صحافی ارشد شریف کی والدہ کا انتقال

رپرتہ غمبازوں کے لیے ایک بدترین گزری۔ ارشد شریف کی والدہ کا انتقال توڑ کر میرا دل تھام گیا 🤕 ۔ ان کی وفات پر صحافیوں نے اس کی قدر میٹی ہے، وہ سب اپنے افسوس کو کہہ رہے ہیں جیسے وہ اپنی ماں سے ملاقات نہیں کر سکے ۔

ان کی والدہ کا انتقال بھی شریف کی زندگی میں ایک سنہری پہلو تھا، اس لیے صحافیوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی ماں کے خوف سے جاری رہے ہیں، لेकن ان کی زندگی اور سچائی میں ان کی شان کو بھی دیکھتے ہیں 💖
 
بھاگ کر پھنس گئے صحافیوں کا یہ کہنا کہ شریف کی والدہ تین دہائیوں سے روکھی جا رہی تھی واضح طور پر کہتے ہیں کہ وہ پہلی بار جب وہ اپنے بیٹے کی طرف جو کہ صحافت کا مشق کر رہے تھے انہیں اپنی زندگی بھر میں تو کچھ نہیں چلا تھا، اس گروپ سے قبل وہ اپنے خوفوں کی وجہ سے ہونے والے کسی ٹشوز کو بھی نہیں جانتے تھے، لگتا ہے کہ ان پر شریف کی والدہ نے اس کا تعلیم دینا شروع کیا تھا اور وہ تو ہی ایسی قوت کے ساتھ باقی رہ گئے جو انہیں اپنی زندگی کو بھرنا دیتی تھی اور ان کی زندگی بھر میں اس کا ثبوت رکھتی تھی، وہ نہیں جانتے تھے کہ یہ شریف کے خوف سے شروع ہوا کر رہا ہے اور ان کی زندگی میں اس کو ختم کرنے کا ان کی والدہ کی پہلی گریوز تھی!
 
ان شریف کی والدہ کی وفات پر، میں اس بات سے ہمیشہ متفق رہا ہوں کہ ان کے حوالے سے ساتھی صحافیوں نے کیا ہو رہا ہے وہ ایک دلکش چیز ہے، لیکن جس کی وجہ ان کے خوف اور عدم اعتماد کی وجہ سے ہے، یہ تھودھی میں رکھا ہوا ہے۔ میرے خیال میں، اگر وہ اپنے خوفوں میں نہیں رہتی اور سچائی کی کوشش کرتے تو ان کی زندگی ایک شاندار اور دلکش پہلوؤں سے भरپور ہوتی۔
 
واپس
Top