سابق وزیراعلیٰ سندھ اور سینئر پی پی رہنما آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے

سبز پسند

Well-known member
سابق وزیراعلیٰ سندھ اور سینئر پی پی رہنما آفتاب شعبان میرانی انتقال کر گئے ۔ ان کا انتقال کراچی میں رہائش گاہ پر ہوا۔ یہ خبر خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے۔ آفتاب شعبان میرانی کے انتقال سے سیاسی اور سماجی حلقوں میں گہرا دکھ اور افسوس پھیل گیا ہے۔

آفتاب شعبان میرانی ایک واضح مقام تھے جو سندھ کی سیاست کے زمرے میں رکھتے تھے۔ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔

آفتاب شعبان میرانی کا تعلق ضلع شکارپور کے ایک مشہور سیاسی خاندان سے تھا۔ وہ اپنی سیاست کیSTART پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے کی اور جلد ہی парٹی کے مرکزی دھارے میں شامل ہو گئے۔

آفتاب شعبان میرانی نے 1990 کی دہائی میں سندھ کے وزیراعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں اور بعدازاں وفاقی کابینہ میں وزیرِ دفاع کے طور پر بھی اپنے فرائض سرانجام دیے۔

انہوں نے بارہ بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ آج ان کے انتقال پر بیوہ، ایک بیٹا اور تین بیٹیاں چھوڑ گئیں ہیں۔
 
بےشک یہ خبر سنا جاتا ہے کہ ابھی توجہ ایک اور شخص پر مرکوز ہوئی ہے جو اپنی جان بچانے کے لئے ہمیں کہتے ہیں "واضح مقام" رکھنا نہیں بہت آسان ہوتا! آفتاب شعبان میرانی ایسے لوگوں میں شمار ہوتے تھے جو ہمیں دیکھنے کو تھے، نہیں کہ انہیں خود کے لئے کھیل رہتے تھے. اب وہ اپنی جگہ سے چلے گئے ہیں اور ہمیں ان کی یادوں کو ہمیشہ یाद رکھنا پڑتا ہے.
 
آفتاب شعبان میرانی کی جان جائے تو وہ ان لوگوں کو یاد کرتے جو ایسی بات کرتی تھیں جس پر ابھی بھی نہا لینے والے اس وقت یہ دھوما رکھتے ہیں؟ وہ ایسی پالیسیوں کے حامی تھے جو اب بھی لوگ اپنے منہ کھوتے ہیں لیکن اس کے خلاف لڑتے رہتے تھے۔ وہ آج بھی ان کا مظاہرہ کر رہے ہوں گے، اگر ان کی جان نہ جائے تو کیا؟
 
اس نے کیے جو کام کیا اس پر کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا، ان کے لئے politics کا ایک بھرپور سفر تھا اور وہ اپنے سیاسی سفر کے دوران کچھ بھی حاصل نہیں کر سکیں گے ... 😔

ان کی وفات کا ایسا لگتا ہے جیسے ان کی شان کے لئے دوسروں کو کچھ کرنا پڑے گا، آفٹاب شعبان میرانی نے Politics ki Duniya ko Apne apne way se Preesent Kiya tha ... 😕
 
دوسرے دن بھی وہی کراچی میں رہے اور انتقال کر گئے 🤕. ان کی جان نہیں توڑنی چاہیے مگر اس سے بھی وہ اپنے لیے نہیں بنایا تھا...
 
آسمان سے بھی ٹُٹ گئے! آفتاب شعبان میرانی کی وہ نوجوانی پریشانی کا ایک چارٹر ہے جو اسے بچے اور بھنڈار سے دوچار کر دیتی ہے. آپ کو یہ بھی ملتا ہوگا کہ وہ کتنے لوگوں کو متاثر کیا تھا، لاکھوں کے پیمانے پر. میرانی جو آخر والے سال گزشتے سیزن میں ہمیشہ ٹویٹ کر رہے تھے وہ اب جگہ جگہ بھی سوشل میڈیا پر اپنی موت کا خبر دے رہے ہیں. یہ کچھ بھی تھا!
 
یہ دیکھتے ہی بے سانس ہوئے ۔ آفتاب شعبان میرانی کی وہ جسمانی شکل جو ہم نے اپنے سامنے دیکھی، اب ختم ہو گئی ۔ ان کی وہ زندگی جو ہم کو بیدل کرتی تھی، اب ٹکڑی ٹکڑی ہوئی ۔ ان کا انتقال سے کراچی میں ایسا دکھ پھیل گیا ہے جو اپنے آپ سے نہیں لگتا ۔ آفتاب شعبان میرانی کی یادوں سے ہر کے دل گواہ ہوئے ہیں ۔
 
آفطاب شوبان میرانی کی انتقال کے بعد تو آجکل گناہ God kaafi ho gaya hai... unke paas sabhi josh aur pasina the, ab wo to gaye hain to kya log wo chhoot jaayenge? unki death ki baten sunte samajh nahi aata kyunki ye log har waqt ek din ke baad hi chal dete hain...
 
آفتاب شعبان میرانی کی وفات سے میں بے حد دکھ کرتا ہوں، وہ ایک قابل احترام شخص تھے جنہوں نے اپنے سیاسی سفر میں کامیابی حاصل کی ہے... میرے خیال میں انہیں کوئی جانب سے سرور غضب یا انتقام کا شکار نہیں ہونا چاہیے، ان کے انتقال پرPolitical اور سماجی حلقوں میں گہرا دکھ اور افسوس پھیل گیا ہے...
 
