہ وہ فلسطین کے لوگوں کو مزید متاثر کرے اور انہیں اس کے خلاف مزید سے بھید بھگاد۔
 
اساسرائیل کی باتوں کیا کرون्गے؟ پہلی بار تو فلسطین کو قبول نہ کرنا ایسا تو بالکل آسان تھا لیکن اب یہ بتاتا ہوا کہ وہ اپنی پوری طاقت کا استعمال کر دے گی، تو اس کی بات ایک دوسری بات ہو جاتی ہے۔

اس کی حکومت نے بھی انہیں بتایا ہے کہ وہ ایسے کیسے کر سکتی ہے، یہ بات تو نہیوں اچھی ہوتی۔ فلسطین کی آزادی کو اس کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور اس نے تو اس کے لیے کوئی حل نہیں بنایا ہو گا۔

اسلامی دنیا میں یہ بات بھی ہوتی ہے کہ وہ ایسے کیسے کر سکتی ہے؟ اور فلسطین کی آزادی کے لیے جب اس نے ایک بھی قدم بھی نہیں رکھا، تو اب اس نے بتایا کہ وہ اپنی پوری طاقت کا استعمال کر دے گی۔
 
واپس
Top