برطانیہ میں شام کا سفارت خانہ لندن کو دھو کر بھی آ رہا ہے، اس میں نیا پرچم بھی شامل ہے جس سے یہ بات پتہ چلتے ہیں کہ وہ دو دہائیوں کی تاریک گزرنے کے بعد ابھر کر آ رہا ہے۔
شام کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے لندن میں اپنے سفارت خانے پر شام کا نیا پرچم لہراتے ہوئے کہا، برطانیہ سے تعلقات بحال ہو رہے ہیں اور وہ معاملات کو ایک نئی دھارے میں لے آ رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ برطانیہ سے بھی مختلف عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے اور وہ وہاں کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال ہوگا۔
شامی حکومت نے ایک نئے دور کی بنیاد رکھنے کے لئے بہت مہم جہی دھارے میں چلی گئی، جو انہوں نے 12 سال بعد قائم برطانیہ میں شام کا سفارت خانہ کھول کر یہ بات پکڑنے کی کوشش کی تھی۔
وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں بھی لہرایا تھا، جس سے یہ بات پتہ چلتی ہے کہ شامی حکومت نے اپنے قومی پرچم کو اپنی معیاروں کے مطابق تبدیل کر دیا ہے اور اب وہ دنیا بھر میں ایک ایسا پرچم لہرا رہی ہے جس سے وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہی ہے۔
شامی صدر احمد الشرع نے امریکا اور روس سمیت مختلف ممالک کے دورے کیے ہیں اور وہ برطانیہ میں ایک نئے دور کی بنیاد رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے تعلقات دنیا بھر سے قائم ہوں گے۔
مگر اچھا یہ ہے کہ اب وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہے ہیں، جس سے دنیا کو ان کی موقفوں کی وضاحت مل سکے گی اور وہ اپنی کوششوں سے دنیا کی توجہ بھی حاصل کر لی گئی ہے۔
اب شام ایک نئے دور میں آ رہی ہے اور وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہی ہیں جس سے دنیا کو ان کی موقفوں کی وضاحت مل سکے گی
انہوں نے 12 سال بعد شام کا سفارت خانہ قائم کرنے کی کوشش کی تھی اور اب وہ اپنی بہادری کو ظاہر کر رہی ہیں
اس نئے دور میں شام اور برطانیہ کے تعلقات میں تبدیلی آ رہی ہے اور وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہی ہیں جس سے دنیا کے لیے نئی مواقف مل سکے گی
شام کی حکومت نے اپنے قومی پرچم کو اپنی معیاروں کے مطابق تبدیل کر دیا ہے اور اب وہ دنیا بھر میں ایک ایسا پرچم لہرا رہی ہے جس سے وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہی ہے
یار ایسا لگتا ہے جیسے شام نے بے پناہ تین دہائیوں میں ایک لاکھ لافتیں کر دی ہیں اور اب فیر وہ اپنی ایسی نئی دھارہ میں آ رہا ہے جس سے دنیا کو گمان بھی نہیں آتا کہ یہ کیسے نکل گیا؟ مگر یہ بات کچھ عجیب ہے کہ شام نے اپنا پرچم تبدیل کرکے اب دنیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے، جس سے وہ ایک نئی دھارہ میں آ رہا ہے، مگر یہ سچ ہی کہ شام کی اس نئی پالیسی کے پیچھے کیا motive ہیں؟
یہ شام کا سفارت خانہ لینا تو بالکلFair hai, پھر بھی یہ بات محسوس ہوتی ہے کہ اس پرچم کے پیچھے کیا نئی دھارہ ہے؟ اور وہ معاملات کو ایک نیا لے آ رہے ہیں تو ابھی پتہ نہیں چل سکتا کہ ان کی موقفوں میں کیا تبدیلی آئی ہے?
ایسا لگتا ہے کہ شام کی حکومت نے اتنا چیلنج کیا ہے اور اب وہ ایک نیا دور شروع کر رہی ہے، یہ بھی ایک بڑا کارنہ ہوگا کہ دنیا میں لوگوں نے ان کی کوششوں کو دیکھا اور وہ اپنی جگہ پر فخر کرتے ہیں
عثمانی سے لے کر پہلے شام میں اسفہان اور اب تک ایسے حالات کہیں نہیں دیکھے ہیں جتنی بہادرانہ اور نئی تبدیلی ہو رہی ہے۔ شامی وزیر خارجہ اسد الشیبانی کی یہ کارروائی تو حقیقی طور پر دیکھنے کو کچھ بات ہے، وہ ایسا لگتا ہے جو سوریہ کو دوبارہ دنیا کی توجہ میں لانے کے لئے ایسی کوششوں پر جاری ہے جس سے ان کا معاملہ ایک نئی حد تک تبدیل ہو جائے گا۔ یہ بھی یقینی ہے کہ برطانیہ میں اس کا سفارت خانہ لگ کر دنیا کے سامنے ایسا کچھ پیش کیا جائے گا جس سے وہ اپنی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کر سکے گا اور اس کی موقفوں کو دنیا میں پہچاننا ملے گا۔
یہ بات تو اس وقت تک پتہ چلتی ہے جب شام نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات استحکام دیں اور اپنی پالیسیوں کو बदल رکھا ہے، لیکن اس بات پر ایسا لگتا ہے کہ وہ صرف اپنے معاملات کو ایک نئی دھارے میں لے آ کر دنیا کی توجہ بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں، اور اس لیے انہوں نے اپنے سفارت خانے پر نیا پرچم لہراتے ہوئے کہا کہ وہ برطانیہ سے تعلقات بحال کر رہے ہیں اور معاملات کو ایک نئے دور میں لے آ رہے ہیں...
