صدر زرداری کی قطری وزیراعظم سے ملاقات، دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال

گفتگوباز

Well-known member
دولتِ مملکت آصف علی زرداری نے قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی سے دوحہ میں ایک اہم ملاقات کی۔ اس دورے کے دوران، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے، تجارت پر مبنی منصوبوں اور سرمایہ کاری کے امکانات پر تبادلہ خیال ہوا۔

دولتِ مملکت نے اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں قطر کی قیادت کو سراہا اور فیفا ورلڈ کپ 2022 کے کامیاب انعقاد پر قطری قیادت کو مبارک باد دیا۔ اس ساتھ ساتھ، حوالہ دیتے ہوئے جاری اعلانہ میں بتایا گیا ہے کہ قطر کی وزرہ خارجہ نے پاکستانی قوم اور افواج پاکستان کی بہادری کی تعریف کی۔

دولتِ مملکت نے قطر کو پاکستان میں سرمایہ کاری، خاص طور پر اسٹاک ایکسچینج میں اپنا حصہ دینے کا اہل ہونے پر زور دیا۔ تاہم، قطر کے وزیراعظم نے انحصار بڑھانے کا اعلان کیا کہ قطر اسٹاک ایکسچینج میں مزید سرمایہ کاری کا حجم بڑھائے گا۔

اس ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری، خاتونِ اول آصفہ بھٹو اور پاکستان کے سفیر نے بھی شرکت کی۔
 
یہمہ ایسے کچھ ہوا ہے جو سوشل میڈیا پر نہیں رہا ہوتا... دوحہ اور قطر کی governments کا ملاقات، یہ پہلا تھا جو پہلا کا کہ کس کے دور سے تھا... آصف علی زرداری کے دور میں اس طرح کے ملاقات ہوئے تھے، اور پھر یہی کیا کیسے نہیں ہوتا...

آسٹریلیا یا جرمنی کے لیے بھی ایسی ہی ملاقات کی جا سکتی ہیں، لیکن یہ بات کوئی نہیں دیتا کہ وہ پہلا تھا... قطر کے وزیراعظم سے دوحہ کے وزیراعظم کی ملاقات میں انفرادی مباحثوں کا ذکر ہوا، لیکن یہ بات کوئی نہیں دیتا کہ وہ پہلا تھا... سرفہرست دوسروں کی طرف بھی نظر نہیں ہوتی...

چالاکوں کے لیے یہ ایک بڑا کامیاب تجربہ ہو گا، اس میں انفرادی مباحثے اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا شامل ہو گا...
 
تمام اس وقت ٹویٹس کر رہے ہیں کہ قطر اور پاکستان میں ایک دوسرے کے ساتھ بہت سارے تجارتی منصوبے ہوں گے، مگر یہ بات کوئی نئی نہیں ہے! ابھی قبل کہا تھا کہ قطر اور پاکستان میں اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری ہوگا، مگر اب Qatar کے وزیراعظم نے بھی یہی بات कह دی!

میری Opinion میں یہ سب کچھ بہت اچھا ہے، پاکستان اور قطر کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے سے ہر ایک فائدہ لے گا، ان دونوں ممالک میں معاشیات بہتر ہوگی!

اس ملاقات میڰ بلاول بھٹو زرداری، خاتونِ اول آصفہ بھٹو اور پاکستان کے سفیر نے بھی شرکت کی، یہ سب کچھ بہت گاروفول ہے!
 
بہت انچہے ہیں قطر کی وزیراعظم کو اس لئے بھی مقبولیت ملی ہوگی کیونکہ وہ اسrael کا مقابلہ کر رہی ہیں اور اب وہ دنیا بھر میں اپنی قوتوں پر زور دے رہی ہیں تو لگتا ہے بھٹو زرداری نے ان کے ساتھ ایسا ہی منصوبہ بنایا ہوگا جس سے وہ اپنی مقبولیت میں اضافہ کرائیں گے
 
مصرہ کی بات یہ ہے کہ قطر کوPakistan سے سرمایہ کاری کرنے کا موقعزادہ ہوں، وہ اپنا حصہ دیر سے لینے لگے تو پھر یہ انحصار بڑھانے کا اعلان کیا جو پاکستان میں ایک خطرہ بن جاتا ہے، اس لیے قطر کو اپنے قرضوں کو بچانے کے لئے پریشر پر چلنا پڑے گا 🤔
 
تمام لوگ بتائے گا کہ قطر کو ایسے ملکوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہیے جہاں پیداواری معیشت زیادہ ترقی پذیر ہوں، لہذا پاکستان کی بھی وہی صورتحال ہونی چاہیے کہ قطر کو اس میں مصروف کرنا چاہئے۔ لیکن اس سے یہ نتیجہ نکلے گا کہ پاکستان کی معیشت پر Qatar کا اخراجات بھی اٹھائے گا اور ان میں ہونے والی نقصان کی واضح ذمہ داری پاکستان کے ہی رہے گی؟
 
Qatar ki tarah Pakistan bhi Qatar ke saath investment par focus kar sakti hai. Lekin agar hum apne local markets ko bhi focus karte hain to ek alag scenario mil sakta hai. Pehle Qatar ka investment, phir Pakistan ka investment. Aisi mehngai ki wajah se koi bhi company aik time decide nahi kar sakta hai.
 
