شہرقائد میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل، رواں سال مجموعی تعداد 79 ہوگئی | Express News

ساحل دوست

Well-known member
شہرقائد میں مزاحمت پر ایک اور شہری قتل ، رواں سال مجموعی تعداد 79 ہوئی

مسلح ڈکیتوں نے مزاحمت پر مسلح دھمکی دینے والے شہر محمد سٹی میں گھرمیں ڈکیتی دی اور وہاں کی حیات کو ختم کردیا۔

شہد ولد عبدالکریم نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ واقعے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگایا جا سکتا ہے اور وہ مجروح شہری بھی نجات پا سکتا ہے اور ان کے رشتہ داروں کو محفوظی مل سکتی ہے۔
 
ایسا تو بتا دے ان میڈیا کی بیٹھتے ہیں تو ایک شہر سے دو اور شہر میں گریڈ کر رہے ہیں! 79 افراد مارے جانے کے بعد بھی انہوں نے مزاحمت پر ایک دوسرا قتل کیا? یہ تو غلط فہمی کا سب سے بڑا حقدار ہیں۔

[Diagram: một اچھی طرح بنایا ہوا چاکر]

جب تک آپ جانتے ہو کہ ان شہریوں کی جان کی سانس سونے پھرونی کے لئے ایسے ملوث نہیں ہیں تو آپ کم فائدے پر چلے جائیں گے۔ ان کی رہائی، ان کی محفوظی، ان کی جان کی سانس سونے کا حق بھی یہیں ہے۔

[Emoticon: 😡]
 
یہ تو شدید غم کی بات ہے! مزاحمت پر ایسے جھٹکے کیسے ہوتے ہیں؟ ان شہریوں کو بھی مار کر یہ لوگ اپنی فتوحات کا محض احاطہ لانے کے لیے اپنے جوش و خروش کی پامالگی کو دکھای رہے ہیں! ان کا بھی یہی کہنا ہوگا کہ ہمیں ملوث ملزمان کی سراغ کاری کرنے اور مجروح شہری کو نجات دلا کر اسے محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے؟ یہاں تک کہ ان رشتہ داروں کو بھی محفوظی مل سکتی ہے! یہ ایسے لوگوں کا مظاہر ہوتا ہے جو انسانیت سے بھی غافل رہتے ہیں! 🤦‍♂️
 
یہ تو کیا ہوا ہے؟ مزاحمت پر ایک اور شہر میں قتل ہوگیا ، یاروں آپ بھی جان لے گی کہ میرے بچوں کی آن کو نہیں آ رہا ہے! میری خالہ کی بیٹی نے بھی ایسا ہی ساتھ دیکھا تھا ، ان کا دل ٹوٹ گیا تھا۔ آپ جانتے ہیں کہ شہد ولد عبدالکریم کی بیٹی بھی ایسے ہی ہوتے ہیں نہیں وہاں سے اس کی دو بچیاں ہوئی تھین جب کہ ان کے بیٹے کو بھی ایسے ہی ہونے لگے تھن اور میں ان کا پیار اور عزت چاہتی ہوں وہ بھی ایسے نہ ہون۔
 
ایسا کیے جانے والے کچھ دیر تک پتہ نہیں چلا اور یہ حقیقت کے ساتھ بھی ہے کہ ملوث افراد کو پکڑنے میں بھی مزید وقت لگتا ہے۔ میٹریلز کی کمی ایسا Problem بن جاتی ہے، نا ہی وہ فیلکس نہیں ٹرک کر پاتے۔ اور پھر دوسرا سوال یہ کہ کیا انٹیلیجنس سروسز پر عمل کار کا کوئی کنٹرول نہیں ہوتا؟ مجھے لگتا ہے کہ انھوں نے سسٹم میں کمی کی وجہ سے دباؤ بڑھایا ہے اور اب وہ اپنے کارروائیوں کو توجہ سے سمجھ رہی ہیں۔
 
ਹلچل ہੋ رہا ہے ، 79 ہی سے زائد شہرین نے اپنی جان دائیں ڈال دی ہے ، یہ ایسا کیا جا سکتا ہے؟ پھیلنے والی دھمکیوں کی وجہ سے ان شہروں میں زندگی کی گنجائش بھی کم ہو چکی ہے ، اس کے علاوہ ہر شہر کی اپنی ایک یوٹیوب چیلینج ہے ، لوگ دیکھتے ہیں بھاگتے ہیں ، پچاس کروڑ سے زیادہ نوجوان شہر میں نہیں آ رہے ، یہاں کی ملاک و فائننشیل ڈیٹا کی جांجش بھی ضروری ہے کہ کس طرح پھیلنے والی دھمکیوں سے شہروں کے معاشرے میں ایسا ماحول پیدا ہوتا ہے ، اس لیے یہ ضروری ہے کہ سرکاری اداروں کو یہ دیکھنا چاہئے ، نوجوانوں کی رائے بھی لینی چاہئے تاکہ اس معاملے میں حل تلاش کرنے میں مدد مل سکے 🚨
 
یہ بات تو دوسرے دن پتہ چل جاتی ہے کہ شہروں میں مزاحمت پر گولیاں ہو رہی ہیں! لاکھوں کو محفوظی ملنے کی بات کرنے والے نے جھٹکہ دیا اور مجروح بھی شہر سے باہر نکل پڑتے ہیں! مزاحمت کا مقصد ان لوگوں کو ڈریف تیز کرنا ہوتا ہے جو حقیقی قیادت کی چھاؤٹ میں دھکے لگاتے ہیں!
 
