سری لنکا کرکٹ بورڈ نے دورۂ پاکستان جاری رکھنے کا اعلان کردیا - Ummat News

شہد کی مکھی

Well-known member
سری لنکا کرکٹ بورڈ نے اسلام آباد دھماکے کے بعد دورہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔ اس باتوں کے بعد سے ایس ایل سی کرکٹ بورڈ نے ٹیم مینجمنٹ سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قومی ٹیم کے کچھ ارکان جو پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، حفاظتی خدشات کی وجہ سے وطن واپس لوٹنے کی درخواست کر چکے ہیں۔

یہ بات ایس ایل سی کے بیان میں سامنے آئی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کے قریبی تعاون سے تمام خدشات دور ہونگے، اس لئے ایس ایل سی نے کھلاڑیوں کو یقین دلایا ہے کہ ان کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسکیمز موجود ہیں۔

اس تنازعے میں ایس ایل سی نے کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف اور ٹیم مینجمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی طے شدہ شے سے کمرے پر باہمی رکھیں، اگر ایس ایل سی کی جانب سے دورہ جاری رکھنے کی ہدایت کے باوجود کوئی کھلاڑی سری لنکا واپس لوٹتا ہے تو ایس ایل سی دوں کی جانب بھیجے گا، یہی صورت حال ہوسکتی ہے جہاں اس کے ساتھ کوئی نقصان ہو اور ان کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے ایک مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔
 
بھی ہوا یہ بات کے بعد سے کہ سری لنکا کرکٹ بورڈ ٹیم کی واپسی پر بھی ایس ایل سی کی جانب سے کسی نہیں توپڑی مگر۔ اس دورے میں ہونے والے کوئی نقصان توپڑی بھی ہوا تو وہ کس کا حقدار بنتے ہیں؟ 🤔

اس وقت ایس ایل سی کرکٹ بورڈ نے ٹیم مینجمنٹ سے یہ بات تصدیق کی ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ٹیموں میں کچھ ارکان ٹورنامنٹ سے قبل ہی واپس لوٹ چکے ہیں۔ ایس ایل سی نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تمام سکیمز موجود ہیں جن میں کھلاڑیوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کی تکریب کرنا شامل ہے۔

سری لنکا کا دورہ ایک سب سے اچھی کارروائی کا رخا ہے، مگر اس میں کوئی نقصان نہ ہونے کی توقع کرنا بہت مشکل ہے۔ ایس ایل سی نے بھی ٹیموں اور کھلاڑیوں سے اس بات پر ایک متفقہ رائے لگائی ہے کہ اگر کسی کو یقین نہیں تو وہ اپنے گھر بھی واپس جا سکتے ہیں اور اس کے بعد یہ فیصلہ لگایا جائے گا کہ ٹورنامنٹ میں حصہ لینا چاہئیے یا نہیں?
 
اس نئے دور پر بھی پھیلتی ہوئی دنیا کی سرگرمیوں پر میں دیکھتا ہoon, پاکستان کرکٹ بورڈ اور سری لنکا کرکٹ بورڈ کے درمیان یہ تعلقات کتنے اچھے رہتے ہیں، اب ایس ایل سی نے بھی اس بات کو سچائی دی ہوئی ہے کہ کھلاڑیوں کی حفاظت و فلاح پر سب کوشش کی جائے گی، لیکن میں دیکھتا ہoon کہ ایسے صورت حال بھی پیدا ہوسکتے ہیں جب کھلاڑیوں کو یقین نہ ملتا ہو، تو اس لئے کہ ایک دوسرے کی طرف سے جانے والا اعتماد کمزور ہوتا ہے…
 
اس وقت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے ایس ایل سی کے دورے کی صورت حال نا settled ہی ہے، اور یہ بات بھی بات ہے کہ یہ دورہ جاری رکھنا ان سارے خدشات کو دور نہیں کرتا جو پاکستان کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کے ساتھ ہونے والے تعاون کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

میری رائے یوں ہے کہ ایس ایل سی کرکٹ بورڈ نے ٹیم مینجمنٹ سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کھلاڑیوں کے لیے سافٹ لانڈنگ اور سافٹ دیپارٹ چیک کیا گیا ہے، یہاں تک کہ وہ وطن واپس جانا بھی چاہتے ہیں لیکن ایس ایل سی کو اس بات کی اجازت نہ ملتی ہے کیونکہ دورہ جاری رکھنا ان کے ساتھ حفاظت کی پالیسی ہے۔

میں یقین رکھتا ہوں کہ ایس ایل سی کرکٹ بورڈ نے اس صورت حال کو اچھی طرح سمجھا ہے اور اب اس کے لیے صحت مند پالیسی بنائی جا رہی ہے۔
 