ਇس دورے سے پہلے تو سوچ رہا تھا کہ قطر کی وزرہ خارجہ پاکستان کو وہی درجہ ادراک کرسکتی ہے جو انہوں نے اسرائیل کے خلاف ادا کیا تھا... لेकिन اب سوچ رہا ہوا کہ قطر کی وزرہ خارجہ نے پاکستان کی بہادری کو منسلک کرنے کا ایسا بھی محرک پیش کیا ہوگا جیسا کہ اس سے لاکھوں لوگوں کے دिल میں پھیلنا پڑے گا... اور یہی نہیں بلکی وہناں نے پاکستان کو قطر کی سرمایہ کاری سے ہر سال ایک نئی کوشش پیش کرنے کی ترغیب دی ہے...
 
بہت ہارمند یہ ملاقات تھی 🤩 Qatar ka vyazir e azam Muhammad bin Abdul Rahman bin Jassim Al Thani ne bilkul achha samjha ki Pakistan ke liye kuch bhi khushi hai aur humare desh mein Qatar ka investment ho to humara khush hona chahiye 😊. Yeh bilkul sahi hai ki Asif Ali Zardari ne Qatar ko pakistani behtaari ki salaam di, aur FIFA World Cup 2022 par Qatar ki badi kamyabi par bharosa diya gaya hai. Lekin agar Qatar Pakistan mein jaisi zaroorat wala investment karta hai to yeh sabka faayda hogi 🤔.
 
Qatar ke viceroy Muhammad bin Abdulrahman bin Jassim Al Thani aur Asif Ali Zardari ke beech duha me ek bahut hi mahatvapurn mulaakat hui. Yah mulaakat donon deshon ki behtar sambandhiyan ko mazbooti dene, tijarat par aadharit nitiyaan banane aur sarvaiya kaam karne ke sambhaavon ko samajhne ke liye tha.

Qatar ne asraeil jarurat ki ghatnaon ke khilaf Qatar ki raheekardgi ko sabit kiya. Unhone FIFA World Cup 2022 ka kamyab anudeshan par bhi mehsoos kiya. Iske sath hi, unhone bhi ek prakaashit ghoshnaaya mein bataya ki Qatar ke Wazir khariidat department ne Pakistan ki qavmat aur afsaas pakistaan ki beahadari ka tahat kiyaa hai.

Yadi Pakistan ko Qatar mein sarvaiya nivesh karne me asafal hua to iske liye bhi kuch jawaab dena pad sakta hai. Lekin, Qatar ke viceroy ne aakrami karte hue kaha ki Qatar apni stok exchianj me aur bhi jyaada sarvaiya nivesh karayenge. Yah baat ek mahatvapurn sawaal hai.
 
بھیڈیٹ کو لگتا ہے کہ قطر کا وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی اور اسفہان میں ایک ساتھ آتے ہیں تو پوری دنیا کے سامنے ملتا ہے। انہوں نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے اور تجارت پر مبنی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس کا یہ اعلان تھا کہ قطر نے ایک بار پھر دنیا کی کونسل میں جائے گا 🤔

[Diagram: قطر کا فوجی اور اقتصادی کردار]

قطر کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا ہوگا، اور یہ بات بھی صاف ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں قطر کی طرف سے سرمایہ کاری کر رہا ہے। لیکن جب قطر نے اعلان کیا کہ وہ اس्टاک ایکسچینج میں مزید سرمایہ کاری بڑھائے گا تو مجھے یہ سمجھنے میں مصروف ہوا کہ اس سے پہلے کیا رہا تھا؟ 🤷‍♂️

[Diagram: پاکستان اور قطر کے تعلقات]

اس ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری، خاتونِ اول آصفہ بھٹو اور پاکستان کے سفیر نے شرکت کی، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کا یہ حصہ کچھ خاص نہیں تھا، صرف ایک پریشانی سے بچنے والے گیلو جیسے گھنوا کی پودوں کے ایک شعبے میں ملازمت کر رہا تھا 🤪
 
قطر سے واپسی پر کیا کہنا ہے؟ پہلے تو وہ اس ملک کا وزیراعظم تھے جس سے ہم نے کوئی بھی معاملہ حل نہیں کیا، اب وہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی بات کرتے ہیں؟ یہ تو اپنی حقیقت کو توازن دینا ہوگا?

ان دونوں ملکوں کے درمیان تجارت پر مبنی منصوبوں اور سرمایہ کاری کے امکانات کی بات بھی کی گئی، لیکن کوئی یہ نہیں بتا رہا کہ پاکستان کی ایسے منصوبوں میں شامل ہونے کی کیا صورتحال ہوگی؟

دولتِ مملکت نے قطر کو پاکستان میڰ سرمایہ کاری، خاص طور پر اسٹاک ایکسچینج میڰ اپنا حصہ دینے کا اہل ہونے پر زور دیا، لیکن قطر کے وزیراعظم نے انحصار بڑھانے کا اعلان کیا؟ یہ تو ایک چیلنج بن گیا ہوگا!

بلاول بھٹو زرداری، خاتونِ اول آصفہ بھٹو اور پاکستان کے سفیر نے بھی شرکت کی، لیکن اس سے پتہ چلنا مشکل ہوگا کہ ان سب کی یہ Participation کیا معینہ ہوگی؟
 
واپس
Top