اس بات پر یقین کرنا مشکل ہے کہ شہد ولد عبدالکریم نے حقیقت سے بات کی ہو یا کچھ تو کچھ زیادہ ہوا ہوگا? وہ بتاتے ہیں کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو چھپایا جا سکتا ہے لیکن یہ بات تباہ کن ہے کہ شہر محمد سٹی میں اس طرح کی دکیتی ہو سکتی ہے؟

اس پر بات کرنے والوں کو اپنی جانب مفت ایڈریس لینا چاہئے اور ان کے واقعات کو مستند proven proof کے ساتھ پیش کرنا چاہئے۔

اس صورتحال پر کسی بھی شخص کی رائے لگانے سے پہلے اس بات کا انحصار ہوتا ہے کہ وہ ہمیشہ یہ سوال کرے: کیا یہ حقیقت ہے؟
 
زیر زمین کے لوگوں کی زندگی اس قدر خطرناک بن رہی ہے... 79 شہری قتل ، یہ ایک دہشت گرد معاملہ ہے جس کی پليٹ فارم پر بھی توسیع ہوئی ہے... مجبور میں ان لوگوں کے ساتھ بھی کوئی یقین نہیں رکھنا چاہیے، پلیٹ فارم پر ان کی جان بچانے کی یہ کوشش ہو سکتا ہے تو یہ بھی ضروری ہے...
 
ایسے حالات میں جب سارے لوگ پریشانی و بدقسمتی کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں تو یہ بات بھی نہیں لگتی کہ ان کو کچھ رہنما بھی ہوگا، آج دنیا میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کو پریشانیوں کے باوجود ایک اچھی طرح سے بنایا ہوا ہوتا ہے، وہ لوگ جو محنت و مشقت سے اپنے گھروں اور اپنی فامیلی کو محفوظ رکھتے ہیں ان کا ایمٹو میرت بہت خاص ہوتا ہے۔
 
یہ بہت غم کن ہے جو ہو رہا ہے شہر میں ، مزاحمت کرتے ہوئے لوگ ہمیشہ زخمی اور ہلاک ہی پائے جاتے ہیں یہ ان کی جانوں کو نہایت شوق سے لینے کا کچھ نہیں ہے

جن لوگ بھی نہیں پائے تھے جن کی مرزیت یہاں ہو رہی ہے وہ سبھی آپ کو دیکھیں گی ، آپ سے بات کروگی اور آپ کی جان پر ہار نہیں جائے گی

ایسے وقت کھڑا رہیں گے اور اپنی آواز بھرنا پڈی گے کہ ہم اپنے شہر کو بہتر بنانے کی ایسی چیز کی لگائیں جو ہمیشہ سے جاری رہے

میں بھی ان سب میں سے ایک ہوں گا کہ مجھے بھی اپنی جان کھونے پڑتے ہیں مگر میں نہیں چھپوں گا آپ کو دیکھیں گی
 
یہ لگتا ہے کہ شہر محمد سٹی میں ناجائز خوف و ہمہ تاریکی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے یہاں کی حیات کو بھی اچانک نقصان پہنچا دیا جا رہا ہے، اس پر مزاحمت کا دھمکی دینے والوں سے نیند آنی چاہئے، مجروح شہری کی جان بچانے اور ان کے رشتہ داروں کو محفوظی ملنے کی صورت میں ہی یہ لگتا ہے کہ اس شہر میں امن و استحالہ قائم ہو سکتا ہے، جس کے لیے انصاف کی سرنما ایک نئی دھارہ بھی ضروری ہے
 
ایسا لگتا ہے کہ شہر میں آمنے سنانے پر ہوتے ہوئے ان شہریوں کو بھی جانتے ہیں کہ وہ کسی بھی حالات میں اپنی زندگی کی حفاظت کے لئے اقدامات کرنا چاہیں گے۔

اس شہر میں جانتے ہیں کہ یہ ایک بھرپور شہری زندگی ہے، جہاں لوگ اپنی مہارتوں پر فخر کرتے ہیں اور ایسے واقعات کو توازن دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو شہر کو متاثر کر سکتے ہیں۔

مگر وہ اس بات پر پورا اعتماد نہیں کرتا کہ ان شہریوں کی جان بچائی جا سکتی ہے؟ یہ ایک حقیقت ہے کہ شہر میں رہنے والوں کو اپنی زندگی کی حفاظت کے لئے آگہ رہنا چاہیے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ ان لوگوں سے محفوظی حاصل کرنے میں اپنی قوتوں کو ٹھیک سے استعمال نہیں کر پاتا۔
 
واپس
Top