سر کا ری جا معا ت ما لی اور انتظا می بحرانوں کا شکا ر ہیں ، فپواسا، اکیڈمک سٹاف - Daily Qudrat

سنٹی پیڈ

Well-known member
ہال ہی کے سرگرم عمل ہونے والے وفاقی اور صوبائی وزیروں کی ایک نئیConvention کا مقصد جسمانی معائنہ اور سرکاری اداروں میں موجود تعیناتیوں کو مکمل طور پر منظم کرنا ہے، لیکن اس سے ایک دوسرا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے جو ابھی بھی پورے ملک میں سر کا ری جلا اور انتہائی بحران کا مظاہرہ ہونے کے باوجود، ان ساتھ ساتھ تمام انتظامی اداروں میں موجود اہل معائنہ اور ملازمین کی معیاری پینشن کنٹریبیوشنز بھی مکمل طور پر نہیں ہوئی ہیں، جس کے حوالے سے ان ساتھ ساتھ مختلف دباؤ اور خوفوں کی لہر تباہ کر رہی ہے۔

بلاشبہ، آج بھی ملک کے ایسے تین گھنٹے ہونے والے سنجیدہ بحران ہیں جو اس وقت تک پورے ملک میں بھر نہیں چکی ہیں جب تک کہ ان کی حل نہیں کی گئی، اسی طرح آج بھی معاشی بحران، منشیات کی بدسزگی، سربازوں کو شہر میں لانے، ایک دوسرے کا تعرض کرنے، ڈرگ پریشانی اور دیگر گھنٹوں میں چل رہے ہیں جو اس وقت تک ہی ختم نہیں ہوئے ہیں جب تک ان کا حل نہیں ہوا۔

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)فپواسا اور اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کی ترجمان نے بتایا کہ ان تمام بحرانوں کو حل کرنے میں وقت لگے گا جو آج پھر ملک بھر میں موجود سرکاری اداروں، ایکٹنگ ملازمتوں کی ساتھ ہی موجودہ حکومت کے چارچاروں، دباؤں کا شکار ہوئے ہیں۔

ان تمام بحرانوں کو ختم کرنے میں کام کرنے والی حکومت اور وفاقی اداروں کی ساتھ ساتھ اس وقت تک ایسی صورتحال موجود رہے گی جتلی کچھ سرکاری اداروں کی تعیناتیں مکمل طور پر منظم نہیں ہوئیں، ان ساتھ ساتھ کئی دیر تک ملازمتوں کی جائز پینشن کنٹریبیوشنز بھی نہیں دی گئیں ۔

اس طرح کی صورتحال اور بحران کے خلاف کوے اقدامات میں تازہ ترین اعلان سے بعد وہاں تک کی پچیس ماہ کی مدت کھو جاتی ہی، جس کے نتیجے میں سرکاری اداروں میں موجود ملازمتوں کے لئے معیاری پینشن کنٹریبیوشنز نہ دی گئیں جو وہاں کے اساتذہ اور ملازمین کے لیے جائز بھی ہوں، ان ساتھ ساتھ ملازمتوں میں موجود ڈگری دار تعیناتیں نہیں دی گئیں جو وہاں کے اساتذہ اور ملازمین کے لیے جائز ہونے چاہئیں تھیں۔
 
کوئٹہ پر ایسے گھنٹوں میں بحران ہیں جو جب تک ان کی حل نہیں ہوئی ان کی پوری وجوہت کو سمجھنا مشکل ہے۔ بلاشبہ وہاں کے ملازمتوں میں معیاری پینشن کنٹریبیوشنز نہ دی گئیں، یہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تاکہ اساتذہ اور ملازمتوں میں کام کرنے والے لوگ اپنی معیشتوں کو بھی سٹेबل کرسکین۔

جتنا ہی وہاں نئیConvention کا مقصد جسمی معائنہ اور تعیناتیوں کو منظم کرنا ہے، ان ہی ساتھ ساتھ معاشی بحران اور دیگر غم و غضب کی لہر ہی پھیل رہی ہے۔

