شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی استدعا مسترد - Ummat News

گلوکار

Active member
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

شہر پشاور کے ہائیکورٹ کے ایک مظالم پر سماعت کی گئی، جس کے بعد آئینی بنچ نے اپیل نمٹا دی، عدالت نے ایسے فیصلے جات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے سے انکار کر دیا، جس کی وضاحت پانچ رکنی آئینی بنچ نے کی، اور عدالت نے ایک فیصلے میں بھی پشاور ہائیکورٹ کو اس مظالم پر فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

شہر پشावर کے ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، اور عدالت نے اسی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

شہر پشاور کے ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، اور عدالت نے اسی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

شہر پشاور کے ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، اور عدالت نے اسی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

شہر پشاور کے ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، اور عدالت نے اسی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

شہر پشاور کے ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، اور عدالت نے اسی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایسے مظلام کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا
 
اس دیکھتے ہیں کہ آئینی بنچ نے شبلی فراز کی اپیل پر سماعت کی اور فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے اس مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا... یہ پتہ چلتا ہے کہ عدالت میں بھی کچھ حد تک سماجیت کی ضرورت ہے... اور ایسا ہی ہوا، جس نے ایک طرف مظالم کو ملتوی کر دیا اور دوسری طرف اسے سمجھنے والوں کو سماعت کا موقع دیا...
 
یہ واضح ہو رہا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں میں بھی تیز گریوٹ کے ساتھ کام نہیں کیا جا سکتا، یہ واقفین کے ساتھ بھی نہیں جاتا ہے، آئینی بنچ نے بھی اپنی طرف سے منظر نامہ میں ایک نیا پٹ اٹھایا ہے، اب یہ دیکھنا کہ عدالت وہاں کی شان و Honor کو کس طرح برقرار رکھیں گی، ان سے پوچھنے لگتا ہوں کہ پاکستان میں یہ سب کون سا کاروبار ہے؟
 
یے وہ بات تو چیلج ہے کہ ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، لیکن یہ بات یقینی ہوگی کہ عدالت نے اس کا اعلان اور بعد میں سے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔ یہ بات بھی چیلج ہے لیکن یہ بھی یقینی ہوگی کہ عدالت نے ان فیصلوں کی پوری وضاحت کی، اور اب سے یہ ہی hopes رہیں گے کہ آپل نے اپنی درخواستیں صاف اور یقینی طریقے سے دیں گے۔
 
یہ سچا شاندار واضح ہے! آئینی بنچ نے اپنے فیصلے میں ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا ہے، جس سے لوگ اپنی حقیقت کی تلاش میں محوHope رہتے ہیں اور اپنے دوسرے کو سمجھنا شروع کرتے ہیں۔ اس سے یقین ہے کہ جس کے لئے فیصلہ بنایا گیا ہے وہ سب کو نجات ملے گی!
 
یہ سب تھوڑا جھگڑا ہے، شبیلی فراز کو ایک آدمی کی حیثیت سے دیکھنا چاہئيے جو اپنے ملک کے لیے کیا کر رہا ہے، وہ اپنی آواز ڈال رہا ہے اور لوگ اس پر غور کر رہے ہیں، انھوں نے جو کچھ کیا ہے وہ ایک ایسا مظالم تھا جس پر لوگ غور کرنے لگے اور عدالت میں اس پر سماعت ہوئی، اب جب فیصلہ ہو گیا تو وہ ایسی ترجیح دیتے ہیں جو پیداوار کو بڑھاتے ہیں اور لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں، شبیلی فراز کی بات ہی ہے تاکہ انہیں سمجھایا جاسکے اور وہ بھی سمجھ سکیں
 
جب تک اس ملک میں قانون کی ایک روایات رہی ہو گی تو یہ رہا سچا کہ کسی بھی مظالم پر سماعت نہیں ہوتی، حالانکہ یہ بھی یقینی نہیں کہ وہ موڈرنی بنے ہوں گے
 
یہ بات بھی ممکن ہے کہ ہائی کورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر سماعت کی، اور عدالت نے اسی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا…لیکن اگر وہ اس میں سے ایک فیصلہ جات کو کالعدم قرار دیتے تو وہ کیا کر رہے تھے؟
 
یہ سب کچھ ڈرامائی ہو رہا ہے! شبلی فراز کی اپیل پر فیصلے کی سماعت ہوتی ہوئی، اور پھر اس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایسے مظالم کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا جا رہا ہے... یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے? میرے خیال میں، عدالت کے فیصلے کی سماعت کے لیے لگ بھگ ایک سال لگنا چاہیے تاکہ یہ سب کچھ کوئی آدھی سے پہلے سمجھ سکے۔

