سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی

شعرونثر

Well-known member
دنیا بھر میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی ہو گی: دکھی نہیں تو وہ بھی جانتے ہیں
دہلی اور اس کے آس پاس، یہ وضاحت کرنے میں مددگار تھے جو کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے پوری دنیا کو شہر کی مٹی میں ڈال رہے تھے۔ لیکن اس وقت یہ وضاحت دنیا کے تیز ترین شہروں میں سے ایک ڈنمارک سے نکل رہی ہے۔

دینہی بچوں تک سوشل میڈیا پر پابندی، 13 سال کی عمر کے لیے صرف ایسے پلیٹ فارمز تک رسائی

دنیا بھر کے سوشل میڈیا استعمال کو ختم کرنے کے لیے دنیا بھر کے شہروں میں ایک سازش ہو رہی ہے۔ اور اس سازش کے تحت دہلی، ممبئی، کلکٹی اور ساتھ ہی سوشل میڈیا سے ختم کرنے کی وعدہ بھرتی ڈنمارک ہو رہی ہے ۔

دنیا بھر کے بچوں کو salaah والی سوشل میڈیا واقعات کو پیکر پہن چکے ہیں۔ اور 15 سال سے کم عمر کی یہ دنیا بھر کے بچے اس بات کو سورکھ کر رہے ہیں کہ دنیا چھپ جائے ۔ لیکن دیر ہو گئی، اب یہ وعدہ بھرتی ڈنمارک ہو رہی ہے کہ یہ اس گنڈے کھیل کو ختم کرے گی۔
 
جھوٹا تھا یہ وعدہ ہیں کہ یہ دنیا بھر میں بچوں سوشل میڈیا استعمال پر پابندی لگائیگی اور ابھی کہتے ہیں کہ یہ اس گنڈے کھیل کو ختم کرے گی؟ آج کل ہم بھی کھیل رہے ہیں یوں ہی دنیا کو چپکٹی پہنایا جا رہا ہے، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ہم ابھی اپنا جوجو لگائیں ۔
 
میری بات یہ ہے کہ اگر 15 سال سے کم عمر کی Kids Social Media par bani to kya karenge? unka future bhi aik jhootha hai, woh bhi jo social media ko chhodne ki wajah se. Maine apne bachon ko bhi bina internet ki zindagi se rakha tha, aur unhe safar par jaane ke liye khud bhi nikala tha, to unka mood kaisa tha? toh yeh social media kya nahi dega kaafi problems?
 
سوشل میڈیا پر پابندی اور یہ بتنا تو چٹا لگتا ہے کہ اب پوری دنیا بچوں کی بات سن رہی ہے...

دنیا بھر کے بچوں نے اس گیند میں اچھا انشا کیا تھا، اب وہ بتاتے ہیں کہ یہ کیسے چل رہا ہے...

ایسے سوشل میڈیا کو ختم کرنے کی وعدے بھرتی ڈنمارک سے آ رہی ہے، اور یہ بتنا تو پوری دنیا پر چٹا لگتا ہے کہ اب کچھ ہوا ہوگی...

دنیا بھر میں ایک سازش ہو رہی ہے کہ سوشل میڈیا کو ختم کرنا پڑے گا... اور یہ دیکھتے ہیں کہ یہ سازش کتنے حد تک لپھا رہی ہے، تو بھرتی ڈنمارک کی وعدوں پر اعتماد کرنا پڑ سکتا ہے...
 
ہم نے دیکھا ہے کہ بچوں کی سوشل میڈیا استعمال پر پابندی اور اس کی متاثرین کے بارے میں کوئی بات نہیں۔ لیکن جب یہ بات سامنے آئے کہ دنیا بھر میں بچوں تک 13 سال کی عمر تک صرف ایسے پلیٹ فارمز تک رسائی دئی جا رہی ہے تو اس پر گہرا غور کرنا چاہیے۔ کیا ہم نے بچوں کو یہ سوشل میڈیا کیسے آپنے ہاتھ میں لایا ہے، کیوں نہیں؟

اس پابندی پر اس کی طاقت کو بھی سمجھنا چاہئیے جو اس سے پیدا ہونے والے فرق کو کیا ہے۔ کیا ان بچوں نے اپنی زندگی میں یہ سوشل میڈیا استعمال کیسے شامل کیا، اور اب کیسے اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں؟

اس پابندی پر بچوں کی زندگی کا ایک نئا مظاہرہ ہوا ہے جو دیکھنے لायक ہے، جس سے ہم کے یہ سوچ کر رہے ہیں کہ کیا ان کی زندگی کو بھی اس کے سامنے کیسے پیش کیا جا سکتا ہے؟
 