بڑا مایوس کن، پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایسی تناؤ پڑ رہا ہے؟ ایس ایل سی کی جانب سے دورہ جاری رکھنے کی ہدایت تو کچھ مایوس کن باتوں کو دھکیلا دیا ہے، خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کے قریبی تعاون سے یہ تمام خدشات دور ہونے کی بات واضح نہیں ہے। کھلاڑیوں کو یقین دلانے کی کوشش بھی اچھی نہیں ہوسکتی، بلکہ انہیں اس بات پر زور دینا چاہئے کہ وہ اپنی صحت کو پہلیPriorٹ بنائیں اور بعد میں ایس ایل سی کی جانب سے شے کو کمرے پر رکھیں 🤔
 
ایس ایل سی کرکٹ بورڈ کی بات سے ہم پھر بھی نئے دور کی ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی حفاظت کی جانب سے ہمیشہ کوئی نقصان نہ ہو، لیکن اس بات پر توجہ دینے والا ہوتا ہے کہ ہم ابھی بھی ایس ایل سی کی جانب سے دورہ جاری رکھنے کی جانب سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور وہ اس بات پر ٹھوس قدم متعین کر چکے ہیں کہ ان کے ساتھ ہونے والا ہر رکاوٹ کو دور کر دیا جائے گا... 🤔
 
ایس ایل سی کرکٹ بورڈ کی یہ پوزیشن سے وہی سمجھ آ رہا ہو جو کہ دوسرے ملکوں میں بھی نظر آتی ہے۔ ان کی جانب سے دورہ جاری رکھنے کی پوزیشن ہی ایس ایل سی کرکٹ بورڈ کے لیے ایک چیلنج بن رہی ہے، اور اس وقت کے حالات کے حساب سے وہاں جانا بہت خطرناک ہو گا۔
 
اس دھماکے کے بعد بھی پاکستان کرکٹ ٹیم Sri Lanka کا دورہ جاری رکھنے کی یہ بات واضع ہو چکی ہے کہ وطن واپس جانے کے لئے کھلاڑی کو کچھ عرصہ پہلے تو یہی۔ بڑا سوال یہ ہے کہ ایس ایل سی کے بیان میں کیا اسکیمز موجود ہیں جو ان کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ہیں؟ کیوں نہیں بتایا گیا کہ اسکیمز میں کیا شامل ہے، اور یہ سب کچھ کیسے کام کر رہا ہے؟
 
اس صورتحال کی نہایت کم عمری کھلاڑیوں کے لیے ایس ایل سی کی جانب سے کیا گیا یہ اعلان بہت احاطہ کشا ہے، چاہے وہ پاکستان کا دورہ کر رہے ہوں یا کوئی اور مقام پر پھرنے جا رہے ہوں ، اس کا خیال ہی یہ ہے کہ ایس ایل سی کی جانب سے کیا گیا تعاون اور سامان فراہم کرانا، ان سب کی سے بھی ہم آہنگی اور انصاف کا مشاہدہ کرنا ضروری ہے۔
 
بڑا سچا بات یہ ہے کہ اگر وہ لوگ پاکستان آئے تو ہمیں واپس جانے پر اجازت دیجے تو وہاں کھیلنا بھی نہیں سکتے۔ ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پوری اہمیت ہے، مگر یہ بھی واضح ہو جانا چاہیے کہ وہ ایسے میں نہیں تھک جاتے جو ان کی زندگی کو خطرے میں پڑاتے ہیں.
 
پاکستان کی کرکٹ ٹیم وہیں نہیں ہوگی تھی جب انہوں نے اسلام آباد میں دھماکہ ہوا، اس وقت بھی کسی بات پر تو چپکچا نہیں ہوتا کہ وہ اپنے شعبے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہو جائیں گے، اگر بھگتی ہوئی ایک نائو ٹیسٹ کھیل سکتا ہے تو ایس اے سی کرکٹ بورڈ کو اپنے پریس کی کھلے دل میں ایسی بات کہنا ضروری نہیں، مگر یہ سب اس حقیقت پر مبنی ہے کہ ان کی ریزرو لائن بھی تیار ہوگی اور ان کے اقدامات سے کوئی نقصان نہیں ہوسکta ہے۔
 
اس وقت کی Cricket World में SLC ने Pakistan team की security matters ke liye toofan banaaya hai! 😱

Pakistan team ke players jo Sri Lanka mein match khelne gaye hain, unhe security concerns ki wajah se home lautne ki request kiya hai. SLC ne kaha hai ki pakistan board aur related authorities ki collaboration se sabhi concerns dheel jayenge.