اس وقت تک جو آگاہی اور توجہ دی جائے، اس کا مقصد ہو سکتا ہے کہ وہاں کے لوگوں کو اپنی معیشتوں کو بھی سٹیبل کیا جا سکے اور ان کی زندگی میں کچھ ماحولائی بدلاء کا اثر منفی نہ ہو۔
 
بھائیو ! یہ حقیقت بہت بدقسمتی ہے کہ ان بحرانوں کو حل کرنے میں ایسے اچھے حالات موجود نہیں ہیں جس پر حکومت اور وفاقی اداروں کی طرف سے کام کرنے کا فخر کیا جا سکے۔ یہ معاشی بحران، منشیات کی بدسزگی اور سربازوں کو شہر میں لانے جیسی غلطیوں کو حل نہیں کیا جا سکتا ہیں جب تک ان سے فتوح نہیں کی گئی۔ 😩

ایسے حالات میں ایک بھی کاروباری یا پی ایس کی تجارتی کوڑی دوسرے ملکوں کی طرف جانا چاہیے، کہیں یہ رہتے ہیں جو نہیں ہیں اور اپنی نوجوانوں کو پھانسی دی جاتی ہے۔ اٹھارہ سال کی عمر کا بچا یہ دیکھ رہا ہے کہ اس میں قیمتی جان کر کیسے دھکلی جائے اور وہ کیسے اپنے پہلوؤں کو فریڈم کسٹی بھی نہ ڈال سکے۔
 
اس دuniya mein kuch to bhi nahi hota jisase hum khud ko dhima se sunte rahein. ab tak Pakistan mein kya ek din bhi ho sakta tha jab wo bhi sirf ek cheez ki baat karte, yaani, ser parri karnay ka mauka kisi ko bhi nahi milta. lekin agar hum samajhenge to yeh ek aam duniya hai jahan har vyakti apne liye hi khud ko saavdhan rakhta hai aur dusron ke liye bhi zyada saavdhan hota hai.

isliye ab tak ki government ne apne policies ko badalne ka faisla kar diya hai, lekin agar hum samajhenge to yeh ek aam cheez hai jo kisi government ko kisi bhi din ke liye taiyar kar de. aur agar hum is baat par zyada dhyan dete hain toh hamara desh to sirf ek cheez ki baat nahi karta, balki ek samajik saavdhan ban jaata hai jahan har vyakti apne liye hi khud ko saavdhan rakhta hai aur dusron ke liye bhi zyada saavdhan hota hai.
 
یہ بھی پتہ چalta ہے اسی طرح کے بحران تو اس وقت تک ختم نہیں ہوتے جب تک ان کی حل نہیں ہوتی، ملازمتوں سے متعلق معیاری پینشن کنٹریبیوشنز کا یہ ایسا صورتحال بھی موجود ہے جیسا کہ ابھی ساتھ ساتھ بحران کی صورتحال میں آۓ گئے، کوئٹہ(قدرت روزنامہ)فپواسا اور اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے تعینات ہونے والی سرکاری اداروں میں موجود معیاری پینشن کنٹریبیوشنز بھی نہیں ہوئیں، یہ دیکھنا اچھا ہے کہ ایسے حالات کی صورتحال میں اس وقت تک کام نہیں کر سکتا جو آج پھر سرکاری اداروں میں تعینات ہونے والی معیاری پينشن کنٹریبیوشنز کو مکمل طور پر منظم کرنا ہے، یہ ایک دوسرا مسئلہ ہے جو بھی اس وقت تک موجود رہے گا جتنا اس کی حل نہیں ہوا۔
 
یہ بہت مشکل وقت ہے, ملک کے ہر گھر میں بحران ہیں اور کچھ حل نہیں دیکھا گیا، یہاں تک کہ ایسے تین گھنٹوں کے بحران ہیں جیسے بھر نہ چکے ہیں، معاشی بحران، منشیات کی بدسزگی، سربازوں کو شہر میں لانے کا دباؤ، ڈرگ پریشانی اور یہ سب ہمارے ملک میں ہیں، انہیں حل کرنے کا وقت لگنا ہو گا جس سے ہم نئے تجدید کی پھوری دیکھ سکیں گی 🌞
 
واپس
Top