😬 اچھا ہے کیوں نہ ہوں، اب بچوں کو پابندی دی جا رہی ہے تاکہ وہ ایسے منظر کو دیکھ نہ کیا جائے جس سے ان کی ذہانت ختم کر دیا جا سکے ۔ اب یہ پابندی دکھی نہیں تو بچے بالکل جانتے ہیں، لہذے کی وہوں سے کہتے ہیں اور اسی طرح سے کام کرنے کا مطالعہ کرتے ہیں۔

اب یہ پابندی 13 سال کی عمر تک صرف ایسی پلیٹ فارمز پر رسائی مل سکتی ہے جس سے بچے اس میں شامل نہ ہو سکیں۔ یہ ان کے ذہن کو منسلک کرنا اور انھیں ایسے منظر کی طرف لے جانا ہے جس سے وہ اسٹریٹجی بن سکے اور اپنی زندگی میں تبدیلی لا سکے۔ یہ پابندی انھیں ایک مستقل حوالہ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے، لہذا یہ انھیں وہ منظر دیکھنے سے بچاتا ہے جو ان کے ذہانت کو نقصان پہنچاسکتا ہے۔
 
اسٹوری کی آغاہ سے، یہ بات دیکھنا ہی معقول ہے کہ پریس کے بچوں کو بھی اپنی ایک دنیا ہونی چاہئے۔ حالات کے مطابق، اگر وہ صاف پانی پینے کی چاہن نہ کرے تو آس پاس کی دنیا انہیں بھی پہچان لیتی ہے۔ یہ بات کافی سنجیدہ ہو گی، کہ جتنی سے زیادہ بچوں کو صاف اور شاداب ماحول ملے گا، اس کے بعد ان کی زندگی میں تبدیلی آئی گے۔
 
یہ بات تو واضح ہے کہ بچوں کو جب تک سوشل میڈیا استعمال پر پابندی نہیں ہوتی ہے تو وہ اسی کی پوری دنیا کو مٹھری لگا دیتے ہیں۔ اب دینہی بچوں تک یہ پابندی، 13 سال کی عمر کے لیے صرف ایسے پلیٹ فارمز تک رسائی کے ساتھ آ رہی ہے۔

میری رائے میں یہ بھی ضروری ہو گا کہ ہمیں اپنے بچوں کو سوشل میڈیا کی واضح پابندی دینی چاہیے اور ان پر ماحولیاتی اور صحت مند فیکٹس، پوسٹنگ لگائی جانی چاہیں۔

اب ڈنمارک کا یہ وعدہ بھرتی ہو رہا ہے تو بھی یہ ہمیں ایک مہم بنائی جاسکتی ہے، کہ ہمیں پوری دنیا میں بچوں کو اپنی سوشل میڈیا استعمال پر پابندی ہونا چاہیے۔
 
دنیا بھر میں سوشل میڈیا استعمال پر پابندی نہیں لانے کی بات تو ہمیشہ سمجھ آئے تھے... یہ کہ بچوں کو دیکھتے ہوئے، اس سے اس سے پہلے کیا لگتا تھا؟ اور اب تو ڈنمارک نے یہ بات ایک ڈینہی بچے تک پہنچانے میں کامیاب ہوئی... سچی بات یہ ہے کہ 13 سال کی عمر تک صرف وہ پلیٹ فارمز استعمال کر سکتے ہیں جن پر انھیں اس میں داخل ہونے کے لیے نہیں پھنسایا جاتا... یہ ایک بہت ہی غمندگی کی بات ہے...
 
لگتا ہے کہ دنیا میں کسی بھی گروپ یا شہر کا سوشل میڈیا استعمال روکنا مشکل ہو جائے گا، کیونکہ لوگ اپنے فیس بک اور انسٹاگرام پر فخر کرتے ہیں…
 
لگتا ہے کہ یہ واضح بات ہو چکی ہے کہ بچوں کو سوشل میڈیا پر پابندی لگائے جانا ضروری ہے، نہ صرف انھیں مٹی میں ڈالنا ہو گا بلکہ انھیں اپنی زندگی کا حوالہ دینے سے بچانا ہو گا
 
یہ بھی ایسا ہی دیکھنا پڑ رہا ہے جیسا کہ آج کی پابندیوں سے نتیجہ نہیں نکالتا، اب بھی لڑکے گھروں میں نیند نہیں لیسٹ کچھ نوجوان ایپز میں پورے دن کھیل رہے ہیں تاکہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے سے مقابلہ کریں اور ان کا فائدہ بھی اٹھا سکیں
 
واپس
Top