[Image of a person crying with a broken heart 😭]

[Video of someone blowing a kiss, then covering their mouth in shock 😱]

[Image of a map with a red "X" marked through it, as if someone is erasing a memory 🖇️]

[Clip of a TV anchor saying "Kaisa baat hai?" (What's the news?) with a shocked expression on his face 📺]

[Image of a person sitting alone in a dark room, surrounded by photos of loved ones 👻]
 
اس وقت کی سیاست سے بہت زیادہ ناکام ہیں انہیں اور اس طرح کی رہنمائیوں کو ہٹا دیا جائے گا 🙅‍♂️. آفتاب شعبانی کا انتقال ایک واضح سیاسی چکر کے خاتمے نے دکھایا ہے اور اب وہاں سے کسی نئے چکر کا آغاز ہو گا جس کی رہنمائی کرنے والی افراد کو یقین ہوگا کہ انھیں ایک پوری دہائی میں صرف دو سے تین سال کی فٹیوٹ کے بعد اچھی طرح سے سمجھ لیا جائے گا 🤦‍♂️.
 
😢 وہ ایک اچھے آدمت تھے، ان کے انتقال سے سیاسی اور سماجی حلقوں میں دکھ پھیل گیا ہے۔ آپ کی governments میں وہ ایک اچھا ساتھی رہا ہوتا تھا، ان کے انتقال پر پاکستان پیپلز پارٹی کی صورتحال بھی بدلی ہو گئی ہے۔ وہ ایک واضح مقام پر تھے جس کے لیے انہیں دوسرے لوگ بھی قابل احترام اور مقبولیت کا درجہ حاصل تھا۔
 
بے شک یہ خبر بھر پور دکھ اور افسوس کا سبب بن گیی ہیں … آفتاب شعبان میرانی ایک واضح مقام تھے جن کی absence کو لگتا ہے۔ ان کا انتقال کراچی میں رہائش گاہ پر ہوا۔ میرانی کا انتقال سے سیاسی اور سماجی حلقوں میں گہرا دکھ اور افسوس پھیل گیا ہے … ان کی بیوی اورKids بھی بے حد متاثر ہیں …
 
بدرعقل ہے کی وہ جیسے جیسے سندھ کی سیاست میں کام کر رہے تھے، لوگوں کا احترام زیادہ تھا۔ میں یقین رکھتا ہوں کہ وہ ایسا ہی رہے گا جو آخرت میں مٹ جائے گا، نہ تو اس کے کارناموں کو کبھی فراموش کیا جائے گا اور نہ یہ دکھ اور افسوس ان کی موت کے ساتھ ملتا ہے بلکہ پوری زندگی میں وہ ہمیشہ ہی ہر آم سے لگایا ہو گا۔
 
😢🙏 آفتاب شعبان میرانی صاحب کی شہادت کا جاننا بے حد دARDناک لگ رہا ہے، وہ ایک بھارتی شخص نہیں تھے بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے قیدی اور تحریک انصاف کی جانب سے اپنی زندگی کھیل رہے تھے… 🤖
 
آفطاب شوبان میرانی کی وہیڈی کے بعد سیاسی دلدل وچ ایک ایسا موقع پیدا ہوا جہاں سارے رہنما اس پر سترہ دھنیوں کھیلتے تھے. لگتا ہے انھوں نے اپنے سیاسی زندگی میں شاندار کام کیے جن کا وہیڈی سے جواب دینا پڑا
 
ਇਹ دیر سا ٹرم انٹرنیٹ پے نہ رہا 🙄. آفتاب شعبان میرانی کی انتقال کے بعد کی خبر سنا تو مجھے یاد آئی کہ وہ سندھ کی سیاست میں ایک اچھے مقام پر تھے۔ وہ نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کا رہنما رہے بلکہ وزیراعلیٰ، وزیرِ دفاع اور کابینہ میں بھی اپنے فرائض سرانجام دیں تھے۔ وہ ایک سیاست دان تھے جنہوں نے اپنی زندگی politics ko do saath diya 🙌. آج ان کے انتقال پر گہرا دکھ اور افسوس پھیل گیا ہے، لیکن وہ politics ki duniya سے جوڑنے والے لوگ ہی ان کو یاد رہتے ہیں 🙏.
 
بھلے وہ میرانی کبھی بھی ایسے نہیں تھے جو لوگ سمجھتے ہیں۔ وہاں تک کہ ان کی موت سے سماجی حلقوں میں گہرا دکھ اور افسوس نہیں پھیلتا، تو وہاں تک کہ ان کے انتقال کو ایک سیاسی سرگرمی کے طور پر بھی بنایا جاسکتا ہے، اس لیے کہ انہوں نے اپنی سیاست کی شروع بھی پی پی پارٹی سے اور اپنا سیاسی وٹس پاپ کیا تاکہ وہ پارٹی کی مرکزی دھارے میں شامل ہوسکے، اسی لیے ان کی politics ko bhi politics banaya jata hai.
 
سندھ کی سیاست میں ایک گہرے دھول پڑ گئی ہے۔ آفتاب شعبان میرانی کا انتقال ہو جانے سے خوفناک افسوس اور دکھ پھیل گیا ہے۔ وہ ایک واضح مقام پر تھے، جو سندھ کی سیاست میں رکھتے تھے۔ ان کی Politics میں ایک طاقت کا ادراک ہو گيا ہے، حالانکہ وہ زیادہ تر اپنے سیاسی منظر نامے سے ناکام رہے تھے۔

میری رाय میں، ان کی حکومت کا دور سندھ کے لیے کوئی اچھا نتیجہ نہیں دلا سکا۔ لیکن وہ ایک ایسا شخص تھے جو اپنی Politics میں ایک طاقت کی تعین دیتے تھے، حالانکہ ان کے سیاسی منظر نامے پر کوئی اچھا نتیجہ نہیں پڑا۔ 🙏
 
واپس
Top