وفاقی ملازمتوں کے لیے ایک بڑا خushi ہوا، حکومت نے ہاؤسنگ رینٹ کی حد میں 85 فیصد اضافے کو منصوبہ بندی کرنے کا حکم دیا ہے جس سے ہزاروں سرکاری ملازمتوں والے لوگ بھی بھرپور طور پر لाभ کا حامل ہوں گے۔
وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی کابینہ کو سمری بھیج کر ان کی تجویز کو منصوبہ بندی کرنے کی منظوری دی ہے جس میں تمام وفاقی ملازموں کے لیے ایک ساتھ ایک 85 فیصد اضافہ کی تجویز کی گئی ہے، یہ پہلی بار کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں والوں کو ہاؤس رینٹ میں بھی اضافہ ملے گا تاکہ وہ اپنی انکام کی اچھی صورت میں فائدہ اٹھاس کے لیے کام کرسکیں۔
لیکن یہ بات بھی یقینی نہیں کہ یہ اضافہ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کی منظوری کے بعد ہی مقدر ہو گا، جب تک اس پر کچھ مزید درمیانی طور پر تجزیہ نہیں کیا جاتا تو اس کی چکر پر کچھ رکاوٹیں ہوسکتی ہیں۔
ایسی صورت حال میں جب سرکاری ملازمتوں والے لوگ بہت خوش ہیں تو ان کی اچھائی کے لیے یہ رہنما تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن اس میں ایک بات یقینی نہیں کہ خزانہ پر سالانہ 12 ارب روپے کا اضافہ کیسے بھیگا جائے گا، اس کی توسیع کو کس طرح کیا جائے گا تاکہ اس سے سرکاری ملازمتوں والے لوگ اور ان کے اچھائی پر فائدہ ہو سکے۔
وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی کابینہ کو سمری بھیج کر ان کی تجویز کو منصوبہ بندی کرنے کی منظوری دی ہے جس میں تمام وفاقی ملازموں کے لیے ایک ساتھ ایک 85 فیصد اضافہ کی تجویز کی گئی ہے، یہ پہلی بار کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں والوں کو ہاؤس رینٹ میں بھی اضافہ ملے گا تاکہ وہ اپنی انکام کی اچھی صورت میں فائدہ اٹھاس کے لیے کام کرسکیں۔
لیکن یہ بات بھی یقینی نہیں کہ یہ اضافہ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کی منظوری کے بعد ہی مقدر ہو گا، جب تک اس پر کچھ مزید درمیانی طور پر تجزیہ نہیں کیا جاتا تو اس کی چکر پر کچھ رکاوٹیں ہوسکتی ہیں۔
ایسی صورت حال میں جب سرکاری ملازمتوں والے لوگ بہت خوش ہیں تو ان کی اچھائی کے لیے یہ رہنما تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن اس میں ایک بات یقینی نہیں کہ خزانہ پر سالانہ 12 ارب روپے کا اضافہ کیسے بھیگا جائے گا، اس کی توسیع کو کس طرح کیا جائے گا تاکہ اس سے سرکاری ملازمتوں والے لوگ اور ان کے اچھائی پر فائدہ ہو سکے۔