صدر آصف علی زرداری نے ایوان صدر اسلام آباد میں آزاد کشمیر میں تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری دی ہے، جس سے پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر سرپرستی ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں چارٹرچر یاسین، لطیف اکبر، سردار یعقوب اور دیگر ارکان شریک ہوئے تھے۔
صدر آصف زرداری نے اپنی قیادت کی زیر سرپرستی دوسرا سیشن کیا جہاں مولانا فضل الرحمان سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات ہوئی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم انوار الحق کو اپنے عہدے سے ہٹانے کے لیے چوہدری یاسین نے مشاورت کی جس میں ایک نئی حکومت بنانے کی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔
صدر آصف زرداری نے اپنی قیادت سے ساتھ ان تمام اراکین کو جو تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری دیتے ہیں اس میں سرچاند حکومت بنانے کا اختیار دیا ہے۔
اجلاس کے بعد چوہدری یاسین نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کی جس میں انھوں نے کہا کہ پارٹی نے اپنے اہم اجلاس میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور نئے وزیراعظم کا نام چارٹرچر یاسین خود کریں گے جبکہ لطیف اکبر اور سردار یعقوب مضبوط امیدوار ہیں۔
اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر سرپرستی ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں چارٹرچر یاسین، لطیف اکبر، سردار یعقوب اور دیگر ارکان شریک ہوئے تھے۔
صدر آصف زرداری نے اپنی قیادت کی زیر سرپرستی دوسرا سیشن کیا جہاں مولانا فضل الرحمان سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات ہوئی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم انوار الحق کو اپنے عہدے سے ہٹانے کے لیے چوہدری یاسین نے مشاورت کی جس میں ایک نئی حکومت بنانے کی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔
صدر آصف زرداری نے اپنی قیادت سے ساتھ ان تمام اراکین کو جو تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری دیتے ہیں اس میں سرچاند حکومت بنانے کا اختیار دیا ہے۔
اجلاس کے بعد چوہدری یاسین نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کی جس میں انھوں نے کہا کہ پارٹی نے اپنے اہم اجلاس میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور نئے وزیراعظم کا نام چارٹرچر یاسین خود کریں گے جبکہ لطیف اکبر اور سردار یعقوب مضبوط امیدوار ہیں۔