SLC ne players ko bhi yakin dilaya hai ki unki safety aur well-being ka protection karenge, jo teams management ke saath milkar kar sakte hain.

SLC ne toofan banane wale instructions bhi diye hain players ko, unhein apni scheduled mein room par rakhna hota hai agar Sri Lanka tour continue ho raha hai. Lekin yeh sawal hai ki agar koi player return karne ki request karta hai, toh SLC ka feedback kyun nahi milta? 🤔
 
بہت چرچا کیے جانے والی باتوں پر یقین رکھنا بہت مشکل ہے، اس دوسری طرف پاکستان میں بھی ہوا دی گئی تھی کہ وہ سب سے پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کا تعاون نہیں کرسکتے تھے، اب ان کے بھی اس میں فائدہ ہونا چاہیے؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ ایس ایل سی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ہوا دی گئی جھوٹی باتوں پر یقین رکھنا بھی مشکل ہے، اس لئے کہ ہر سال پاکستان میں ہونے والے دوسرے دھماکوں کی واضح ذمہ دارہood نہیں تھی؟

ایس ایل سی کو خود اس کے دھاموں پر بات کرنا چاہیے اور ان پر پابندی لگانے چاہیے، اور اس وقت تک ہر شے میں فائدہ ہونے والے کو بھی ایس ایل سی کے ساتھ ہم آہنگی نہ کریں۔ 🤔
 
اس بات پر تو یہ واضع ہو گیا ہے کہ سری لنکا کی ٹیم پاکستان آ رہی ہے، اور بھلا ان کے ساتھ کسی ڈرامے میں نہیں بھاگنا چاہئے؟ پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ، سری لنکا کرکٹ بورڈ اور متعلقہ حکام کے درمیان کوئی ٹپ پچھوا نہیں کیاجات۔ اس لیے اگر کھلاڑیوں نے بھی یہی پہچانا ہوتا تو انہیں کھل کر بتایا جائے گا کہ وہاں کیا کر رہے ہیں۔
 
اس دھماکے سے پہلے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ نے کتنے ایس اہم تقریبات منعقد کیے تھے؟ اس کے بعد بھی کچھ کھلاڑیوں کو وطن واپس جانا پڑا ہو گا، تو کیا یہ ایک نئی بات نہیں ہے؟ سرکاری اداروں پر یہ دباؤ بہت کم ہوتا ہے، ایس ایل سی کی جانب سے کھلاڑیوں کو اس مقام پر رکھنا بہت مشکل ہے۔
 
اسلام آباد دھماکے کے بعد نہیں کروٹنگ ہوئی ہے، تو کئی سال پہلے بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ پاکستان کرکٹ کے کھلاڑیوں کو سری لنکا جانے پر احتیاط رکھنا چاہیے اور ڈراپ اچھی طرح سے پلیان کرنا چاہیے… 😬

اس وقت تک کبھی نہیں تھا جب سری لنکا جانے والے پاکستانی کرکٹ کھلاڑیوں کو واپس آنے کا ایک دوسرا راستہ بنایا جا سکتا ہے… 🤔
 
اس دuniya میں ہرچیز ایس کیلی پھیک نہیں، اس وقت بھی سری لنکا کے دورہ پر یہ بات سافٹ لگ رہی ہے کہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو واپس لوٹنا ہی پہل اور سبسے اچھا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ ٹیم مینجمنٹ کی یہ بھرپور تحریک سے کئی ایسی باتوں پر بات چلتी رہی ہے، جیسے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسری پلی ڈ نہیں دھمکتی۔
 
اس تنازعے میں سارے لوگ بھول بیٹھ جائیں، ان کھلاڑیوں نے ایسا ہی کیا جو کوئی عجیب نہیں سمجھتا، پاکستان کرکٹ بورڈ اور سری لنکا کرکٹ بورڈ میں تعاون تو ہے لیکن وہاں بھی لوگ اپنی جائیداد کا استعمال کرتے ہیں، ان کی حفاظت کو ضروری بنانے کے لیے اسکیمز موجود ہیں تو وہ کیوں نہ لائیں؟
 
اس دوسرے خوفناک وقت میں تو، پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی اپنی ٹیم کی حفاظت اور وطن کی بھلائی پر ایسا ہی توجہ دیونا چاہیے جیسا کہ سری لنکا نے. ان چوہاتھوں میں اپنے کھلاڑیوں کی بھلائی پر ایک ساتھی ہونا ضروری ہے. دوسرے وطن واپس آنا نہیں ہونا چاہیے، ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں کسی بھی صورتحال میں اقدامات پر نظر رکھنا ضروری ہے.
 
واپس
Top