عجیب ہے، شام کی حکومت کو ابھرنے کی لالچ اچھی نہیں ہوگئی؟ پہلے وہ برطانیہ کے ساتھ رشتے خراب کر رہے تھے اور اب وہ ان ساتھ دوبارہ جوڑنے کی کوشش کر رہی ہیں؟ ایسا لگتا ہے کہ شام کی حکومت کو اب بھی ناکام رہنے کا عزم ہے!
ایسا لگتا ہے کہ شامی وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے برطانیہ سے تعلقات بحال کرنے کی بات سے پہلے ایک ایسا پرچم لے کر آ رہے ہیں جو ان کے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہا ہے، یہ بھی دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ برطانیہ سے کیسے تعلقات بحال کر رہے ہیں اور وہ کیسے دنیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
تمہیں پتا چلا ہوگا کہ شام نے کیا قدم درpedم قدم ہے؟ یہ بات پتہ چلتے ہوئے کہ وہ ابھر کر آ رہا ہے، اب اس پر تبصرہ کریں۔
تم جانتے ہو تھے کہ شام کی حکومت کتنی مہم جہی ہوئی تھی، اور اب انھوں نے برطانیہ میں ایک نئا سفارت خانہ کھول کر اس بات کو پکڑ لیا ہے کہ وہ دنیا کے ساتھ نئے تعلقات قائم کر رہی ہیں۔
لیکن یہ بھی اچھا ہے کہ شامی صدر احمد الشرع نے امریکا اور روس سمیت مختلف ممالک کے دورے کیے ہیں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہے ہیں۔
مگر یہ بات بھی پتہ چلتے ہوئے کہ دنیا کی توجہ سے وہ اپنی موقفوں کی وضاحت مل سکتی ہے، ایسا مینے محسوس کیا ہے جو اچھا یہی ہے۔
برطانیہ میں شام کا سفارت خانہ لینا ایک بڑی بات ہے اہمیت کا ساتھ دہتے ہوئے
مگر وہ اس نئے دور میں آ رہے ہیں جس کا کوئی یقین نہیں کرنا چاہیے۔ شامی حکومت نے اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہے ہیں اور وہ دنیا بھر سے تعلقات قائم کر رہے ہیں، یہ ایک نئی کوشش ہے اور اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔
شامی صدر احمد شرع کی دورے کے بعد سے وہ دنیا بھر میں اپنی موجودگی کا پتہ چلا رہے ہیں اور اب وہ ایک نیا دور قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہ نئے دھارے میں چل رہے ہیں، جس سے دنیا کو ان کی موقفوں کی وضاحت مل سکتی ہے اور وہ اپنے معاملات کو ایک نیا دھارہ میں لے آ رہے ہیں، یہ کوشش کوئی نہیں کر سکتی۔
[تصویر: ایکDiagram جس میں دو چکر ہیں جو ایک دوسرے کی طرف اشارہ करतے ہیں، یہ شامی حکومت کے نئے دھارے کو दर्शاتا ہے]
یہ بات انتہائی دلچسپ ہے کہ شام نے دوسرے مہم جہی دور میں اپنا سفارت خانہ لندن بھی تار کر دیا ہے اور نیا پرچم لہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ برطانیہ سے تعلقات بحال کر رہے ہیں، یہ بات تو نہیں آئتے دکھائی دو گی! اب شامی صدر احمد شرع اور وزیر خارجہ اسد الشیبانی برطانیہ میں معاملات کو ایک نئی دھارے میں لے آنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کہ اچھا بات ہے کیونکہ اب وہ اپنے معاملات کو دنیا سے سمجھنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں!
اس لڑائی میں جو وہ جیت رہے ہیں وہ ایسا نہیں، یہ شام کے شانبازان اور خیرمznوں کو بھی یاد آئے گا کہ وہ بھی اپنی جگہ پر ہر ہی دن لڑتے رہے، اس میں ایسا نہیں ہو سکتا۔
برطانوی شام کا سفارت خانہ لندن کو دھو کر آ رہا ہے اور یہ بات پتہ چلتے ہیں کہ اس سے دو دہائیوں کی تاریک گزرنے کے بعد وہ ابھر کر آ رہا ہے...
برطانیہ سے تعلقات بحال ہو رہے ہیں اور شامی حکومت نے ایک نئے دور کی بنیاد رکھنے کے لئے بہت مہم جہی دھارے میں چلی گئی...
شامی صدر Ahmed Sharqy ne America aur Russia se tour kiye hain aur unhein yeh koshish karni hai ki unki koshishon se dunia ke logon ko unki taraf dekhna mil jayega...
Lekin ab shami govt ne apni taraf se bhi kuch naya banaya hai, jo unke liye ek achha waqt hai...
Yeh bat pata chalta hai ki shami government ne apne national flag ko apne standards kee side badal diya hai...
Ab to woh logon ko yeh bat sakti hai k iki baar pe kyun usse koi dikkat ho rahi hai...