سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اہلیہ کا ذیابیطس کےمریض بچوں کیلئے10 ملین ریال کاعطیہ

ماحول دوست

Well-known member
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اہلیہ نے اپنے معاشرے میں فخر کا باعث بنائی ہوئی ایک نئی جانب دیکھ، جس نے تین ماہوں کی عمر میں ذیابیطس کے شکار بچوں کو اپنا دل دیتے ہوئے دس لاکھ ریال عطا کیے ہیں۔

اس عطیے سے یہ جاننے میں آئے کہ اس مہان شہزادی نے تین ماہ کی عمر میں اپنے معاشرے کی یہ بات چھپا رکھی تھی کہ وہ ذیابیطس کے شکار بچوں کو کس طرح مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ اس عطیے کی وجہ سے اب یہ بات چھپانے والے اس معاشرے میں ایک نئی برادری بن گئی ہے جس نے اپنے بچوں کو ذیابیطس کا سہارا لینے کی پوزیشن دی ہے۔

اس عطیے نے ذیابیطس کے شکار بچوں کی زندگی میں ایک تبدیلی لا دئے ہوئے اور ان کے ماحول کو سادہ کر دیا ہے۔ اب ان بچوں کے لیے دنیا کا عزم نہیں رہنا پڑ گیا اور وہ اپنے معاشرے میں ایک فخر کا باعث بن گئے ہیں۔

ان بچوں کو اپنی زندگی کو جاری رکھنے کی صلاحیت دی گئی ہے اور ان کی مائیں کی ایسی پریشانیوں میں اس کا خاتمہ ہوا ہے جو انہیں کبھی نہیں کچنے دئی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اہلیہ اپنی جگہ پر ایک فخر کا باعث بنا ہوئی ہے، اس نے اپنے معاشرے کو دیکھ بھال اور تعلیم کی بات چھپانے والے اس پہلو سے ہٹایا ہے جو کبھی یہ بات چھپائے تھے کہ ذیابیطس کے شکار بچوں کو کس طرح مدد فراہم کی جاسکتے ہیں۔
 
عجیب کہ سعودی ولی عہد کی اہلیہ نے تین ماہ کی عمر میں ذیابیطس کے شکار بچوں کو دس لاکھ ریال دیا ہے، مگر یہ بات ایسی ہے کہ اس عطیے سے اس معاشرے نے اب اپنے بچوں کی زندگی میں ایک تبدیلی دیکھی ہے اور وہ اپنے معاشرے میں ایک فخر کا باعث بن گئے ہیں۔

اس عطیے سے بھی اس بات کو جاننا آ گیا ہے کہ تین ماہ کی عمر میں ان بچوں نے اپنے معاشرے کی یہ بات چھپائی تھی کہ وہ کس طرح مدد فراہم کر سکتے ہیں، اب اس معاشرے میں ایک برادری بن گئی ہے جو اپنے بچوں کو ذیابیطس کا سہارا لینے کی پوزیشن دی ہے۔
 
یہ وہ بات ہے جو تھوڑا سا سोचنے پر یہ کہتے ہیں کہ پریشانیوں کا سامنا کرنا بھی ایک نئی زندگی کی راہ ہوتا ہے
 
عمر نے ان بچوں کو جو تین ماہ کی عمر میں ذیابیطس کے شکار تھے اب ہر چیز آسان ہو گئی ہے ، تو یہ ایک بڑا فخر ہے، لیکن ان لوگوں پر جو پہلے یہ بات چھپانے والے تھے ان کا کچھ وارنہ نہیں ہوا ۔
 
عجیب ہے، ایک اچھی غنچتی نے اپنی غنچت سے فخر کا باعث بنایا ہے ، یہ باتیں اس کی صلاحیتوں کو ظاہر کر رہی ہیں کہ وہ اپنے معاشرے کو بہتر بنانے میں کیسے सक्षام ہوسکتی ہیں ؟ یہ بات چھپا کر جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ دیکھنا فائدہ مند ہے اور ہم بھی اپنے معاشرے کو بہتر بنانے کی کوشش کرنا چاہئیں ، کیونکہ ایسے لوگوں سے تعلق رکھنے والے ہم بھی کسی بھی غلطی میں نہ پڑو 🤔
 
اب یہ سچایوں ہیں کہ خاندانوں کے درمیان محبت اور سماجیت میں بہت تبدیلی آئی ہے جس کی وجہ سے اب بچوں کو ذیابیطس کا سامنا کرنے پر انھیں Hope ملا ہوا ہے
 
🤝 یہ جو ہوا اسے دیکھنا محترم ہے، ایک عورت کی عظمت بہت سارے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے... 👧 تین ماہ کے بچوں کو مائیں نے دس لاکھ ریال دیے، یہ ایک عجیب بات نہیں ہوگا اگر اس کی وعدہ کی جانب منظرنazar کیئے جائین... 🤑
 
عرب دنیا میں ایسی چیزوں کی پوری کھلے آئیں ہیں جن سے ہمیں محبوس کرنا پڑتا تھا، اور اب وہی چیزوں نے اپنی جگہ لی ہے جو ان کی مدد کرتے ہیں، اس عطیے سے یہ جاننا آئیا کہ تین ماہ کی عمر میں بھی ایسے معاشرے ہیں جو ذیابیطس کے شکار بچوں کو مدد فراہم کرنے پر بات چھپانے والے تھے۔ اب وہی بات چہٹ رہی ہے اور ایک نئی برادری بن گئی ہے۔
 
ایشہ عطیے نے مجھے تو اتنی خوشी دلی۔ یہ شہزادی اور اس کے معاشرے نے جو کچنے کی بات چھپا رکھی تھی، اب وہی نہیں رہی جس سے بچوں کو پٹنا پڑتا تھا، اور اس نے انھیں ایسی زندگی دی ہے جہاں وہ اپنی فٹ کاشے کر سکتے ہیں، یہ بہت گارگیز ہے
 
میں تو یہ بات چھپانے والا معاشرہ کیا کرتا تھا کہ وہ ذیابیطس کے شکار بچوں کو کس طرح مدد دیتا ہے؟ اب ان بچوں نے اپنے معاشرے میں ایک بدلاو لایا ہے اور وہ دنیا کی جانب اپنا نظر گینگ دیا ہوا ہے 🌟

انھوں نے کیا ایسا کرنے کا جواب دیا تھا کہ ان کے معاشرے میں ایک نئی برادری بن گئی ہے، اور اب وہ اپنے بچوں کو ذیابیطس کا سہارا لینے کی پوزیشن دی ہوئی ہے http://dunya.com/pakistani-women-start-donating-organ-pros

اب انھیں دنیا کی جانب اپنا نظر گینگ کرنے کا موقع ملا ہوا ہے اور وہ اپنے معاشرے میں ایک فخر کا باعث بن گئے ہیں 🙌
 
واپس
Top