پاکستان کی سینیٹ نے بھرتیوں اور اپوزیشن کے زور پر ایک آئینی ترمیم کو منظور کرلیا جس کے بعد یہ بل صدر کو بھجوایا گیا ہے، جس پر اس کے دستخط ہوئے۔
انہوں نے بلاشبہ ایک دوسرے ایوان کے دستخط کے بعد اپنے حوالے کر دیا تھا، جو آئین کی جانب سے اس سے بعد میں تعلق رکھنے والی 27 ویں ترمیم کے حصہ بن گیا ہے۔
سینیٹ سیکرٹریٹ نے اس بل کو وزارت پارلیمانی امور کو بھجوایا تھا، جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے یہ بل صدر کی طرف بھیج دیا تھا۔
سینیٹ میں 64 ووٹ کے ساتھ ایسا معاہدہ کیا گیا جس پر اپوزیشن کا احتجاج بھرپور ہوا، اور سینیٹ کے اراکین نے 4 ووٹوں میں مخالفت کی لیکن انہیں حتمی طور پر واک آؤٹ کرنا پڑا۔
انہوں نے بلاشبہ ایک دوسرے ایوان کے دستخط کے بعد اپنے حوالے کر دیا تھا، جو آئین کی جانب سے اس سے بعد میں تعلق رکھنے والی 27 ویں ترمیم کے حصہ بن گیا ہے۔
سینیٹ سیکرٹریٹ نے اس بل کو وزارت پارلیمانی امور کو بھجوایا تھا، جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے یہ بل صدر کی طرف بھیج دیا تھا۔
سینیٹ میں 64 ووٹ کے ساتھ ایسا معاہدہ کیا گیا جس پر اپوزیشن کا احتجاج بھرپور ہوا، اور سینیٹ کے اراکین نے 4 ووٹوں میں مخالفت کی لیکن انہیں حتمی طور پر واک آؤٹ کرنا پڑا۔