اس کی وضاحت کی جا رہی ہے، لیکن میرا خیال ہے کہ یہ سب کوئی کھل کر نہیں بتایا جائے گا، جو لوگ اس معاملے میں حصہ لینا چاہتے ہیں وہ تو دیکھ لیجائیں گے کہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے۔
 
یہ شہر پشاور میں بھی ایک حقیقت ہے کہ اس جگہ پر بھی لوگوں کی بات کی جا رہی ہے، اور عدالت نے سنی ہوئی کا فیصلہ کرنے میں دلچسپی لگی ہے، حالانکہ اس کے بعد بھی دوسرے مظالم سامنے آئیں گے، اور عدالت کی طرف سے ایسا ہی ہوگا، اور میں یہ محض بات کرتا ہوں کہ ایک بار عدالت نے فیصلہ کرنے پر فोकس دیا تو بعد کیThings پر توجہ دینا مشکل ہوگیا ہی، لیکن یہ سب واضح طور پر دیکھنا ہوگا کہ عدالت میں اور جسٹس امین الدین خان جی کے قیام سے بعد میں بھی سماعت کی جا سکتی ہے، اور میں یہ بات یقینی طور پر کہتا ہوں کہ اس حقیقت کو ایک نئے درجے پر لے کر دیکھا جاسکتا ہے
 
یے تو یہ جو ہوا وہ ہو گئی اور اب جس میں تھی رہائی کے لیے کوئی نہیں رہا… آئین کی بچت سے کام لیتے ہوئے یہ مظالم زیادہ سے زیادہ اور پیچیدہ ہو رہے ہیں، ایک بار تکلیف پہنچا کر ہونے کے باوجود آئین کی بچت کو priorities کے طور پر رکھنا چاہئے… 🤔
 
منہ بھر پیٹ کچر کی وہی قربت جس سے پاکستان میں انڈیا کے ٹیلی ویژن پر کچر کی رپورٹ سنے تو ایک ہی محض آنا ہو گیا تھا کہ اب جب آئین کی بنچ نے اپنی جانب سے وہی فیصلے اتار دیں جن سے کچر کی رپورٹ پر انڈیا کے ٹیلی ویژن پر رکاوٹ پڑتی تھی تو حالات اسی طرح کی ہو گئے ہیں...
اسلام آباد کا ماحول دہانہ ہو کر ہو گیا ہے، مگر اس سے کسی نے بات نہیں کی ہے کہ اب ایسا لگتا ہے جیسے ہر صحت مند نے کچر کو ٹھکانا کر لیا ہو...
 
یہ واضح ہو گیا ہے کہ کس طرح عدالت کیسے کام کرتی ہے اور کس طرح فیصلے ہوتے ہیں لیکن میں سوچ رہا ہوں کہ یہ سب کھوجنا بھارپور کام ہے … ایک بار پھر میں اپنے گروہ کا مشورہ کرنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ نائٹ رات کے دوران سوشل میڈیا پر کیسے کام کرتا ہو …
 
یہ بات تو یقینی ہے کہ عدالت نے ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، لیکن اگر اس مظالم پر سماعت کی جائے تو یہ کیسا ہو گا؟ یہ بات یقینی نہیں ہے کہ عدالت نے ایسے فیصلے کو اتنا ہی مقبولیت دی جائے گا جو آپل کی درخواست پر سماعت کی گئی تھی، بالکل یہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے، لेकن کیا یہ صرف ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی گئی تھی یا اس کو بھی اتنا ہی مقبولیت دی گئی ہو گی؟
 
یہ خبر سنی جائے تو بہت غصہ اٹھانے کے قابل ہے، پہلی بار سمجھنا ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ نے ایسا فیصلہ کیا ہے جو شہر پشاور ہائیکورٹ کو بھی ایسے मظالم پر فریقین کی طرف سے سماعت کرنے پر مجبور کر دیا ہے جس پر آپل نے اپلیشن دیا تھا، تو پھر یہ کیسے ہوا؟

شہر پشاور ہائیکورٹ نے شبلی فراز کی اپیل پر ایک فیصلہ جات میں سے ایک کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آپل کی درخواست پر سماعت کی، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ آئینی بنچ نے اسے مسترد کر دیا تھا جس میں عدالت نے اسے کالعدم قرار دیتے ہوئے سماعت پر مجبور کیا تھا، یہ تو بہت غلط ہے، اور اب آپل کو فिर سے سماعت کرنے پر مجبور ہونا پڑ گیا ہے، جس سے پوری مظالم کا حل نہیں ہوتا، پھر یہ کیسے ہوا؟
 
واپس
Top